بیوی کی بے جا توقعات

بیوی کی بے جا توقعات

 اگر كسى عورت كو نئے ڈيزائن كا لباس پہنے ہوئے ديكھا ہے اور آپ كى مالى حالت اس بات كى اجازت نہيں ديتى كہ آپ بھى ويسا ہى لباس خريد سيكيں تو اپنے شوہر كو اسے خريد نے كيلئے مجبور نہ كيجئے _ اگر آپ اپنے ہمسايہ كے گھر ميں كوئي خوبصورت سجاوٹ كى چيز ديكھيں تو اپنے شوہر كى جان نہ كھائيں كہ وہ بھى ويسى چيز لائے _ اگر آپ كسے دوست احباب اور عزيز و اقارب ميں كسى نے اپنے گھر كو قيمتى قالينوں اور بيش قيمت سامان سے سجايا ہے تو لازم نہيں كہ آپ ان كى نقل كرنے كے لئے اپنے آپ كو پريشانى ميں مبتلا كرليں اور اپنا سكون و چين حرام كرديں _ آپ جانتى ہيں كہ آپ كى مالى حالت اور آدمندى اس بات كى اجازت نہيں ديتى تو پھر كيوں اپنے شوہر كو قرض لينے ، بعد ميں قيمت ادا كرنے ، قسطوں پر خريدنے اور ناجائز كاموں كو انجام دينے كے لئے مجبور كرتى ہيں؟ كيا يہ بہتر نہ ہوگا كہ آپ تھوڑا صبر سے كام ليں كہ آپ كى مالى حالت سدھر جائے اور اپنى آمدنى ميں سے ہر ماہ تھوڑى رقم پس انداز كرتى رہيں اور كچھ رقم جمع ہوجانے كے بعد نقد قيمت ادا كركے اپنى ضرورت كى پسنديدہ چيز خريدليں _
39اكثر نادان اور خود غرض عورتيں اس قسم كى فضول خرچياں كرتى ہيں اور ايك دوسرے كو ديكھ كر رشك و حسد كرتى ہيں _ كسى كے گھر ميں سجاوٹ كى كوئي چيز ديكھى اور اس كو خريدنے كى دل ميں ہوس پيدا ہوگئي اور بے چارے شوہر كے سر ہوگئيں كہ جہاں سے بھى ہو ، ہمارے لئے بھى خريد كر لاؤ_ اس قدر اصرار كرتى ہيں اور ہنگامہ كرتى ہيں كہ شوہر بے چارہ مجبور ہوجاتا ہے كہ قرض لے يا قسطوں پر خريدے اور اپنے آپ كو مصيبت ميں گرفتار كركے ہميشہ مقروض رہے _ ايسى حالت ميں كبھى كبھى مجبور ہوجاتا ہے ، كہ ازدواجى زندگى كے تانے بانے كو توڑڈالے اور اپنى خود غرض بيوى كو طلاق ديدے تا كہ اس كى بيجا فرمائشےوں اور زبان درازيوں كے شرسے نجات حاصل كرلے يا خودكشى كرلے تا كہ اس مصيبت بھرى زندگى سے چھٹكارا پالے _در اصل اس قسم كى عورتوں نے شادى كے اصل معنى و مقصد كو ذرا بھى نہيں سمجھا ہے _ وہ شادى كا مطلب ايك طرح سے غلام خريدنا سمجھتى ہيں اور شادى اس لئے كرتى ہيں كہ اپنى بچہ گانہ خواہشات اور حرص وہوس كو عملى جامہ پہنا سكيں _ وہ ايسا شوہر چاہتى ہيں جو ايك مفت كے نوكر ، بلكہ ايك زر خريد غلام كى مانند ان كے لئے زحمتيں اٹھائے _ اور اپنى محنت كى كمائي كو ہاتھ جوڑكے اپنى بيوى كى خدمت ميں پيش كردے تا كہ وہ انچى اڑان اڑسكيں اور اپنى بيجا اور غلط خواہشات پر صرف كرديں _ كاش اتنے پر ہى قناعت كرلى ہوتى اور حد سے زيادہ توقعات نہ ركھتيں _ كبھى ان كى توقعات اور خواہشات اتنى زيادہ ہو جاتى ہيں كہ شوہر كى كل آمدنى بھى اس كے لئے كافى نہيں _ انھيں شوہر كى آمدنى سے كيا مطلب _ بس جس