اصول کافی

اصول کافی  

اصول کافی.jpg
مؤلف كلينى رازى
مقام اشاعت بیروت لبنان
زبان عربی
اسلوب حدیث و روایت
ناشر مؤسسة الاعلمی للمطبوعات

اصول کافی” تین حصوں پر مشتمل شیعہ کتاب حدیث، “الکافی” کے پہلے حصے کا عنوان ہے. اس حصے میں شیعہ عقائد اور ائمہ(ع) کی زندگی نیز ایک مسلمان فرد کی راہ و روش کے تعین کے سلسلے میں منقولہ احادیث درج کی گئی ہیں.

کتاب “اصول کافی” شیعہ عقائد کی شناخت کا اہم ترین ماخذ ہے جو بارہا الکافی کے دیگر حصوں سے علیحدہ، مستقل طور پر شائع کی جاچکی ہے اور اس کے متعدد تراجم کئے گئی نیز اس پر متعدد شرحیں لکھی گئی ہیں.

مؤلف

مفصل مضمون: کلینی رازی

ثقۃ الإسلام، شيخ المشائخ، محمد بن يعقوب بن اسحق كلينى رازى، (متوفٰی 328 (یا 329)ہجری) غیبت صغری کے زمانے میں شیعہ اکابرین میں شمار ہوتے تھے؛ اور تیسری صدی ہجری کے نصف سوئم اور چوتھی صدی ہجری کے نصف اول کے عظیم ترین شیعہ محدثین کے زمرے میں آتے تھے.

کتاب کا تعارف

اصول کافی” تین حصوں پر مشتمل شیعہ کتاب حدیث، “الکافی” کے پہلے حصے کا عنوان ہے. اس حصے میں شیعہ عقائد اور ائمہ(ع) کی زندگی نیز ایک مسلمان فرد کی راہ و روش کے تعین کے سلسلے میں منقولہ احادیث درج کی گئی ہیں اور ان حدیثوں کی تعداد 3785 ہے.

مؤلف نے دوسرے دو حصوں کو فقہی روایات و احادیث اور اخلاق نصائح اور مواعظ کے لئے مختص کردیا ہے.[1]

چونکہ کتب اربعہ میں سے صرف الکافی میں اعتقادی روایات کو نقل کیا گیا ہے، اس کتاب کے اس حصے پر ہمیشہ شیعیان اہل بیت کی توجہ مرکوز رہی ہے اور اسی بنا پر یہ حصہ مستقل طور پر بھی شائع ہوتا رہا ہے. شیعہ علماء نے اصول کافی پر متعدد شرحیں لکھی ہیں اور چونکہ اس کا ترجمہ بھی مد نظر رہا ہے اسی بنا پر اس کے کئی فارسی تراجم بھی شائع ہوئے ہیں.

اصول کافی کے ابواب

اصول کافی کو آٹھ کلی حصوں میں مرتب کیا گیا اور شیخ کلینی نے ہر حصے کو مستقل کتاب کے طور پر متعارف کرایا ہے. یہ آٹھ ابواب کچھ یوں ہیں:

  • کتاب العقل و الجہل؛
  • کتاب فضل العلم، جو 22 ابواب پر مشتمل ہے؛
  • کتاب التوحید، جو 35 ابواب سے تشکیل پائی ہے؛
  • کتاب الحجۃ، یہ کتاب 130 ابواب پر مشتمل ہے؛ یہ کتاب امامت کی ضرورت، ائمۂ شیعہ کے اسماء گرامی، صفات ائمہ(ع)، ان کے حالات زندگی اور ان کی امامت کے اثبات کے دلائل پر مشتمل احادیث کا مجموعہ ہے؛
  • کتاب الایمان والکفر، جو 209 ابواب پر مشتمل ہے؛
  • کتاب الدعاء، ساٹھ ابواب کا مجموعہ ہے؛
  • کتاب فضل القرآن، یہ کتاب 14 ابواب پر مشتمل ہے؛
  • کتاب العشرة، جس کے ابواب کی تعداد 29 ہے.

شروح، تعلیقات، حواشی، تلخیصات و تراجم

گوکہ اصول کافی پر متعدد شرحیں لکھی گئی ہیں، اور ان کے متعدد تراجم شائع ہوچکے ہیں لیکن ہم یہاں صرف دستیاب شروع، تراجم، معاجم اور حواشی کی طرف اشارہ کرتے ہیں:

شرحیں

  1. شرح اصول الکافی، صدرالدین شیرازی [[ملا صدرا) (متوفی 1050ھ). اور تین مجلدات میں

یہ شرح اصول کافی کی کتاب الحجہ کے آخر تک اور عربی میں ہے جو مؤسسۂ مطالعات وتحقیقات فرہنگی نے، محمد خواجوی کی تصحیح کے ساتھ تین مجلدات میں، شائع کی ہے. اس شرح کا فارسی ترجمہ بھی محمد خواجوی نے کیا ہے اور اس کی طباعت کا کام اسی ناشر نے سرانجام دیا ہے.

