ایرانی انقلاب کو کیا چیز ممتاز بناتی ہے

ایرانی انقلاب کو کیا چیز ممتاز بناتی ہے

ہمارے انقلاب اور دوسرےانقلابوں میں یہ فرق ہے کہ دنیا کے بہت کم انقلابوں ایس ہوتا ہو گا یا اصلا ایسا نہیں ہوا ہو گا کہ جو بات ملک کے مرکز سے اُٹھائی جاے وہی بات ملک کے دوسرے کونوں میں بھی کہی جا رہی ہو پورے ملک میں ایک آواز ہو ہر ایک منہ سے ایک ہی آواز نکل رہی ہو ہر کوئی ایک ہی نعرہ لگا رہا ہو یہان کی خواتین کی آواز بھی مردوں کی طرح ہے یہاں کے کسانوں کی وہی آواز ہے جو یہاں کے تجار کی آواز ہے مجھے اس بات کی خبر ملتی تھی کہ پورے ملک اور پوری قوم کی ایک ہی آواز ہے ہمارے دیہاتوں میں بھی لوگ ہمارے شہروں کی طرح احتجاجی مطاہرے کر رہے ہیں پوری قوم ظلم کے خلاف نکل کر میدان میں آچکی ہے انشاء اللہ ہماری قوم اسی طرح اس تحریک کو آگے بڑھائی گی۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کےمطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 17 فروردین 1357 شمسی ہجری کو قم کی عوام سے خطاب کرتے ہوے فرمایا کہ اگر ہم اس وحدت اور اسلامیت  کو محفوظ کریں ہم کامیابی تک ایک ساتھ ہیں لیکن ہمیں اس بات کا خیال رکھنا ہو گا کہ ہم کہیں یہ سوچ کر کہ ہم کامیاب ہیں سست ہو جائیں ہماری سستی ہی ہماری ناکامی کی وجہ بنے گی۔

اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا کہ ہمارے انقلاب اور دوسرےانقلابوں میں یہ فرق ہے کہ دنیا کے بہت کم انقلابوں ایس ہوتا ہو گا یا اصلا ایسا نہیں ہوا ہو گا کہ جو بات ملک کے مرکز سے اُٹھائی جاے وہی بات ملک کے دوسرے کونوں میں بھی کہی جا رہی ہو پورے ملک میں ایک آواز ہو ہر ایک منہ سے ایک ہی آواز نکل رہی ہو ہر کوئی ایک ہی نعرہ لگا رہا ہو یہان کی خواتین کی آواز بھی مردوں کی طرح ہے یہاں کے کسانوں کی وہی آواز ہے جو یہاں کے تجار کی آواز ہے مجھے اس بات کی خبر ملتی تھی کہ پورے ملک اور پوری قوم کی ایک ہی آواز ہے ہمارے دیہاتوں میں بھی لوگ ہمارے شہروں کی طرح احتجاجی مطاہرے کر رہے ہیں پوری قوم ظلم کے خلاف نکل کر میدان میں آچکی ہے انشاء اللہ ہماری قوم اسی طرح اس تحریک کو آگے بڑھائی گی۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کی کامیانی کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ یہ الہی کام تھا ایران میں یہ تبدیلی ایک قدرتی تبدیلی تھی جس کے بعد پوری قوم میں شہادت کا جذبہ پیدا ہو گیا ہے نجف اشرف میں ایک تیس سالہ خوبصورت جوان میرے پاس آیا اور کہا کہ آپ دعا کریں کہ میں شہید ہو جاوں اس طرح فدا کاری کا جذبہ وہی جذبہ ہے جو رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانے کے لوگوں میں پایا جاتا تھا ہماری قوم میں بھی وہی جذبہ ہے جو جو صدر اسلام کی طرح اپنا سب کچھ اسللام کے نام پر قربان کرنے کے لئے تیار ہیں ہماری قوم میں پیدا ہونی والی تبدیلی ایک قدرتی معجزہ ہے اس انقلاب اور اس تحریک کو اللہ کی مدد حاصل تھی۔

تبصرے
Loading...