تسلسل کا ناممکن ہونا، عصمتِ امامؑ پر عقلی دلیل

خلاصہ: عصمتِ امامؑ پر کئی نقلی اور عقلی دلائل پائے جاتے ہیں، عقلی دلائل میں سے ایک تسلسل کے ناممکن ہونے کی دلیل ہے۔ اس دلیل سے ثابت ہوتا ہے کہ امام کو معصوم ہونا چاہیے۔

تسلسل کا ناممکن ہونا، عصمتِ امامؑ پر عقلی دلیل

 

امامؑ کی عصمت پر، عقلی دلائل میں سے ایک عقلی دلیل یہ ہے کہ تسلسل باطل ہے۔ اس کی وضاحت یہ ہے کہ لوگوں کو امامؑ کی ضرورت اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے امامؑ کے منصوب ہونے کی ایک وجہ یہ ہے کہ لوگ معصوم نہیں ہیں اور غلطی کا شکار ہوسکتے ہیں۔
امامؑ کا اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقرر ہونا، اللہ تعالیٰ کا لوگوں پر لطف و کرم ہے جو باعث بنتا ہے کہ لوگ اللہ کی اطاعت اور فرمانبرداری کریں اور گناہ سے پرہیز کریں۔
اب غورطلب بات یہ ہے  کہ اگر بالفرض امام، گناہ و خطا سے معصوم نہ ہو تو اس امام کو کسی اور امام کی ضرورت ہوگی جو اس کی ہدایت کرے اور اس کی غلطیوں سے منع کرے، تو وہ دوسرا شخص امام اور معصوم ہوگا اور اگر وہ دوسرا شخص بھی معصوم نہ ہو تو تیسرے امام کی ضرورت ہوگی کیونکہ دوسرا امام بھی گناہ سے معصوم نہیں ہے تو اسے بھی کسی اور امام کی ضرورت ہے جو اس کی ہدایت کرے اور اسے گناہ سے منع کرے، اسی طرح یہ تسلسل جاری رہے گا اور واضح ہے کہ تسلسل عقلی لحاظ سے ناممکن ہے، کیونکہ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ کوئی شخص معصوم نہ ہو جس کی پیروی کی جاسکے، اسی لیے یہ سلسلہ بالآخر کسی معصوم امام تک پہنچنا چاہیے۔
لہذا امامؑ کا معصوم ہونا عقلی لحاظ سے بالکل ضروری اور واجب ہے اور حقیقت میں بھی اسی طرح ہے کہ ائمہ اطہار (علیہم السلام) مقامِ عصمت پر فائز ہیں اور وہ ہر گناہ، غلطی اور نسیان سے پاک اور معصوم ہیں۔

تبصرے
Loading...