  1. الذریعۃ الی حافظ الشریعۃ، بقلم: محمد بن محمد مؤمن گیلانی، جو عربی میں ہے اور دارالحدیث پبلشرز نے اس کو دو مجلدات میں شا‏ئع کیا ہے.
  2. شرح الکافی، الاصول والروضۃ، محمد صالح مازندرانی،(متوفی 1110ہجری) تعلیق میرزا ابوالحسن شعرانی، مطبوعہ تہران المکتبۃ الاسلامیۃ 1344ہجری، جو 12 مجلدات میں شا‏ئع ہوئی ہے.
  3. الشافی فی شرح اصول کافی، 3 مجلدات، عبدالحسین المظفر (مطبعة الغری، نجف اشرف 1389ھ 1969ع)، یہ شرح تین جلدوں میں شائع ہوئی ہے.

علاوہ ازیں، کئی دوسری شرحیں بھی اصول کافی پر لکھی گئی ہیں جو نامکمل رہ گئی ہیں. ان تمام کتب کا مجموعہ کلینی سافٹ ویئر میں موجود ہے اور دستیاب ہے.

حواشی

  1. الحاشیۃ علی اصول الکافی، ملا محمد امین استرآبادی، جس کو دار الحدیث نے شائع کیا ہے؛
  2. الحاشیۃ علی اصول الکافی، سید احمد بن زین العابدین العلوی‌ العاملی؛
  3. الحاشیۃ علی اصول الکافی، سيد بدرالدین بن احمد الحسینی العاملی جس کو دار الحدیث نے شائع کیا ہے.
  4. الحاشیۃ علی اصول الکافی، رفیع الدین محمد بن حیدرالنائینی، تحقیق محمد حسین درایتی، دارالحدیث قم 1383ہجری شمسی.
  5. الحاشیۃ علی اصول الکافی، سید بدرالدین بن احمد الحسین العاملی تحقیق علی فاصلی (دارالحدیثہ قم 1383ہجری شمسی.
  6. الدرالمنظوم من کلام المعصوم، علی بن محمد بن حسی نبی زین الدین عاملی، تحقیق :محمد حسین درایتی، دارالحدیث قم 1383ہجری شمسی

تراجم

فارسی تراجم:

  1. ترجمہ محمد باقر كمره‌ای، جس کو المكتبۃ الاسلاميۃ نے چار مجلدات میں اور انتشارات اسوہ نے اس کو چھ مجلدات میں شائع کیا ہے؛
  2. ترجمہ سید جواد مصطفوی، جو كتاب فروشی علمیہ اسلامیہ نے چار مجلدات میں شا‏ئع کیا ہے.
  3. اصول کافی، ترجمہ وشرح فارسی، سید جواد مصطفوی، تہران، دفتر نشرفرہنگ اہل بیت نے اس کو دو مجلدات میں شائع کیا ہے؛
  4. اُصول کافی ،ترجمہ وشرح فارسی، آیت اللہ شیخ محمد باقر کمرہ ای، یہ ترجمہ انتشارات اُسوہ ،تہران، نے 1370ہجری شمسی، میں شائع کیا؛

اردو ترجمہ:

  1. الشافی ترجمہ اُصول کافی، سید ظفر حسن نقوی، جس کو ظفر شمیم پبلیکیشنز ٹرسٹ ،کراچی نے شائع کیا ہے.

تلخیصات

  1. خلاصۂ اصول کافی، فارسی ترجمہ ،علی اصغر خسروی شبستری، مطبوعہ تہران، کتاب فروشی امیری، 1351ہجری شمسی؛
  2. درخشان پرتوی از اصول کافی، [[سید محمد حسین ہمدانی[[ جس کو 1406ہجری میں قم سے شائع کیا گیا ہے؛

معاجم

  1. المعجم المفھرس الفاظ اصول کافی الیاس کلانتری(تہرانی انتشارات کعبہ).
  2. المعجم الفھرس لالفاظ الاصول من الکافیح، علی رضا برازنش، تہران، منطقہ الاعلام الاسلامی، 1408ھ ،1988ع.
  3. الھادی الی الفاظ اصول کافی سید جواد مصطفوی.
  4. فھرست احادیث اصول کافی ، مجمع البحوث الاسلامیہ.
  5. فھرس احادیث الروضہ من الکافی، مجمع البحوث الا سلامیہ.

متعلقہ مآخذ

بیرونی ربط

حوالہ جات

  1. کاظم مدیرشانه‌چی، تاریخ حدیث، ص118.

مآخذ

  • مدیرشانه چی، کاظم، تاریخ حدیث، تهران: انتشارات سمت، 1377ہجری شمسی.
تبصرے
Loading...