امریکہ ایران کے تیل کو روکنے کے خواب دیکھنا چھوڑ دے :ایرانی وزیر پٹرولیم

امریکہ ایران کے تیل کو روکنے کے خواب دیکھنا چھوڑ دے :ایرانی وزیر پٹرولیم

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر پٹرولیم نے منگل کو پارلیمنٹ ممبران سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ امریکہ ایران کے تیل کو روکنے کے خواب دیکھ  رہا ہے امریکہ کے خواب کبھی بھی سچ ثابت نہیں ہوں گے ہم امریکی صدر کے دوستورت کے پابند نہیں ہیں کہ اس کے حکم مطابق عمل کریں گے ہم امریکی پابندیوں کو ختم کرنے کے لئے عمل کریں گے اس وقت تیل کے بازار میں تیل کی قیمت اضافہ ہو رہاے جس کی واحد وجہ امریکی صدر کے غلط بیانات ہیں۔

جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق منگل کو ایرن کے وزیر پٹرولیم بیژن زنگنہ نے منگل کو ایران کے اسمبلی ممبران کے سوالوں کا جواب دیتے ہوے کہا کہ امریکہ ایران کے تیل کو روکنے کے خواب دیکھ  رہا ہے انہوں نے کہا  امریکہ کے خواب کبھی بھی سچ ثابت نہیں ہوں گے ہم امریکی صدر کے دوستورت کے پابند نہیں ہیں کہ اس کے حکم مطابق عمل کریں گے ہم امریکی پابندیوں کو ختم کرنے کے لئے عمل کریں گے زنگنہ نے مزید کہا اس وقت تیل کے بازار میں تیل کی قیمت اضافہ ہو رہاے جس کی واحد وجہ امریکی صدر کے غلط بیانات ہیں۔

اسلامی جمہوری ایران کے وزیر پٹرولیم نے امریکی صدر کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا کہ امریکہ اور خطے میں اس کے حامیوں کے بیان سے یہ بات واضح ہے کہ وہ تیل کے بازار ایران کے بٖغیر تیل کی قیمت کو کنٹرول نہیں کر سکتے انہوں نے کہا امریکہ اور اس کے حامی  تیل کی بڑھتی ہوئی قیمت کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر اس بات کی تاکید کرتا ہوں کہ امریکہ ایران کے تیل کو روکنے کے خواب دیکھ  رہا ہے جو کبھی سچ ثابت نہیں ہو ں گے ایران کے وزیر پٹرولیم کا کہنا تھا کہ امریکہ اور خطے میں اس کے حامیوں نے ایران کے تیل کو سیاسی بنا کر بہت بڑی غلطی کی جس کا خامیازہ انہیں ضرور بھگتنا پڑے گا۔

اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے تیل خریدنے والے ممالک کو اقتصادی پابندیوں پر حاصل استثنیٰ کو ختم کردیا ہے جس کے بعد ایران سے تیل خریدنے والے ممالک کو بھی اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل خریدنے والے ممالک میں جاپان، جنوبی کوریا، ترکی، چین اور بھارت شامل ہیں، وائٹ ہاؤس نے ان ممالک کو کہا ہے کہ یا تو ایران سے تیل کی خریداری ختم کردیں یا امریکی اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔ ادھر چین نے امریکہ کے اس اقدام کو غیر قانونی اور یکطرفہ قراردیتے ہوئے مسترد کردیا ہے ایرانے بھی کہا ہے کہ ایران امریکی صدر کے دستورات کا پابند نہیں ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس امریکہ نے عالمی جوہری معاہدے سے خارج ہو کر ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے جواب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے ایران کو متنبہ کیا تھا کہ اگر ایران کے تیل کو روکا گیا تو خلیج فارس سے تیل کی ترسیل کی روک دی جاے گی۔

تبصرے
Loading...