چيز كى ہوس ہوئي اسے فوراً اور ضرور پورا ہونا چاہئے _ اس كے لئے جو بھى صورت حال پيش آجائے _ چاہے شوہر كا ديوليہ ہى كيوں نہ نكل جائے يا وہ ناجائز كام كرنے پر مجبور ہوجائے مگر بيوى كى خواہشات پور ہونى چاہئے _مردوں كے ديواليہ ہونے كا بڑا سبب ، اكثر نا عاقبت انديش بيويوں كى بيجا خواہشات اور دوسروں كى نقل اور فضول خرچياں ہوتى ہيں _ اكثر بيويوں كى بڑبڑاہٹ اور تقاضے ، مرد كو
40ناجائز كام اختيار كرنے پر مجبور كرديتے ہيں _ اس قسم كو خود پسند اور خود غرض عورتيں ،صنف نازك كے لئے باعث ننگ و عار شمار كى جاتى ہيں _ فرض كيجئے ان باتوں كے سبب آپ نے طلاق لے لى _ تو كيا آپ كا مسئلہ حل ہوجائے گا ؟ جى نہيں _ اطمينان ركھئے _ آپ كى آرزوؤں كى تكميل كبھى نہ ہوسكے گى _ آپ اپنے ماں با پ كے گھر جا كر ان پر بوجھ بن جائيں گى اور ہميشہ كے لئے انس و محبت اور اولاد كى نعمت سے محروم رہ جائيں گى _كيا آپ سمجھتى ہيں آپ سے خواستگارى كے لئے مرد صف باندھے گھرے ہيں ؟ جى نہيں ، ايسا نہيں ہے ، جو عورتيں طلاق لے ليتى ہيں انھيں دوسرى شادى كا موقع بہت كم ملتا ہے ، فرض كيجئے دوسرا شوہر مل بھى گيا تو كيا ضرورى ہے كہ وہ پہلے شوہر سے بہتر ہو _كيا يہ آپ كے حق ميں بہتر نہ ہوگا كہ آپ عاقبت انديش نہيں _ انجام كاركے بارے ميں سوچيں _ اور اپنى آمدنى اور خرچ كا حساب لگائيں اور اسى كے مطابق خرچ كريں _ ان بلند پروازيوں اور بيجا ہواو ہوس كے بجائے ، زندگى ، امور خانہ دارى اور شوہر پر توجہ ديں _؟مہر ومحبت كا اظہار كركے اپنے گھر كے ماحول كو خوشگوار اور پر مسرت بنايئے دوسروں كى زندگى سے آپ كو كوئي سروكار نہيں ہونا چاہئے _ اپنى آمدنى كے مطابق خرچ كيجئے اور انس و محبت كى نعمت سے لطف اٹھايئے اپنے شوہر اور بچوں سے ہنسٹے بولئے _ روزانہ كے اخراجات ميں كفايت شعارى سے كام ليجئے تا كہ آپ كى مالى حالت بہتر ہوجائے _ اور آبرومندانہ زندگى گزاريئےمكن ہے مستقبل ميں آپ اپنى خواہشات كى تكميل كرسكيں _ بلكہ اگر آپ كے شوہر فضول خرچ ہيں اور اپنى آمدنى سے زيادہ خرچ كرتے ہيں تو انھيں روكئے _ اگر وہ غير ضرورى اشياء كى خريدارى كے لئے قرض لينا چاہيں يا قسطوں پر خريديں تو آپ انھيں روكئے _ آپ كى زندگى مشترك ہے _ آپ كے شور كے پاس جو كچھ ہے وہ در حقيقت آپ كا ہے _ خوفزدہ نہ ہويئےہ اپنى دولت وہ كسى اور كودے دے گا _ تجملى اشياء اور غيرضرورى سامان كى خريدارى كے
