الخصال (کتاب)

الخصال

خصال مؤلف شیخ صدوق
مؤلف: شیخ صدوق
زبان: عربی
موضوع: اخلاقی و اعتقادی احادیث
اشاعت: 1403 ھ
ناشر: جامعہ مدرسین قم

الخِصال کے نام سے عربی زبان میں لکھی گئی کتاب محمد بن علی بن حسین بن بابویہ قمی (متوفا 381 ھ) کی تالیف ہے جو شیخ صدوق کے نام سے معروف ہیں۔ وہ چوتھی صدی کے شیعہ فقہا اور محدثین میں سے ہیں۔ شیخ صدوق نے اس کتاب میں اخلاقی اور اعتقادی مسائل سے مربوط روایات کو جمع کیا ہے۔ اس کتاب میں روایات کو ذکر کرتے ہوئے عددی تناسب کا لحاظ کیا ہے۔ اس طرز تحریر میں خصال پہلی کتاب ہے۔

مؤلف

محمد بن علی بن حسین بن موسی بن بابویہ قمی مشہور بنام شیخ صدوق چوتھی ہجری صدی کے بزرگ‌ ترین علما میں سے ہیں۔ ان کی پیدائش کا سال ۳۰۵ ھ کے بعد کا ہے اور ۳۸۱ ھ میں فوت ہوئے۔ انہیں ری میں دفنایا گیا۔ وہ قم کے مکتب حدیثی کے بزرگ ترین عالم دین تھے۔ ۳۰۰ کے قریب علمی آثار چھوڑے جن میں سے اکثر مفقود ہیں۔ شیعہ حضرات کی کتب اربعہ میں سے من لایحضره الفقیہ ان ہی کا اثر ہے۔

سبب تالیف

شیخ صدوق خصال کی سبب تالیف بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں:

میں نے تحقیق سے اس بات کو جان لیا کہ گذشتہ مشائخ اور علما نے مختلف علوم کے مختلف شعبوں میں کتابیں تالیف کی ہیں لیکن اعداد اور اچھی اور بری صفات کے درمیان مناسبت سے کوئی کتاب ابھی تک نہیں لکھی گئی۔ طالبین علم کیلئے اس موضوع میں موجود بہت سے فوائد کو دیکھتے ہوئے میں ارادہ کیا ہے کہ تقرب الہی کے حصول کی خاطر اس روش کے مطابق ایک کتاب تالیف کروں تا کہ اس کے ذریعے جزائے الہی، خوشبختی اور رحمت خدا کو حاصل کر سکوں۔ خدا کی بارگاہ سے اس بات کا طلبگار ہوں کہ وہ مجھے اس سے مایوس نہ کرے کیونکہ وہی ہر چیز کی قدرت و طاقت کا حامل ہے۔[1]

اعتبار

یہ کتاب بھی شیخ صدوق کی دوسری کتابوں کی مانند شیعہ علما میں خاص طور پر مورد توجہ قرار پائی اور اسکی بہت سی روایات کتب اربعہ، بحارالانوار اور وسائل الشیعہ جیسی متاخر علما کی روائی کتابوں میں ذکر ہوئی ہیں۔[2]

مضامین

کتاب خصال کم حجم کے باوجود معارف اسلامی اور حلال و حرام کے احکام کا ایک وسیع دائرۃ المعارف ہے کہ جس میں تاریخی، تفسیر قرآن، فلسفی نکات اور سیاسی مسائل کی طرف اشارہ موجود ہے۔ اس کتاب کی روایات موضوع کے لحاظ سے بہت وسیع ہیں۔ اخلاقی و عقیدتی موضوعات میں سے ہر ایک کے متعلق روایات منقول ہیں جو باہمی اعداد کی صورت میں ایک دوسرے سے مربوط ہیں۔[3]

تعداد احادیث

موجودہ کتاب ۱۲۵۵ احادیث پر شتمل ہے۔

عناوین فصل‌

کتاب خصال ۲۶ ابواب میں تقسیم ہوئی ہے۔ ابواب کی عنوان بندی اعداد پر مشتمل ہے۔ اس لحاظ سے کتاب کے ابواب درج ذیل ناموں کے ساتھ رکھے گئے ہیں:

