سبع طوال

طِوال یا سبع طوال ان سے سورتوں کو کہا جاتا ہے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ روایت کی بنیاد پر ان کا نام خود محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ نے رکھا۔ اور سورہ انعام اور اعراف کو چھوڑ کر یہ تمام سورے مدنی سورے ہیں۔ان سوروں کا نام اس طرح ہیں: بقره، آل‌عمران، نساء، مائده، انعام، اعراف و توبه۔ کچھ لوگوں نے سورہ توبہ کی جگہ، سوره یونس کو شمار کیا ہے اور بعض لوگوں نے انفال اور توبہ کو ایک ہی سورہ شمار کیا ہے۔

طوال کے معنی

طِوال، لمبا اور طولانی کے معنی میں ہے۔[1] بظاہر ان سوروں کا نام اسی وجہ سے سبع طوال پڑا ہے کیونکہ یہ سات سورے، قرآن کے دوسرے سوروں کے مقابل میں زیادہ بڑے ہیں۔[2]

سبع طوال، آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ، کی روایت میں

حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا:«أُعْطِيتُ اَلسُّوَرَ اَلطِّوَالَ مَكَانَ اَلتَّوْرَاةِ وَ أُعْطِيتُ اَلْمِئِينَ مَكَانَ اَلْإِنْجِيلِ وَ أُعْطِيتُ اَلْمَثَانِيَ مَكَانَ اَلزَّبُورِ وَ فُضِّلْتُ بِالْمُفَصَّلِ ثَمَانٌ وَ سِتُّونَ سُورَةً وَ هُوَ مُهَيْمِنٌ عَلَى سَائِرِ اَلْكُتُبِ وَ اَلتَّوْرَاةُ لِمُوسَى وَ اَلْإِنْجِيلُ لِعِيسَى وَ اَلزَّبُورُ لِدَاوُدَ؛»
مجھے توریت کے بدلے طویل سورے عطا کئے گئے، اور انجیل کے بجائے سو آیت والے سورے دئے گئے، اور زبور کے مقابل مثانی سورے عنایت کئے گئے، اور اڑسٹھ (68) تفصیلی سورے الگ سے مرحمت کئے گئے۔ اور یہ قرآن دوسری کتابوں پر نگہبان اور گواہ ہے۔ اور موسی (علیہ السلام) کی کتاب توریت، عیسی (علیہ السلام) کی کتاب انجیل اور داؤد (علیہ السلام) کی کتاب زبور ہے[3]

طویل سورے

قرآن میں [[سورہ الحمد] کے بعد کے ابتدائی سات سوروں کو سبع طوال، کو جاتا ہے۔ ان سوروں کے نام اس طرح ہیں: بقره، آل‌عمران، نساء، مائده، انعام، اعراف و توبه۔ کچھ لوگوں نے سورہ توبہ کی جگہ، سوره یونس کو شمار کیا ہے اور بعض لوگوں نے انفال اور توبہ کو ایک ہی سورہ شمار کیا ہے۔[4]

سوره بقره

سوره بقره قرآن کی ترتیب کے لحاظ سے دوسرا سورہ ہے جس میں 286 آیتیں ہیں۔ یہ قرآن کا سب سے لمبا سورہ ہے اورعثمان طہ کی خطاطی کے حساب سے 48 صفحات پر مشتمل ہے اور ایک مدنی سورہ ہے۔

سوره آل‌عمران

طویل سوروں میں دوسرا سورہ آل‌عمران جو عثمان طہ کی کتابت کے لحاظ سے27 صفحوں پر مشتمل ہے۔ اس سورہ میں 200 آیتیں ہیں اور ایک مدنی سورہ ہے۔

سوره نساء

سوره نساء میں 176 آیتیں ہیں۔ یہ قرآن کا چوتھا سورہ ہے جبکہ تیسرا طویل سورہ ہے۔ خط عثمان طہ کے مطابق یہ سورہ 29 صفحات پر لکھا گیا ہے اور مدنی سورہ ہے۔

سوره مائده

سوره مائده، قرآن کی ترتیب میں پانچواں دور سورہ ہے اور اس میں 120 آیتیں ہیں۔ یہ سورہ مدینہ میں نازل ہوا اور عثمان طہ کے قلم سے 21 صفحوں پر پھیلا ہوا ہے۔

سوره انعام

طویل سوروں میں پہلا مکی سورہ، سوره انعام ہے اور اس میں 165 آیتیں ہیں۔ عثمان طہ کے ہاتھ سے 23 صفحوں پر لکھا گیا ہے۔

سوره اعراف

قرآن کا ساتواں سورہ سوره اعراف ہے۔ یہ سورہ بھی سورہ انعام کی طرح ایک مکی سورہ ہے اور طویل ہونے کے باعث سبع طوال میں شمار ہوتا ہے۔ اس میں 206 آیتیں ہیں اور عثمان طہ کے ہل حساب سے 26 صفحوں پر لکھا گیا ہے۔

سورہ توبہ

سوره توبه قرآن کر نواں سورہ ہے اور سبع طوال کا ساتواں سورہ ہے۔ اس مدنی سورہ میں 129 آیتیں ہیں اور عثمان طہ نے اس کو 21 صفحوں پر لکھا ہے۔

حوالہ جات

تبصرے
Loading...