جہنم سے بچنے کا فارمولہ

ہر کوئی جہنم سے بچنا چاہتا ہے کسی کو بھی پسند نہیں کہ وہ جہنم کا ایندھن بنے لیکن جہنم سے بچنے کا راستہ بہت محدود ہے لیکن آسان بھی بہت ہے، بس ضرورت ہے کہ اس پر عمل کرلیا جائے۔

جہنم سے بچنے کا فارمولہ

جہنم، سے بچنے کا فارمولہ بڑا ہی سیدھا سادھا اور آسان ہے، اپنی زندگی میں کچھ چیزوں کی رعایت کرنا ہے اور اس خطرناک چیز سے بچنا یقینی ہے، اس فارمولے پر عمل کے ساتھ اللہ سے لَو بھی لگائے رکھنا ہے کیونکہ بغیر اللہ کی مہربانی کے کوئی بھی فارمولہ کام آنے والا نہیں ہے۔
 جہنم سے نجات نہ تصورات وخیالات میں ہے اور نہ خوش فہمیوں میں جہنم سے بچنے کا  راستہ بہت محدود ہے، ان محدود راستوں کی اگر انسان رعایت کرلے جائے تو کام بن جائے گا اور جہنم کا اندھن بننے سے بچ جائے گا جس کے لیے قرآن مجید کی سورۂ المعارج کی روشنی میں بس حسب ذیل اوصاف کا پیدا کرنا ضروری ہے:[ا ]ہمیشہ نماز کا خیال رکھا جائے؛الَّذِينَ هُمْ عَلَىٰ صَلَاتِهِمْ دَائِمُونَ[ ۲]غرباء میں مال تقسیم کیا جائے؛وَالَّذِينَ فِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ مَّعْلُومٌ[ ۳] روز قیامت کا خیال رکھا جائے؛وَالَّذِينَ يُصَدِّقُونَ بِيَوْمِ الدِّينِ[۴] دل میں خوف خدا کو جگہ دی جائے؛وَالَّذِينَ هُم مِّنْ عَذَابِ رَبِّهِم مُّشْفِقُونَ[۵]پاک دامنی کی حفاظت کی جائے؛وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ[ ۶ ]امانت اور عہد و پیان کا خیال رکھا جائے؛وَالَّذِينَ هُمْ لِأَمَانَاتِهِمْ وَعَهْدِهِمْ رَاعُونَ[ ۷] گواہیوں پر قیام کیا جائے اور انہیں ادا کیا جائے؛وَالَّذِينَ هُم بِشَهَادَاتِهِمْ قَائِمُونَ[۸]  نماز کی محافظت کی جائے اور اسے ضائع نہ ہونے دیا جائے؛وَالَّذِينَ هُمْ عَلَىٰ صَلَاتِهِمْ يُحَافِظُونَ۔
اب اگر ان سب کی رعایت کرلی  ہے تو پھر خوش ہوجائیں کیونکہ آپ جنتی بن گئے ہیں:أُولَـٰئِكَ فِي جَنَّاتٍ مُّكْرَمُونَ؛یہی لوگ ہیں جو جنتوں میں معزّز و مکرّم ہوں گے۔[سورة المعارج٣٥]

تبصرے
Loading...