شوہر كى رضامندى ضرورى ہے ، ماں كى نہيں

شوہر كى رضامندى ضرورى ہے ، ماں كى نہيں

 خواہ اس كے ماں باپ كى رنجيدگى اور ناراضگى كا سبب ہى كيوں نہ بنے _ كيونكہ شوہر كى خوشنودى حاصل كرنے سے ، انس و محبت كا رشتہ جو كہ شادى شدہ زندگى كى بقا كا ضامن ہوتا ہے ، مستحكم تر ہوجائے گا _ ليكن اگر ماں كى خواہش و مرضى كو اوليت دى تو ممكن ہے اس مقدس عہد و پيمان ميں تزلزل پيدا ہوجائے يا ٹوٹ جائے _ كيونكہ بہت سى مائيں صحيح تربيت اور اعلى فكر كى حامل نہيں ہوتيں _ انھوں نے اب تك اس بات كو نہيں سمجھاہے كہ لڑكى اور داماد كوان كے حال پر آزاد چھوڑدينے ہى ميں ان كى بہترى ہے تاكہ آپس ميں ايك دوسرے سے مانوس ہوں اور مفاہمت پيدا كريں _اپنے حالات كے مطابق اپنى زندگى كے پروگرام كو تياركركے اس پر عمل كريں اور اگر كوئي مشكل پيش آجائے تو مشورہ اور مفاہمت سے اسے حل كريں _
صحيح تعليم و تربيت سے عارى خواتين ، چونكہ اس حقيقت كو جو عين مصلحت كے مطابق ہے سمجھ نہيں باتيں اس لئے اس فكر ميں رہتى ہيں كہ داماند كو اپنى مرضى كے مطابق چلائيں _ اسى لئے براہ راست
اور بالواسطہ طور پر ان كے امور ميں مداخلت كرتى ہيں اور اس مقصد كے تخت اپنى بيٹى سے ، جو كہ ابھى جوان اور ناتجربہ كارہے اور اپنى بھلائي برائي سے پورى طرح آگاہ نہيں ہے ، استفادہ كرتى ہيں اس كو داماد پر اثر انداز ہونے كے لئے آلہ كار كے طور پر استعمال كرتى ہيں _ برابر حكم ديتى رہتى ہيں كہ اپنے شوہر سے كس طرح برتاؤ كرو ، كيا كہو ، كيا نہ كہو _ سادہ لوح لڑكى چونكہ اپنى ماں كو اپنا خيرخواہ اور مصلحت انديش ، سمجھتى ہے اس لئے اس كى اطاعت كرتى ہے اور اس كے كہنے پر عمل كرتى ہے _ اگر داماد ان كى مرضى كے مطابق چلتا رہا تو كيا كہنے _ ليكن اگر اس نے سرتابى كو تو لڑائي جھگڑا ، رسہ كشى اور ضد كا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے _ يہ نادان عورتيں ممكن ہے اس سلسلے ميں اس قدر سختى اور ہٹ دھرمى سے كام ليں كہ اپنے بيٹى داماد كو اپنى ضد اور خود سرى پر قربان كركے ان كى زندگياں تباہ كرديں _ بجائے اس كے كہ لڑكى كو نصيحت كريں ، ساتھ نبھانے گى ترغيب دلائيں ، تسلى ديں ، برابر اس كے شوہر كى برائياں كرتى رہتى ہيں _ مثلاً ہائے ميرى بچى كى قسمت پھوٹ گئي _ كيسا خراب شوہر اس كے پلے پڑاہے كيسے اچھے اچھے رشتے آئے تھے _ فلان كى زندى كيسى اچھى گزرہى ہے _ ميرى بھانجى كو ديكھو اس كے كيا ٹھاٹ باٹ ہيں _ فلاں اپنى بيوى كے لئے كيسے اچھے اچھے لباس لاتا ہے _ميرى لڑكى بھلا كسى سے كم ہے جو ايسى زندگى گزارہے ؟ ہائے ميرى بيٹى كے كيسے نصيب ہيں _ اس قسم كى باتيں جو ہمدردى اور خيرخواہى كے طور پرادا كى جاتى ہيں سادہ لوح لڑكى كو شوہر اور زندگى كى جانب سے بدظن اور سرومہر بناديتى ہيں اور بہانہ بازيوں اور باہمى رنجش كے اسباب فراہم كرديتى ہيں _ لڑكى كے دل ميں زہر آگين خيالات سرايت كرجاتے ہيں اور وہ بہانے تلاش كركے اپنے شوہر سے لڑتے جھگڑتى اور اسے اذيت ميں مبتلا كرتى ہے _ خود بھى اس كى حمايت ميں كھڑى ہوجاتى ہيں اور زبانى و عملى طور پر اس كى تائيد كرتى ہيں اور كاميابى حاصل كرنے كے لئے كسى بھى چيز حتى كہ طلاق دلانے اور اپنى بيٹى كا گھر اجاڑنے سے بھى دريغ نہيں كرتيں _ ذيل كى داستانوں پر توجہ فرمايئے_ايك تيس سالہ عورت نے اپنى پچاس سالہ ماں كو ، جو كہ اس كو اپنے شوہر سے جدا كردينے كاباعث بنى تھى ، تھپڑمارديا _ عورت نے كہا كہ ميرى ماں مجھ سے ميرے شوہر كى بے حد برائي كيا كرتى تھى اور اسے گھر اور خاندان سے بے تعلق رہنے كا الزام ديا كرتى تھى _ آخر كار مجھے اپنے شوہر سے اختلاف پيدا ہوگيا اور ميں اس سے طلاق لينے پر تيار ہوگئي ليكن فوراً ہى مجھے اپنے فعل پر پشيمانى كا احساس ہو ا ليكن اس پشيمانى كا كوئي فائدہ نہ ہوا كيونكہ ميرے شوہر نے عليحدہ ہونے كے چھ گھنٹے بعد ہى اپنى خالہ كى لڑكى سے منگنى كرلى اور ميں نے فرط غم سے اپنى ماں كو مارديا_ (75)اى 39 سالہ مرد اپنى بيوى اور ساس كے ہاتھوں اتنا پريشان ہوا كہ اس نے خودكشى كرلى _ اس نے جو خط چھوڑ اس ميں لكھا تھا چونكہ ميرى بيوى ، جس شہر ميں ، ميں كام كرتا ہوں ، آنے پر راضى نہيں ہوتى اور اپنے ناروا سلوك سے مجھے اس قدر اذيت پہونچاتى ہے كہ ميں اس سے نجات حاصل كرنے كى غرض سے اپنى زندگى كا خاتمہ كررہا ہوں ميرى موت كى ذمہ دار ميرى بيوى اور اس كى ماں ہے _ (76)ايك مرد نے اپنى ساس كى دخل اندازيوں سے پريشان ہوكر خودكشى كرلى _ (77)ايك مرد نے جو اپنى سا س كى بيجا مداخلتوں كے سبب بے حد تنگ آگيا تھا ، اس كو ٹيكسى سے باہر پھينك ديا _ (78)ظاہر ہے اگر لڑكياں اس قسم كى نادان اور خود غرض ماؤوں كى اطاعت و فرمانبردارى كريں گى اور ان كے غلط خيالات كا اثر قبول كريں گى تو يقينا اپنے بسے بسائے گھر كو خود اپنے ہاتھوں تباہ كرديں گى _لہذا جو عورت خوش و خرم زندگى گزارنے اور اپنى شادہ شدہ زندگى كو برقرار ركھنے كى خواہشمند ہے اسے چاہئے كے بغير سوچے سمجھے اپنى ماں كے افكار و خيالات كو قبول نہ كرے اور اسے سو فيصدى درست اور مصلحت كے مطابق تصور نہ كرلے _ ايك عقلمند اور ہوشيار عوت ہميشہ احتياط اور عاقبت انديشى سے كا ليتى ہے اپنے ماں باپ كى گفتار اور تجاويز پر خوب غور كرتى ہے
97اور اس كے انجام و نتائج كے بارے ميں سوچتى ہے اور اس كے وسيلے سے اپنى ماں كو پركھتى ہے _ اگر ديكھتى ہے كہ اس كى ماں تعاون كرنے اور ايك عاقلانہ روش اپنانے كى ترغيب دلاتى ہے تو جان ليتى ہے كہ وہ خيرخواہ ، عقلمند اور مدبر خاتون ہے _ اس صورت ميں اس كے كہنے پر عمل كرنا چاہئے اور اس كى عاقلانہ ہدايوں كو قبول كرنا چاہئے ليكن اگر ديكھے كہ اپنى جاہلانہ باتوں اور غير