41ضرورى چيزيں فراہم كيجئے _ ہر انسان كى زندگى ميں اچانك حادثے اور غير متوقّع واقعات رونما ہوتے ہيں ايسے برے وقت كے لئے كچھ بچا كے ركھنے كى عادت ڈالئے _پيغمبر اكرم صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم فرماتے ہيں كہ جو عورت اپنے شوہر سے نباہ نہيں كرتى اور جو چيزيں اس كى استطاعت سے باہر ہيں ان كے لئے اسے مجبور كرتى ہے ايسى عورت كے اعمال خدا كى درگاہ ميں قبول نہيں ہوتے اور قيامت كے روز وہ خداوند عالم كے غيظ و غضب كا شكار ہوتى ہے _ (39)ايك اور موقع پر حضرت رسول خدا (ص) فرماتے ہيں كہ ہر وہ عورت جو اپنے شوہر سے بناہ نہ كرے اور جو كچھ اس كو خدا كى جانب سے ملا ہے اس پر قناعت نہ كرے اور اپنے شوہر سے سختى سے پيش آئے اور اس كى استطاعت سے زيادہ كى خواہش كرے ، ايسى عورت كے اعمال قبول نہيں ہوں گے اور خدا اس پرعذاب نازل كرے گا _ (40)پيغمبر اسلام (ص) كا ارشاد گرامى ہے كہ خدا پر ايمان كے بعد، كوئي نعمت ، اپنے شوہر كے ساتھ تعاون كرنے سے بڑھ كر نہيں ہے _ (41)
اپنے شوہر كى دلجوئي كيجئےزندگى كا بوجھ مرد كے كندھوں پر ہوتا ہے _ خاندان كے اخراجات كو جس طرح بھى ممكن ہو ، پورا كرنا مرد كى ذمہ دارى ہے _ گھر سے باہر اسے سينكڑوں قسم كى مشكلات كا سامنا كرنا پڑتا ہے كبھى باس كى ڈانٹ پھٹكار سننا پڑتى ہے كبھى اپنے ساتھيوں كى اذيت رسانى كا شكار ہونا پڑتا ہے _ ممكن ہے اس كے مطالبات وصول نہ ہوئے ہوں _ ممكن ہے چيك يا ڈرافٹ كيش نہ ہوسكے _ ممكن ہے كساد و بازارى كا سامنا كرنا پڑے اور آمدنى نہ ہو _ ممكن ہے كوئي مناسب مقام حاصل نہ كر سكا ہو _ مرد كى ايك دو پريشانياں نہيں ہوتى _ روزمرہ كى زندگى ميں اس قسم كے گوناگوں حادثات كا سامنا برابر كرنا پڑتا ہے _ كم ہى ايسا اتفاق ہوتا ہے كہ كوئي نئي پريشانى نہ آكھڑى ہو ان ہى سبب كى بناپر مردوں كى عمر عموماً عورتوں سے كم ہوتى ہے _ آخر ايك انسان كے اعصاب ، فكروں اور پريشانيوں كو كب تك اور كس حد تك برداشت كرسكتے ہيں _ايسے موقعوں پر انسان كو شدت سے اس بات كى ضرورت ہوتى ہے كہ كوئي دلسوز او رمہربان ہستى اس كي
42دلجوئي كرے اور اس كى روح و اعصاب كو تقويت پہونچائے _خاتون گرامى آپ كے شوہر كا كوئي غمخوار نہيں ہے _ وہ تنہائي كا احساس كرتا ہے _ باہر كى مشكلات سے فرار حاصل كركئے اپنے گھر ميں آپ كے پاس پناہ حاصل كرنا چاہتا ہے _ اسے آپ كى دلجوئي اور تسلى كى ضرورت ہے _ اگر كسى دن وہ پريشان حال اور رنجيدہ و ملول گھر ميں داخل ہوتا ہے تو اسے ہر روز سے زيادہ آپ كى توجہ كى ضرورت ہے _ آپ كو چاہئے آپ جلدى سے اس كے آرام كرنے ، كھانے يا چائے و غيرہ كا انتظام كريں ايسے موقع پر دوسرے موضوعات پر بالكل بات نہ كريں _ نہ كسى بات پر نكتہ چينى كريں _ فرمائشے نہ كريں _ اس سے اپنى پريشانيوں اور درد دل كى شكايت نہ كريں _ اسے موقع ديجئے كہ كچھ دير آرام كرلے _ اگر بھوكا ہے تو اس كا پيٹ ھر جائے _ اگر سردى كھا گيا ہے تو گرم ہوجائے _ اگر گرمى لگ رہى ہے تو اس كے حواس ٹھيك ہوجائيں اور جب اس كى تھكن دور ہوجائے اور اس كے اعصاب ٹھكانے آجائيں تب محبت بھرے لہجے ميں اس كى پريشانى كا سبب دريافت كيجئے _ اور اگر