القاعدہ کی سوچ ایران کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتی

القاعدہ کی سوچ ایران کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتیایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ القاعدہ کی سوچ کسی بھی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتی اور ایران ایسے کسی بھی دہشت گردانہ اقدامات کا مخالف ہے کہ جس سے قوموں کی جان خطرے میں پڑ جائے۔

رپورٹ کے مطابق رامین مہمان پرست نے آج کینیڈا کے حکام کے ان دعووں کو بے بنیاد قرار دیا ہے کہ انہوں نے دو ایسے دہشت گردوں کو پکڑا ہے کہ جو القاعدہ کے رکن ہیں اور وہ ایران میں مقیم رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جبکہ کینیڈا کی حکومت نے حالیہ برسوں کے دوران ایرانو فوبیا کو اپنے ایجنڈے میں شامل کر رکھا ہے اور ممکن ہے یہ دعوی کینیڈا کے مخاصمانہ طرزعمل کا تسلسل ہو۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ تمام ملکوں کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنا چاہیے اور اگر کینیڈا کی حکومت دہشت گردی کا مقابلہ کرنا چاہتی ہے تو اسے ان کا بھی مقابلہ کرنا چاہیے کہ جنہوں نے شام کے امن کو تباہ کر دیا ہے اور وہاں دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔

رامین مہمان پرست امریکی وزیر جنگ چیک ہیگل کی جانب سے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا آپشن کھلا ہونے کے بارے میں دیے گئے بیان کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اتنا طاقتور ہے کہ اپنے حقوق اور سرزمین کا دفاع کر سکتا ہے اور وہ کسی بھی دشمن کو جارحیت کو اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے شام کے بحران کے حل کے لیے ایران سعودی عرب مصر اور ترکی کے چار فریقی اجلاس کے بارے میں کہا کہ ایران شام کے بحران کو بہترین ممکن راستے اور پرامن طریقے سے حل کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔

مہمان پرست نے عراقی حکومت کی جانب سے ایرانی ہوائی جہاز کی تلاشی لیے جانے کے بارے میں کہا کہ یہ اقدام معافی کے قابل نہیں ہے اور نہ ہی اس کا جواز پیش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے اس پر اپنا احتجاج رکارڈ کرا دیا ہے اور وہ اسے بین الاقوامی قوانین اور کنونشنوں کے خلاف سمجھتا ہے۔

تبصرے
Loading...