تحفہ کا عوض کیا دینا چاہئے

خلاصہ: جب کوئی تحفہ دے تو اس کو اس سے بہتر تحفے سے نوازانا چاہئے۔

تحفہ کا عوض کیا دینا چاہئے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
انس کہتے ہیں کہ میں ایک دفعہ امام حسین(علیہ السلام) کی خدمت میں بیٹھا ہوا تھا، ایک کنیز داخل ہوئی اور اس نے امام حسین(علیہ السلام) کو ایک پھول ہدیہ دیا، امام حسین(علیہ السلام) نے اس کے اس کام کے مقابلہ میں اس کنیز کو آزاد کردیا، جب میں نے امام(علیہ السلام) سے اس کی علت کو دریافت کیا تو امام(علیہ السلام) نے فرمایا: «خداوند متعال نے ہمیں یہ ادب سکھایا ہے جو اس آیت میں موجود ہے: وَ إِذا حُيِّيتُمْ بِتَحِيَّةٍ فَحَيُّوا بِأَحْسَنَ مِنْها أَوْ رُدُّوها[سورۂ نساء، آیت:۸۶] ور جب تم لوگوں کو کوئی تحفہ(سلام) پیش کیا جائے تو اس سے بہتر یا کم سے کم ویسا ہی واپس کرو»۔
     اس کے بعد امام(علیہ السلام) نے فرمایا: اس کے پھول کے ہدیہ کے بدلے میں اس سے بہتر ہدیہ اس کوآزاد کرنا تھا[بحار الانوار، ج۴۴، ص۱۹۵]۔
بحار الانوار، محمد باقرمجلسى، دار إحياء التراث العربي – بيروت، دوسری چاپ ۱۴۰۳ق.

تبصرے
Loading...