وہ اپنا دردودل بيان كرنا شروع كرتا ہے تو اسے غور سے سنئے _ بيجا ہنسئے نہيں بلكہ اس كى پريشانى سن كر اظہار افسوس كيجئے _ اور اپنے رويہ سے يہ ظاہر كيجئے كہ اس كى پريشانيوں كو سن كر آپ كو اس سے زيادہ رنج پہونچاہے _ محبت و دلسوزى كا اظہار كركے اس كے زخموں پر مرہم ركھئے نرمى اور ملائمت سے اس كى دلجوئي كيجئے _ اس موضوع كو اس كے سامنے معمولى اور حقير ظاہر كيجئے اور مشكل كو حل كرنے ميں اس كى ہمت افزائي كيجئے _ اس سے كہئے كہ اس قسم كے حادثات تو زندگى كا لازمہ ہيں اور ہر شخص كو پيش آتے ہيں _ صبر واستقامت كے ذريعہ ان مشكلات پر غلبہ حاصل كيا جا سكتا ہے _ البتہ شرط يہ ہے كہ انسان خود ہمت نہ ہارجائے _ در اصل ايسے ہى موقعوں پر انسان كى شخصيت اور مردانگى ظاہر ہوتى ہے _ پريشان ہونے كے بجائے صبر اور كوشش سے كام ليا جائے تو مشكل آسانى سے حل ہوجاتى ہے _ اگر آپ كے شوہر كو رہنمائي كى ضرورت ہے اور اگر اس كے حل كى كوئي صورت آپ كى نظر ميں ہے تو اس كى رہنمائي كيجئے اور اگر كوئي صحيح راہ حل آپ كے سامنے نہيں تو اسے رائے ديجئے كہ اپنے كسى خيرخواہ دوست يا رشتہ دارى مشورہ كرے _خاتون محترم آپ كے شوہر كو مشكلات اور پريشانيوں كے موقع پر آپ كى دلجوئي اور تسلى كى ضرورت ہوتى ہے _
43آپ كو اس كى مدد كرنى چاہئے ايك مہربان نرس بلكہ ايك ہمدرد ماہر نفسيات كى مانند ايسے موقع پر آپ كو اسكى دلجوئي كرنا چاہئے _ بلكہ اس سے بڑھ كر عرض كروں كہ اپنى شخصيت كو منظم و مستحكم كيجئے اور شوہر كى نگہداشت كيجئے _ جى ہاں كہيں ايك نرس يا نفسياتى ڈاكٹر بھلا ايك فداكار بيوى كى طرح ديكھ بھال كر سكتا ہے؟ آپ كو اپنى طاقت كا اندازہ نہيں كہ آپ كى مہربانياں اور تشفى و تسلّياں آپ كے شوہر كى روح پر كيا جادو كا سا اثر ڈال سكتى ہيں _ اس كے دل اور اعصاب كو سكون مل جاتا ہے _ زندگى سے اس كى دلچسپى بڑھ جاتى ہے _ مشكلات سے نبرد آزماہونے كے لئے وہ تيار ہوجاتا ہے _ اور اسے اندازہ ہوجاتا ہے كہ اس دنيا ميں وہ بيكس و تنہا نہيں ہے _ آپ كى وفادارى اور صميميت اس ميں اعتماد و يقين پيدا كرديتے ہيں _ يہ چيزيں اسے آپ كا دوست اور عاشق بناديتى ہيں _ آپ كى ازدواجى زندگى اور مستحكم و پائيدار ہوجاتى ہے _حضرت امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہيں : دنيا ميں شائستہ بيوى سے بہتر كوئي چيز نہيں _ ايسى بيوي، جس كو ديكھ كر اس كے شوہر كا دل مسرور و شاد ہوجائے _ (42)حضرت امام رضا عليہ السلام فرماتے ہيں عورتوں كا ايك گروہ ايسا ہے جن كے زيادہ بچے ہوتے ہيں _ وہ عورتيں شفيق و مہربان ہوتى ہيں _ سختيوں اور زمانے كے حادثات كا خندہ پيشانى سے مقابلہ كرتى ہيں _ اپنے شوہر كى حمايت اور پشت پناہى كرنے والى ہوتى ہيں اور ايسے كام نہيں كرتيں جس سے ان كے شوہروں كو نقصان پہونچے ، اور ان كى پريشانيوں ميں اضافہ ہو_ (43)
