حضرت ام البنین(ع)

حضرت ام البنین(ع)

جناب ام البنین (س)کا بڑا احسان ہے قیام حق پر ۔ چار بیٹے عباس،عبداللہ ، جعفر اورعثمان تھے (4-5-6) ۔ ایک پوتا تھا ،پانچ قربانیاں ایک گھر سے ۔مروان بن حکم کہتا ہے کہ واقعہ کربلا کے بعد میں جنت البقیع کے راستے پر گزر رہا تھا کہ دور سے کسی بی بی کے رونے کی آواز آئی ۔ میں نے گھوڑے کا رخ ادھر پھیر دیا ۔ میں نے دیکھا کہ ایک بی بی خاک پر بیٹھی بین کر رہی ہے ۔ میں نے غور سے سننے کی کوشش کی تو بین کے الفاظ یہ تھے۔ عباس !اگر تیرے ہاتھ نہ کاٹے جاتے تو میرا حسین (ع) نہ مارے جاتے(7)۔یہ وہ خاتون ہیں جنہوں نے چاروں بیٹوں کو حسین (ع) کے ساتھ کربلا بھیجے اور اپنے ساتھ مدینے میں ایک بھی نہیں رکھے۔اپنے ان چاروں بیٹوں کی مصیبت کو فرزند زہرا(س) کی شہادت کے مقابلے میں آسان سمجھتی تھیں۔:(8)فلما نعی الیھا الاربعۃ ، قالت : قد قطعت نیاط قلبی ۔ اولادی ومن تحت الخضراء کلھم فداء لابی عبداللہ الحسین(ع) ۔ اخبرنی عن الحسین(ع)۔ جب انہیں اپنے ایک بیٹے کی شہادت کی خبر سنائی گئی تو فرمایا:اس خبر سے کیا مراد ہے؟ مجھے اباعبداللہ (ع) کے بارے میں آگاہ کریں ۔ جب بشیر نے اسے اپنے چار بیٹوں کی شہادت کی خبردے دی تو کہا : میرا دل پھٹ گیا ، میرے تمام بیٹے اور جو کچھ آسمان کے نیچے موجود ہیں سب اباعبداللہ الحسین (ع) پر قربان ہوں ،مجھے اباعبد اللہ الحسین(ع) کے بارے میں بتائیں۔………..4 ۔ العمدة ، ص 287، فصل ۳۵‏۔5 ۔ الاحتجاج ، ج1 ، ص 61 ،احتجاج النبي ص يوم الغدير على الخلق ۔6 ۔ كشف‏الغمة ۔ج1، ص 94۔7 7 ۔ علامہ رشید ترابی ؛ روایات عزا، ص ۱۰۵۔8 ۔ خاتون دوسرا، مرحوم فیض الاسلام ، ص۸۹۔

http://shiastudies.com/ur/1235/%d8%ad%d8%b6%d8%b1%d8%aa-%d8%a7%d9%85-%d8%a7%d9%84%d8%a8%d9%86%db%8c%d9%86%d8%b9/

تبصرے
Loading...