پيغمبر اسلام (ص) كے عالمى پيغام كا اعلان

160

شاہ ايران خسرو پرويز كے نام رسول اللہ كے خط كا متن_

بسم اللہ الرحمن الرحيم

محمد رسول خدا (ص) كى طرف سے ايران كے عظيم كسرى كے نام_

سلام ہو اس شخص پر جو سچائي اور ہدايت كا پيرو ہو ، خدا اور رسول(ص) پر ايمان لا يا ہو اور گواہى ديتا ہو كہ اس كے علاوہ كوئي پروردگار نہيں ہے _اس كا كوئي شريك نہيں ہے اور محمد اس كے بندے اور رسول(ص) ہيں_ميںتمہيں خدا كى طرف بلاتا ہوں اس لئے كہ ميں خلق خدا كے درميان خدا كا رسول(ص) ہوں تا كہ ميں زندہ افراد كو خوف و اميد دلاؤں_

تم اسلام قبول كر لو تا كہ محفوظ رہو اور اگر تم نے انكار كيا تو تمہارے پيرو كاروں كا بوجھ بھى تمہارے سررہے گا_

محمد رسول (ص) اللہ (9)

عبد اللہ بن حذافہ نے پيغمبر اسلام (ص) كا خط ايران كے دربار ميں پہنچا يا _ جب مترجمين نے بادشاہ كے سامنے خط پڑھا تو وہ بھڑك اُٹھا كہ محمد(ص) كون ہے؟ جو اپنے نام كو ميرے نام سے پہلے لكھتا ہے؟ اور خط پڑھے جانے سے پہلے ہى اس نے ٹكڑے ٹكڑے كرديا_

رسول خدا (ص) كا قاصد مدينہ واپس آيا اور اس نے سارا ماجرا بيان كيا _آپ(ص) نے ہاتھوں كو آسمان كى طرف بلند كيا اور فرمايا :

خدايا اس شخص نے ميرا خط پھاڑڈالا تو اس كى حكومت كو ٹكڑے ٹكڑے كردے_(10)

خسرو پرويز كے نام خط اور اسكى گستاخي

ساسانى بادشاہ نے طاقت كے نشے ميں چور ہوكر يمن كے كٹھ پتلى حاكم”بَاذان” كو لكھا

تبصرے
Loading...