امتحان کے وقت انسان کی حقیقت کا ظاہر ہونا

خلاصہ: ہنگامی صورتحال ایسا موقع ہوتا ہے کہ دھوکہ باز لوگوں کی حقیقت ظاہر ہوجاتی ہے۔

 امتحان کے وقت انسان کی حقیقت کا ظاہر ہونا

عام حالات میں انسان کی حقیقت چھپی رہتی ہے اور معلوم نہیں ہوسکتا کہ وہ ایمان دار ہے یا بے ایمان، ہمدرد ہے یا بے رحم، لوگوں کا خادم ہے یا خائن، جب حالات بدلتے ہیں تو لوگوں کی مجبوری اور بے بسی کے موقع پر ان کا عمل اور کردار ان کے ضمیر اور حقیقت کی عکاسی کرتا ہے۔
آزمائش اور امتحان کے موقع پر انسان کا ایمان اور ضمیر واضح ہوجاتا ہے۔ بدضمیر اور مفادپرست افراد لوگوں کی ضرورت، مجبوری اور بے بسی کو دیکھ کر ان سے ناحق فائدے اٹھاتے ہیں اور من گھڑت ظالمانہ قوانین بناکر باطل طاقت کے زور پر ، اصلاح و خدمت کے لبادے میں ذاتی اغراض اور ناجائز مالی مقاصد لپیٹ کر کرونا کی زد میں آنے والی عوام پر ستم ظریفی کرنے کا عالم یہ ہے کہ حفاظتی تدابیر کے بہانے سے قیدخانہ جیسی کیفیت بناکر بھوک اور پیاس میں مبتلا کرکے ان کی موت کے اسباب فراہم کررہے ہیں، اور حفاظتی وسائل کی ذخیرہ اندوزی کرکے تحفظ کو تلاش کرنے والے لوگوں سے حفظان صحت کے اسباب کی فراہمی میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

تبصرے
Loading...