شكر گزار كى عادت ڈالئے :پيسہ كمانا آسان كام نہيں ہزاروں زحمتيں اور پريشانياں اٹھانى پڑتى ہيں _ انسان اپنے آرام و آسائشے كى خاطر مال و دولت پيدا كرتا ہے اور ذاتى طور پر اس بات سے دلچسپى ركھتا ہے _ اگر كسى پر احسان كرتا ہے يا كسى پر اپنى دولت خرچ كرتا ہے تو وہ اس بات كا متمنى ہوتا ہے كہ اس كى قدردانى كى جائے اور اس سلسلے ميں اظہار تشكر اس كى ترغيب و ہمت افزائي كا سبب بنتا ہے _ اور اسے احسان و نيكى كرنے كى جانب مائل كرتا ہے _ نہ صر ف اس شخص كے حق ميں زيادہ احسان كرنے كا باعث بنتا ہے ، بلكہ
44يہ احساس قدردانى مجموعى طور پر اس كو نيكى كرنے پر آمادہ كرتا ہے _ بلكہ ممكن ہے اظہار تشكر و سپاس گزارى اس پر اس حد تك اثر كرے كہ نيكى و احساس كرنا ، اس كى عادت ثانيہ بن جائے اور وہ ہر وقت اس كام كيلئے آمادہ رہے _ ليكن اگر اس كى قدردانى نہ كى جائے اور اس كے احسان كو نظر انداز كرديا جائے تو نيك كام انجام دينے ميں اسے كوئي دلچسپى محسوس نہ ہوگى _ اپنے دل ميں سوچے گا كہ ميں نے ايسے احساس فراموش كے ساتھ بيكارى احسان كيا _ اور مال و دولت اس پر خرچ كرديا _حق شناسى اور شكرگزارى ، پسنديدہ او رنيك اخلاق شمار ہوتى ہے اور انسان كو احسان و نكى كى اجانب مائل كرنے كا ايك بہت بڑا وسيلہ ہے _ حتى كہ خداوند عالم بھى جو كہ بے نياز ہے _ اپنى نعمتوں پر شكر ادا كرنے نعمتوں كے جارى رہنے كى شرط قرارديتے ہوئے فرماتا ہے : اگر شكرادا كرو گے تو اپنى نعمتوں ميں مزيد اضافہ كروں گا _ (44)خاتون محترم آپ كا شوہر بھى ايك انسان ہے اسے بھى قدردانى اچھى لگتى ہے _ وہ زندگى كے اخراجات پورے كرتا ہے _ محنت سے كماتا ہے اور اس عمل كو اپنا ايك اخلاقى اور شرعى فريضہ سمجھتا ہے اور اس كو انجام دے كر لذّت محسوس كرتا ہے _ ليكن آپ سے اس بات كا متمنى ہے كہ اس كے وجود كو غنيمت سمجھ كر اس كے كاموں كى قدردانى كيجئے _ جب كبھى ضروريات زندگى كى چيزيں خريد كر گھر لائے تو خوشى و مسرت كا اظہاركيجئے _ اس كا شكريہ ادا كيجئے _ جب آپ كے يا آپ كے بچوں كے لئے لباس ، جو تا يا كوئي دوسرى چيز لائے تو فوراً اس كا ہاتھ پكڑكے خوشى كا اظہار كيجئے _ اس سے اگر آپ ” شكريہ ” كہديں تو كيا مضائقہ ہے؟ اگر پھل ہٹھائي يا كوئي دوسرى چيز لائے تو جلدى سے اس كے ہاتھ سے لے كر جگہ پر ركھ ديجئے _ اگر آپ بيمار پڑگئيں اور اس نے آپ كے علاج كے لئے كوشش كى تو صحت ياب ہونے كے بعد اس كى زحمات كا شكريہ ادا كيجئے اگر آپ كو تفريح كے لئے لے گيا يا سفر پر لے گيا تو اس كا شكريہ ادا كيجئے _ اگر آپ كو پيسے ديئےيں تو اس كى قدردانى كيجئے _ اس امر كا خيال ركھيں كہ اس كے كاموں كو حقير اور معمولى نہ سمجھيں ، اس كى طرف سے بے اعتنائي نہ برتئے _ مذمّت نہ كيجئے _ اگر آپ اس كے كاموں كو سرا ہيں گى اور اس سے
