بچے كى نيند اور آزادي
زيادہ غل غپاڑا اور ريڈيو اور ٹيلى وين كى سمع خراش آوازيں بچے كے نازك اعصاب كو متاثر كرتى ہيں _ بچے كى مزے كى نيند كو بے مقصد خراب نہيں كرتا چاہيے اور اسے خواہ مخواہ ادھر ادھر نہيں لے جانا چاہيے _ ايسى حركتيں بچے كے آرام كو برباد كرديتى ہيں اور اس كے اعصاب كو متاثر كرتى ہيں _ اگر يہ سلسلہ جارى رہے تو ممكن ہے بچے ميں تند مزاجى ، كج خلقى ، چڑچڑاپن اور اضطراب پيدا ہوجائے _زيادہ شور و غل سے اور ادھر ادھر لے جائے جانے سے نومولود نفرت كرتا ہے _البتہ وہ ہلنے جلنے كا مخالف نہيں ہے _ اسے اچھا لكتا ہے كہ ماں كى گود ميں يا گہوارے ميں اسے حركت دى جائے _ ہلنے جلنے وہ سكون محسوس كرتا ہے اور اس كا دل خوش ہوتا ہے _ كيونكہ حركت اس امر كى علامت ہے كہ كوئي اس كے قريب موجود ہے اور اس كى ديكھ بھال كررہا ہے _ جب كہ خاموشى اور بے حركتى تنہائي كى نشانى ہے علاوہ ازيں عالم جنيں ميں بچہ ماں كے گہوارہ شكم ميں حركت كرتا رہا ہے اسى وجہ سے اگلے مرحلے ميں بھى وہ
107چاہتا ہے كہ ويسى ہى كيفيت جارى رہے _ بچہ ماں كى پيارى اور ميٹھى لوريوں سے بھى احساس راحت كرتا ہے _بچے كى زندگى كا پہلا سال اس كے پٹھوں اور اعضاء كى مشق كا سال ہے _ بچہ پسند كرتا ہے كہ آزادنہ حركت كرے اور اپنے ہاتھ پاؤں مارے نومولود كا لباس نرم اور كھلا ہونا چاہيے _ بچے كو تہ درتہ كپڑروں ميں كس باندھ دينے سے اس كى آزادى حركت جاتى رہتى ہے اور اس سے اس كے اعصاب پر اثر پڑتا ہے _ جس بچے كى آزادى چھين لى جائے اس كے پاس رونے كے سوا كوئي چارہ نہيں ہوتا لہذا وہ دادو فرياد كرتا رہتا ہے _ اور اعصاب كى يہى بے آرامى ممكن ہے تند مزاجى اور شديد غصيلے پن كا مقدمہ بن جائے _
http://shiastudies.com/ur/2427/%d8%a8%da%86%db%92-%d9%83%d9%89-%d9%86%d9%8a%d9%86%d8%af-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d8%a2%d8%b2%d8%a7%d8%af%d9%8a/