مشورہ کس سے کرنا چاہئے

مشورہ لینے والے اور دینے والے کے کچھ حقوق ہیں۔

مشورہ کس سے کرنا چاہئے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     مشورہ ایک چراغ کی طرح ہے جو راستہ کو دکھاتا ہے، اس بات کا تصور کرنا کافی ہے کہ جب کچھ چراغ تاریک راستوں میں جلادئے جائے تو وہاں پر روشنائی کی کیسی چمک ہوگی، چھوٹے سے چھوٹا پتھر جو اذیت دے سکتا ہے وہ بھی دکھائی دینے لگیگا۔ اسی طرح ایک دوسرے سے مشورہ کرنا بھی ہے۔ انسان مشورہ کے ذریعہ چھوٹی سے چھوٹی غلطی کی طرف بھی متوجہ ہوجاتا ہے۔
     امام موسی کاظم(علیہ السلام) مشورہ دینے والے کے بارے میں فرماتے ہیں:«و حق المستشیران علمت لہ رایاً اشرف علیہ وان لم تعلم ارسدتہ الی من یعلم وحق المشیر علیک ان لا تتھمہ فیما لا یوافقک من رایہ، تجھ سے مشورہ کرنے والے کا حق یہ ہے کہ اگر کوئی نظریہ رکھتے ہو تو اسے بتا دو اور اگر اس کام کے بارے میں تجھے علم نہیں تو اسے ایسے شخص کی طرف راہنمائی کرو جو جانتا ہو اور مشورہ دینے والے کا حق تجھ پر ہے کہ جس نظریہ میں وہ تمہارا موافق نہیں ہے اس میں اس پر تہمت تراشی نہ کرو»[بحارالانوار، ج۷۱، ص۸].
بحار الانوار، علامه مجلسى‏، دار إحياء التراث العربي‏، بيروت‏، دوسری چاپ، ۱۴۰۳ق۔

تبصرے
Loading...