اوہایو میں شیعہ سنی مسلمان خواتین کا اجتماع میں اتحاد اور وحدت پر تاکید

رپورٹ کے مطابق شعیہ خاتون ایرام جعفری کی کوششوں سے اوہایو میں شیعہ سنی خواتین میں ہم آہنگی مہم شروع کیا گیا ہے

«ایرام جعفری» کے بھائی رضا جعفری ایک معروف سرجن تھا جو پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن چکا ہے.

اوہایو میں رہنے والی ایرام جعفری کا کہنا ہے کہ میرا بھائی ایک مثالی فرد تھا مگر دہشت گردی کی وجہ سے انکی جان چلی گئی مگر میں سنی کو نہیں بلکہ شدت پسندوں کو ذمہ دار سمجھتی ہوں۔

اوہایو کی خواتین کی کوشش ہے کہ شدت پسندی کے مقابلے میں ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے

خواتین کی کوششوں سے کولمبس میں شیعہ اسلامی مرکز اور اہل سنت کے مرکز «ورثینگتون» میں وحدت کی فضا قایم ہوئی ہے

محترمہ جعفری کا کہنا ہے کہ ہم الگ الگ نہیں رہنا چاہتے بلکہ ایکدوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کی زندگی ہماری خواہش ہے

سنی خاتون گلچین اوزر کا کہنا ہے کہ شدت پسندی روکنے کے لیے ہم اعتدال پسندی کا راستہ عام کرنا چاہتے ہیں

میڈیکل کی طالبہ محترمہ اوزر کا کہناہے کہ جب ہم یکجا ہوتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ ہم میں اختلاف بہت کم اور مشترکات بہت زیادہ ہیں

اوہایو کی مسلمان خواتین نے اسلامو فوبیا اور شدت پسندی دونوں کو خلاف اسلام قرار دیا ہے

اوہایو کی شیعہ ڈاکٹر ایسر حمودی کا کہنا ہے کہ داعش کے اکثر شکار مسلمان بنے ہیں اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان لوگوں کو کوئی دین اور ایمان نہیں۔

انکا کہنا تھا کہ کوئی دین اپنے بھائی،ہمسائے اور انسانوں سے نفرت نہیں سکھاتا اور اسلام تو محبت اور برادری کا دین ہے۔

تبصرے
Loading...