45اظہار تشكر كريں گى تو يہ چيز اسے اپنى شخصيت كا احساس دلانے كا باعث بنے گى اور اس كى زندگى ميں جوش و خروش پيدا كرنے اور مزيد خرچ كرنے كے لئے اس ميں اہميت بندھانے كا سبب بنے گى _ وہ اور زيادہ كو شش كرے گا كہ آپ كى توجہ كو اپنى طرف مبذول كرے اور احسان كے ذريعہ آپ كے دل كو اپنے ہاتھ ميں لے لے _ ليكن اگر آپ اس كے كاموں كو حقير و معمولى سمجھيں گى اور اس كى زحمات كو يا اس كى شخصيت كو نظر انداز كريں گى تو اس كا دل سرد ہوجائے گا اور اپنے آپ سے كہے گا كہ ميں بيكارہى اتنى زحمت اٹھاتا ہوں اور اپنى محنت كى كمائي ايسے ناقدردانوں پر خرچ كرتا ہوں جو ميرى قدر نہيں كرتے اور ميرے احسانوں كو معمولى سمجھتے ہيں _ اور اس طرح رفتہ رفتہ گھر اور زندگى سے اس كى دلچسپى كم ہوتى جائے گى _ يہاں تك كہ ممكن ہے ايسا بھى ہو كہ وہ خرچ كرنے سے پہلو تہى كرنے لگے اور فكر معاش كى طرف سے بے پروا ہوجائے _ يا روپيہ پيسہ اپنى تفريح پر اڑانے لگے _ يا دوسروں پر خرچ كرنے لگے _ بيچارہ مرد تو صرف چند تعريفى جملوں اور مفت كے خالى تشكر كے اظہار سے ہى خوش ہوجاتا ہے اور آپ اس سے بھى دريغ كرتى ہيں _آپ كا كوئي عزيز يا دوست كوئي معمولى سا تحفہ يا پھولوں كا ايك گلدستہ آپ كو پيش كرتا ہے تو اس كا تو آپ سينكڑوں بار شكريہ بار شكريہ ادا كرتى ہيںليكن اپنے شوہر كے دائمى احسانوں كے عوض آپ كہ منہ سے اظہار تشكر كے لئے معمولى سے الفاظ بھى نہيں نكلتے ؟”شوہر داردى كے يہ طور طريقے نہيں ہيں_ در اصل آپ نے اپنے ذاتى مفادات كى تشخيص نہيں كى ہے _ غرور اور خودپسندى بڑى برى بلا ہے آپ سوچتى ہيں كہ شكريہ كا اظہار كركے آپ چھوٹى ہوجائيں گى حالانكہ اس كے برعكس آپ كى محبوبيت ميں اور اضافہ ہوجائے گا _ اور آپ حق شناس اور مہذب سمجھى جائيں گى _امام جعفر صادق عليہ السلام فرماتے ہيں كہ تم ميں سے بہترين عورت وہ ہے كہ جب اس كا شوہر كوئي چيز خريد كرلائے تو اس كا شكريہ ادا كرے اور اگر نہ لائے تو راضى رہے _ (45) _ امام صادق (ع) يہ بھى فرماتے ہيں كہ جو عورت اپنے شوہر سے يہ كہے كہ تم نے ميرے ساتھ كوئي بھلائي نہيں كى ، تو اس كے تمام
46اعمال باطل اور بے وقعت ہوجائيں گے _ (46) حضرت رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ وسلم فرماتے ہيں : اگر كسى نے كسى شخص كے احسان كى قدردانى نہيں كى تو اس نے گويا خدا كا شكر بھى ادا نہيں كيا _ (47)