  • پہلا باب: مثلا دنیا کی دوستی سے ایک صفت ،پانچ خصلتوں کے برابر میں ایک صفت۔
  • دوسرا باب: مثلا شیعہ کی دو صفتیں.
  • تیسرا باب: مثلاجس میں تین صفتیں نہ ہو وہ مؤمن نہیں ہے۔
  • چوتھا باب: مثلا چار چیزیں چار جگہوں پر قابل قبول نہیں ہیں۔
  • پانچواں باب: مثلا ایمان کی علامت پانج چیزیں ہیں۔
  • چھٹا باب: مثلا جو بھی چھ چیزیں انجام دے گا وہ بہشت میں جائے گا۔
  • ساتواں باب: مثلا رسول خدا نے سات چیزوں سے منع فرمایا ہے۔
  • آٹھواں باب: مثلا آٹھ قسم کے لوگوں کی نماز قبول نہیں ہوگی۔
  • نواں باب: مثلا فاطمہ زہرا (س) کے خدا کے نزدیک نو نام ہیں۔
  • دسواں باب: امام میں دس صفات موجود ہوتی ہیں۔

  • اٹھارھواں باب
  • انیسواں باب
  • بیسواں باب
  • ….
  • چالیسواں باب
  • تا باب آخر [4]

خطی نسخے

اس کتاب کے چند قدیمی نسخے درج ذیل ہیں:

  1. کتابخانۂ مدرسہ علمیہ نواب مشہد کا نسخہ تاریخ استنساخ: ۱۰۲۶ ھ۔
  2. نسخۂ دیگر اسی کتابخانے کا ملا عبدالله تونی کے نسخے سے جانچا ہوا۔
  3. نسخۂ دیگر اسی کتابخانے کا نسخہ جو ۱۲ ویں صدی کی تاریخ ۱۱۲۰ ھ کو وقف ہوا۔
  4. نسخۂ کتابخانۂ آستان قدس رضوی، تاریخ استنساخ: ۹۷۵ ھ۔
  5. نسخہ کتابخانۂ آستان قدس رضوی، تاریخ استنساخ ۱۰۷۳ ھ۔
  6. نسخہ کتابخانۂ آستان قدس رضوی، تاریخ استنساخ۱۰۹۴ ھ۔
  7. کتابخانۂ آستان قدس رضوی کے تاریخ کے بغیر نسخے.[5]

تلخیص

  • نُخْبَۃُ الخِصال اسکی ملخص کرنے والے کا معلوم نہیں ہے۔[6]
  • خلاَصَۃُ الخِصال تلخیص کنندہ سید محمد موسوی، چاپ‌ دار المورخ، بیروت، لبنان، ۱۴۱۶ ھ۔[7]

ترجمے

  • ترجمہ محمد باقر کمره‌ ای: متن کے ساتھ چھپا ہے۔
  • ترجمہ سید احمد فہری زنجانی: یہ ترجمہ نیز متن کے ساتھ چھپا ہے۔
  • ترجمہ سید علی اصفہانی (متوفا قرن ۱۱)۔
  • ترجمہ مدرس گیلانی کہ سازمان انتشارات جاویدان تہران نے اسے ۱۳۶۲ ش مشتمل بر ۳۳۳ صفحات پر چھاپا۔[8]

سنگی سائز میں دو مرتبہ ۱۳۰۲ ھ اور ۱۳۷۴ ھ میں چھپا اور اسکے بعد متعدد مرتبہ منتشر ہوا۔ ایک مرتبہ ۱۴۰۳ ھ میں علی اکبر غفاری کی تحقیق کے ساتھ جامعہ مدرسین نے اسے چھاپا۔

بیرونی روابط

حوالہ جات

  1. صدوق، الخصال، ۱۴۰۳ ق، ص۱.
  2. نرم افزار جامع فقہ اہل بیت.
  3. صدوق، الخصال، ۱۴۰۳ ق، ص۹.
  4. نرم افزار جامع فقہ اہل بیت
  5. مدنی، فرہنگ کتب حدیث شیعہ، ۱۳۸۵ ش، ص ۳۷۸.
  6. تہرانی، الذریعہ، ج ۲۴، ص ۹۴.
  7. مدنی، فرہنگ کتب حدیث شیعہ، ۱۳۸۵ ش، ص ۳۷۹
  8. مدنی، فرہنگ کتب حدیث شیعہ، ۱۳۸۵ ش، ص ۳۷۹.

منابع

  • شیخ صدوق، محمد بن علی، الخصال، تصحیح علی اکبر غفاری، جامعہ مدرسین، ۱۴۰۳ ق.
  • تہرانی، آقا بزرگ، الذریعہ، بیروت، دار الاضواء.
  • مدنی، محمود، فرهنگ کتب حدیث شیعہ، تہران، امیر کبیر، ۱۳۸۵ ش.
تبصرے
Loading...