ویکی شیعہ:ہفتہ وار منتخب مقالے/2019/23

زَکات فِطرہ یا زکات فطر جسے اردو میں فطرہ کہا جاتا ہے، اسلام کے واجب احکام میں سے ایک ہے۔ جس کے معنی عید فطر کے دن مخصوص مقدار اور کیفیت میں مال ادا کرنے کے ہیں۔ فطرہ فقیروں اور نیازمندوں کو دینا واجب ہے۔ جس کی مقدار ہر بالغ و عاقل شخص کے لئے سال کے غالب خوراک میں سے ایک صاع (تقریبا 3 کیلوگرم) گندم، جو، کھجور یا کشمش یا ان کی قیمت ہے۔ فطرہ کا ادا کرنا گھر کے سرپرست پر جو فقیر نہ ہو، واجب ہے۔ فطرہ کی ادائیگی کا وقت نماز عید فطر یا اسی دن ظہر کی نماز سے پہلے تک ہے۔ فطرہ کا مصرف زکات کے مصرف کی طرح ہے۔ احادیث کے مطابق فطرہ، روزے کی تکمیل، قبولیت، اس سال میں انسان کے موت سے محفوظ رہنے اور زکات مال کی تکمیل کا باعث ہے۔

جو بھی عید الفطر کی رات غروب کے وقت کسی شخص کے ہاں کھانے والے سمجھے جائیں ضروری ہے کہ وہ شخص ان کا فطرہ دے، قطع نظر اس سے کہ وہ چھوٹے ہوں یا بڑے، مسلمان ہوں یا کافر اگر اس شخص میں فطرہ کے واجب ہونے کے شرائط ہوں تو اس پر ان سب کا فطرہ واجب ہے۔

فطرہ کے کئی معنی ہیں:

  • خلقت کے معنی میں: یعنی کسی مخلوق کی شکل و صورت جسے خدا نے اسے دی ہو، اس معنی کے اعتبار سے زکات فطرہ سے مراد خلقت کی زکات ہوگی اسی وجہ سے زکات فطرہ کو زکات بدن بھی کہا جاتا ہے کیونکہ زکات فطرہ انسان کے جسم کا مختلف آفتوں اور مصیبتوں سے بچنے کا سبب ہوتا ہے۔
  • اسلام کے معنی میں: اس صورت میں زکات فطرہ سے مراد زکات اسلام ہوگی۔ یہاں اسلام اور زکات فطرہ کے درمیان جو نسبت ہے وہ یہ ہے کہ زکات فطرہ اسلام کے شعائر میں سے ہے۔
  • روزہ کے مقابلے میں افطار کے معنی میں: اس صورت میں زکات فطرہ سے مراد روزہ کھولنے کی زکات ہوگی۔

مکمل مضمون

تبصرے
Loading...