152
9_ تاريخ طبرى ج 2 ، ص 604_ يَقُولُون لَئنْ رَجَعْنَا الَى الْمَدينَة لَيُخْرجَنَّ الا َعَزَّ منْہا الا ذَلّ(سورہ منافقون آيت _8)_
10_ سيرت ابن ہشام ج 3 ص 303_ 305_
11_ تاريخ طبرى ج 2 ص 606 ،607_
12_انتظامى اصولوں اور علم نفسيات ميں اس اصول سے بخوبى استفادہ كيا جا سكتا ہے كہ ہر فوج ميں تشتت ، اختلاف اور كينہ توزى كو روكنے كے لئے آتش اختلاف كو شعلہ ور ہونے كى فرصت دينے كے بجائے_انہيں كام ميں اتنا مشغول كرديا جائے كہ آپس ميں جھگڑ نے كى فرصت ہى نہ رہے اور نہ ہى گمراہ كن خيالات ان كے ذہن ميں باقى بچيں_
13_تاريخ طبرى ج 2_ص 608_
14_تاريخ طبرى ج 2 ص 610_
15_سيرت ابن ہشام ج 3 ص 309_
16_ يا ايہا الذين آمنوا ان جائكم فاسق بنب ا: فتبينوا ان تصيبوا قوماً بجہالة: فتصبحوا على ما فعلتم نادمين _(حجرات آيت6)_
17_تاريخ طبرى ج 2 ص 611 _ سيرت ابن ہشام ج 3 ص 309 _ مغازى واقدى ج 1 ص 326 سے ص 434 تك ، طبقات ابن سعد ج 2 ص 65 _ اسباب النزول واحدى ص 214 سے 217 تك _نہايہ الارب 417 _405_
18_ اگر چہ حسان بن ثابت شاعر اسلام اور پيغمبراكرم (ص) كى بولتى ہوئي زبان تھے _ مگرتہمت كے جرم ميں ان كى اس حيثيت كو نہيں ديكھا گيا_حَمنہ شہيد مصعب بن عمير كى بيوي، شہيد عبداللہ بن جحش كى بہن ، پيغمبر اكرم(ص) كى پھوپى كى لڑكى اور ان كى بيويوں ميں سے ايك بيوى كى بہن تھى _ مگر قوانين الہى كو جارى كرنے ميں مجرم كے لئے ان باتوں كى گنجائشے نہيں ہے _سيرہ ابن ہشام ج 2 ص 309 _
19_ سيرت ابن ہشام ج 3 ص 319_
20_سيرت ابن ہشام ج 3 ص 321 _ طبقات ابن سعد ج 2 ص 95_