عيب جوئي نہ كيجئےكوئي انسان عيب سے پاك نہيں _ يا كوتاہ قد ہے يا لمبا ہے كالا ہے يا بے نمك _ موٹا ہے يا دبلا كسى كا دہانہ بڑا ہے تو كسى كى آنكھيں چھوٹى ہيں _ ناك بہت لمبى ہے يا سر گنجا ہے _ تندخو ہے يابزدل ہے _ كم گوہے يا باتوى _ كسى كے منھ يا پاؤں سے بدبو آتى ہے ، كوئي بيمارہے يا بہت كھاتا ہے _ كوئي نادار ہے كوئي كنجوس ہے _ كوئي آداب زندگى سے ناواقف ہے يا بدزبان ہے يا گندہ رہتا ہے يا غير مہذب ہے _ اس قسم كے عيوب ہر مرد اور ہر عورت ميں پائے جاتے ہيں _ ہر مرد اور ہر عورت كى يہ آرزو ہوتى ہے كہ اپنے لئے ايسا آئيڈيل شريك زندگى تلاش كرے جو تمام عيوب و نقائص سے پاك ہو _ كوئي بھى خامى يا كمى نہ ہو __ ايسا اتفاق بہت ہى كم ہوتا ہے كہ كسى كو اپنا مكمل آئيڈل مل جائے _ ميرے خيال ميں كوئي عورت ايسى نہيں جو اپنے شوہر كو سو فيصدى مكمل اور بے عيب سمجھتى ہو _جن عورتوں كو عيب جوئي كى عادت ہوتى ہے وہ خواہ مخواہ اپنے شوہروں ميں عيب نكالتى رستى ہيں_ايك معمولى اور چھوٹا سا نقص كہ جسے عيب نہيں كہا جا سكتا ، اسے اپنى نظر ميں مجسم كرليتى ہيں اور اس كے ، بائے ميں قدر سو چتى ہيں كہ رفتہ وہ معمولى ساعيب ان كى نظروں ميں ايك بڑے اور نا قابل برداشت عيب كى شكل اختيار كرجا تا ہے شوہر كى خوبيوں كو يكسر نظراند از كر ديتى ہيں اور وہ چھوٹا سا عيب ان كى نظروں ميں گھومتا رہتا ہے حبس مرد پران كى نظر پڑتى ہے عور كرتى ہيں كہ اس وہ عيب ہے يانہيںاور ايك ايسے آئيڈيل مردكو اپنے دماغ ميں مجسم كرليتى ہيں جس ميں ذرا سا بھى موئي عيب نہيں اور چونكہ ان كا شوہر اس خيالى پيكر سے مطابقت نہيں ركھتا اس لئے ہميشہ نا لہ و فرياد اور آہ وزارى كرتى رستى ہيں اپنى شادى پر پچھتاتى ہيَ خود كو شكست خوردہ اور بد قسمت سمجھتى ہيں رفتہ اس بات كو كھلے عام اور كبھى اپنے شوہر سے بھى كہہ ديتى ہيںاعتراضات اور بہانے كرتى ہيں طعنے ديتى ہيں كبھى كہتى ہيں تم آداب زندگى سے واقف نہيں ہو ،
47مجھے تمہارے ساتھ محفل ميں حاتے شرم آٹى ہے تمہارے مھ سے كيسى سٹرى بد بو آتى ہے كس قدر كالے اور بد صورت ہوممكن سے مرد عقلمند اور برد بارہو اور بيوى كى ان گستاخيوں پر خاموش رہے ليكن يہ باتيں اس كو برى ضرور لگيں گى اور يہ بات اس كے دل نيں بيٹھ جائے گى رفتہ اس كے صبر كا پيمانہ لبريز خوجائے گا اور انتقام لينے كى فكر ميں رہے گا مارپيٹ شروغ كردے گايا اسى كے انداز ميں اس پر تنفيد كرتا رہے گا اور اس فكر ميں رہے گا كہ وہ بھى اپنى بيوى كى ، جوكہ يقينا با لكل بے عيب نہيں ہوگى ، عجيب جوئي كرے وہ اس كو كہے گا اور وہ اس كو كہے گى اگر آپس ميں محبت تھى تو اس كا بھى خاتمہ ہو جائے گا اور ايك دوسر ے كى طرف سے دل ميں كينہ بيٹھ جائے گا اور دونوں ہميشہ ايك دوسرے ميں عيب تلاش كرنے كى فكر ميں رہيں گے ہر وقت لڑائي جھگڑا ہوتا رہے گا ان كى زندگياں جہنم بن جائيں گى اور اس وقت تك اس عذاب ومصيبت ميں مبتلا رہيں گے جب تك كہ ان ميں سے كوئي ايك مرنہ جائے تب ہى اس شر مناك زندگى كا خاتمہ ہو گا اور اگران ميں سے كوئي اسك ساد ونوں اپنى ضد پر قائم رہے اور طلاق و خاندانى