عاقلانہ تجاويز كے ذريعہ اس كو اپنے شوہر سے بد ظن كرديتى ہے اور اس كى بدبختى كے اسباب فراہم كرتى ہے تو يقين كرلينا چاہئے كہ وہ نادان ، بد سليقہ اور بداخلاق ہے _ ايسے موقع پر دور استوں ميں سے ايك كا انتخاب كيا جا سكتا ہے يا تو اپنى ماں كى رہنمائيوں اور احكام كے مطابق شوہر سے عدم تعاون كرے _ بہانہ بازياں كرے شوہر كے خلاف اعلان جنگ كردے _ يا ماں كا باتوں پردھياں نہ دے اور اپنے شوہر كى رضامندى اور خوشى كا خيال ركھے _ ايك سمجھدار عورت پہلى راہ كا انتخاب ہرگز نہيں كرے گى كيونكہ وہ سوچتى ہے ہ ميں نے اگر ماں باپ كى باتوں پر عمل كيا تو اس كا ياك نتيجہ يہ ہوگا كہ ميں راہ راست سے منحرف ہوجاؤں گى يا رسارى زندگى شوہر كے ساتھ لڑائي جھگڑے اور كشمكش ميں گزرنے گى اور ميري، شوہر اور بچوں كى زندگى اجيرن ہوجائے گى _ يا طلاق لے لوں اور ماں باپ كے گھر لوٹ آوں _ ايسى صورت ميں مجبور ہوجاؤںگى كہ سارى زندگى ماں باپ كے سرپڑى رہوں _ حالانكہ ميں جانتى ہوں كہ وہ مجھ كو خاندان كے ايك اصلى ممبر كى حيثيت سے قبول كرنے كو تيار نہيں ہوں گے اور مجھ كو ايك بوجھ سمجھيں گے _اور مجھ سے جان چھڑانے كى كوشش كريں گے _ پس اس كے سوا كوئي چارہ نہيں كہ ذلت و خوارى كے ساتھ زندگى گزاروں _ بھائي بہنوں كے لعن طعن سنوں اور اگر ماں باپ سے عليحدہ زندگى گزارنا چاہوں تو كہاں جاؤں _ تنہا كس طرح زندگى گزاروں _ اگر دوسرى شادى كرلوں تو معلم نہيں پہلے شوہر سے بہتر ہوگا يا نہيں كيونكہ ميرى جيسى عورتوں كے لئے جن مردوں كے رشتہ آتے ہيں وہ عموماً طلاق يافتہ ہوتے ہيں يا ان كى بيوياں فوت ہوگئي ہوتى اورزيادہ تر بچوں والے ہوتے ہيں ايسى صورت ميں ان كے بچوں كى ديكھ بھال كرنے پر بھى مجبور ہوجاؤں گى _
98اس كے علاوہ اور دوسرى سينكڑوں مشكلات اور درد سر كاسامنا ہوگا اور معلوم نہيں كہ دوسرا شوہر كيسا ہوگا _ شايد اس ميں اس سے بھى زيادہ اور بدتر عيوب ہوں _ ليكن اس كے ساتھ زندگى گزارنے پر مجبور ہوجاؤگى _ ممكن ہے ميرے عدم تعاون كے سبب ميرا شوہر پريشان ہوكر كوئي خطرناك فيصلہ كرلے _ فرار ہوجائے يا خودكشى كرلے _ ممكن ہے اس كشمكش اور ہٹ دھرمى كى نتيجہ ميں خود ميرى جان پر بن آئے اور سوائے خودكشى كے اور كوئي چارہ نظر نہ آئے اور اس ناجائز اقدام كے ذريعہ اپنى دنيا و آخرت دونوں تباہ كرلوں _ايسے حالات ميں قضيہ كے ہر پہلو پرخوب غورو فكر كرنى چاہئے اور اس كے نتائج كا تجزيہ كرنا چاہئے اور اس كے انجام كو ذہن ميں ركھ كر ايك تھوس فيصلہ كرنا چاہئے كہ ماں يا دوسرے رشتہ داروں كى غير منطقى تجاويز اور فضول باتوں سے قطع نظر كركے اپنے شوہر كى ديكھ بھال ميں لگ جائے _ اور اپنى ماں سے مناسب لہجہ ميں كہدے كہ ميرے مقدر ميں اسى مرد سے شادى ہونا لكھا تھا _ لہذا اب ميرى بہترى اسى ميں ہے كہ پورى تندہى اور سنجيدگى