روزے داروں کی عید

خلاصہ: جنھوں نے اس رمضان کے مہینے میں اللہ کی اطاعت کرتے ہوئے روزہ رکھا ہے اور اس کی کسی بھی طرح سے نافرمانی نہ کی ہو۔

روزے داروں کی عید

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     سید رضی نے نھج البلاغہ میں امام علی(علیہ السلام) کے اس حکمت آمیز قول کو نقل کیا ہے جس کے بارے میں محققوں نے کہا ہے کہ امام(علیہ السلام) نے یہ عید فطر کے دن فرمایا تھا: «إِنَّمَا هُوَ عِيدٌ لِمَنْ قَبِلَ اللَّهُ صِيَامَهُ وَ كُلُّ يَوْمٍ لَايُعْصَى اللَّهُ فِيهِ فَهُوَ عِيدٌ؛ آج صرف ان لوگوں کے لئے عید ہے جس کے روزے اللہ  کی بارگاہ میں قبول ہوئے ہیں اور ہر وہ دن جس میں اللہ کی معصیت نہ کی گئی ہو وہ عید کا دن ہے»[نهج البلاغة، ص۵۵۱]۔

حدیث کے نکات:
۱۔ اس دن عید ان لوگوں کے لئے ہے جنھوں نے اس مہینے میں اللہ کی اطاعت کرتے ہوئے روزہ رکھا ہے اور اس کی کسی بھی طرح سے نافرمانی نہ کی ہو۔
۲۔ عید کے مفھوم کو بیان کیا گیا ہے کہ جس دن بھی کوئی بندہ اللہ کی نافرمانی نہ کرے وہ اس کے لئے عید کا دن ہے، اس حدیث میں اللہ کی اطاعت کرنے والے کو خوش خبری دی جارہی ہے۔
*نهج البلاغة (للصبحي صالح)، شريف الرضى، محمد بن حسين ، هجرت – قم، ۱۴۱۴ق.

تبصرے
Loading...