كے ساتھ اس مشتركہ زندگى كو خوشحال اور پرمسرت بنانے كى كوشش كروں اور اپنے اچھے اخلاق و كردار كے ذريعہ اپنے شوہر كو راضى و خوش ركھوں _وہى مجھكو خوش نصيب بنا سكتاہے _ وہى ميرا شريك زندگى اور مونس و غمخوار ہے _ ميرى نظر ميں اس سے بہتر كوئي دوسرا نہيں _ ہم لوگ مسائل كو خود حل كرليں گے اور اگر كوئي مشكل آپڑى تو وہ حل ہوجائے گى _ آپ كى مداخلتوں كے سبب ممكن ہے ہمارى ازدواجى زندگى تباہ و برباد ہوجائے _ اگر آپ چاہتى ہيں كہ ہمارى آمدو رفت اور تعلقات قائم رہيں تو ہمارى نجى زندگى ميں بالكل دخل اندازى نہ كيجئے اور ميرے شوہر كى برائي نہ كيجئے _ ورنہ ميں آپ سے قطع تعلق كرنے پر مجبور ہوجاؤں گى اگر آپ كى ان باتوں اور نصيحتوں كا ان پر اثر ہوتا ہے اور وہ اپنے رويہ ميں تبديلى پيدا كرليتى ہيں تو آپ ان سے تعلقات قائم ركھيں ليكن اگراپنى اصلاح كرنے پر تيار نہيں تو آپ كى بہترى اسى ميں ہے كہ ماں كے يہاں آنا جانا بہت كم كرديں _ اور اس طرح ايك بہت بڑے خطرے يعنى خاندان كا
99شيرازہ درہم برہم ہونے كے خطرے سے نجات حاصل كرليں اور اطمينان كے ساتھ زندگى گزاريں _ اسى صورت ميں ممكن ہے رشتہ داروں كى نظر ميں آپ كى عزت ووقار كم ہوجائے ليكن اس كے بدلے ميں آپ كے شوہر كى محبت و خوشنودى ميں كئي گنا اضافہ ہوجائے گا اور اس كى نظروں ميں آپ كى عزت ووقار بڑھ جائے گا _حضرت رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ وسلم كا ارشاد گرامى ہے كہ تم ميں سے بہترين عورت وہ ہے جس كا زيادہ بچے ہوں _ شوہر سے محبت كرنے والى ، پاك دامن اور باحياہو اپنے ، رشتہ داروں كے مقابلے ميں تسليم نہ ہو ليكن اپنے شوہر كى مطيع و فرمانبردار ہو _ اپنے شوہر كے لئے آرائشے كرے _ خود كو غيروں سے محفوظ ركھے _ اپنے شوہر كى بات سنے اور اس كى اطاعت كرے _ جب دونوں تنہا ہوں تو اس كے ارادے پر عمل كرے ليكن ہر حال ميں شرم و حيا كا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑے”_پھر فرمايا: تم ميں سے بدترين عورت وہ ہے جو اپنے رشتہ داروں كى اطاعت كرے ليكن اپنے شوہر كى بات پر توجہ نہ دے _ كينہ ور اور بانجھ ہو _ برے كاموں سے پرہيز نہ كرے _ شوہر كى غير موجودگى ميں زينت و آرائشے كرے اور خلوت ميں شوہر كى خواہشات كو رد كرے _ اس كے عذر كو قبول نہ كرے اور اس كے گناہوں كو معاف نہ كرے _ (79)
75_اطلاعات ہفتگى شمارہ 162876_روزنامہ اطلاعات 30 نومبر 196977_روزنامہ اطلاعات 2 مئي سنہ 1970 ئ78_روزنامہ اطلاعات 3مئي سنہ 1970 ئ79 _ بحارالانوار ج 103 ص 235
 

http://shiastudies.com/ur/2424/%d8%b4%d9%88%db%81%d8%b1-%d9%83%d9%89-%d8%b1%d8%b6%d8%a7%d9%85%d9%86%d8%af%d9%89-%d8%b6%d8%b1%d9%88%d8%b1%d9%89-%db%81%db%92-%d8%8c-%d9%85%d8%a7%da%ba-%d9%83%d9%89-%d9%86%db%81%d9%8a%da%ba/

تبصرے
Loading...