مسائل كى حمايت كرنے والى عدالت سے رجوع كيا اور نفس كى تسلى كرنے كے لئے انتقام لے بھى ليا تو سارى عمردو نوں كو اس كا خميازہ بھگتنا پڑتا ہے شادى كے مقدس عہد و پيمان كو اپنى ضدميں آكرتوڑ ديا مگر يہ معلوم نہيں كہ بعد ميں دوسرى شادى كربھى سكيں گے يا نہيں اور بالفرض اگر شادى ہو بھى گئي تو اس سے بہتر شوہر سا بيوى بھى نصيب خو يا نہيں بعض عورتوں كى ضد اور ناانى سے خدا پناہ ميں ركھے بعض بہت معمولى سى باتوں ميں اس قدر ضد او رہٹ دھرمى سے كام ليتى ہيں كہ اپنى زندگى تباہ كرنے كے در پے ہو جاتى ہيں اس قسم كى كحم عقلى اور نا عاقبت انديشيوں سے بچنے كے لئے ذيل كى داستان عبرت حاصل كرنے كى غرض سے پيش كى جاتى ہے :ايك عورت نے اپنے شوہر كى شكايت كى اس كا شوہر سوتے ميں انگلى چو ستا ہے اور چونكہ وہ اس كام سے دستبردار ہونے كو تيار نہيں لہذا وہ طلاق حاصل كرنا چاہتى ہے _
48ايك عورت يہ بہانہ كر كے كہ اس كے شوہر كے منھ سے بد بو آتى ہے اپنے باپ كے گھر چلى گئي اور كہا كہ جب تك وہ اپنے منھ كى بد بو كو بر طرف نہيں كرے گا گھر واپس نہيں آئے گى _ليكن عدالت نے دونوں ميں ميل كراديا _ جب وہ گھرواپس آٹى اور ديكھا كہ شوہر كے منھ سے اب بھى بد بو آتى ہے تو دوسرے كحمر ے ميں چلى گٹى _ شوہر نے جواس بات پر غضبناك ہو گيا تھا اپنى بيوى كو قتل كرديا _ (49)دانتوں كے امراض كى ماہر ايك ليڈى ڈاكٹر ، اپنے شوہر سے طلاق ليتى ہے اور كہتى ہے كہ وہ ميرے ہم پلہ نہيں كيونكہ اس نے مجھ سے تين سال بعد ڈاكٹريٹ كى ڈگرى حاصل كى تھى _ (50)ايك 27 سالہ عورت اپنے شوہر سے جھگڑاكركے چل گئي _ وہ اپنے عرض حال ميں لكھتى ہے ، ميرا شوہر بہت كھاتا ہے اور ميں اس كى ضرورت كے مطابق كھانا نہيں پكا سكتى _ (51)ايك عورت اس سبب سے كہ اس كا شوہر زمين پر بيٹھتا ہے _ ہاتھ سے كھانا كھاتا ہے ، آداب معاشرت سے ناآشنا ہے ، ہر روز شيو نہيں كرتا ، طلاق كى درخواست كرتى ہے _ (52)ليكن سبھى عورتيں ايسى نہيں ہوتيں_ ايسى باشعور اور سمجھدار عورتيں بھى ہوتى ہيں جو زندگى كى حقيقتوں پر نظر ركھتى ہيں اور عيب جوئي سے گريز كرتى ہيں _خاتون محترم آپ كا شوہر ايك عام بشرہے_ ممكن ہے اس ميں كوئي عيب ہو_ ليكن يہ بھى ديكھئے اس ميں بہت سى خوبيان بھى ہوںگى _اگر آپ خوشگوار زندگى گزار ناچاہتى ہيںاور آپ كو اپنے خاندان سے لگاؤہے ، تو عيب جوئي كى فكر ميںنہ رہئے_ اس كى چھوٹى چھوٹى خاميون كو نظر انداز كيجئے _بلكہ اس كے عيبوںپر بالكل دھيان نہ ديجيئےور اپنے شوہر كا ايك خيال مرد سے ، كہ جس كادر اصل كوئي وجود ہى نہيں ہوتا ، مقابلہ نہ كيجئے _ بلكہ عام مردون سے مقابلہ كيجئے _ ممكن ہے كسى مردميں وہ مخصوص عيب نہ ہو جو آپ كے شوہر ميں ہے ليكن اس ميں دوسرے عيوب ہوسكتے ہوں جو شايد اس سے بھى بدتر درجے كے ہوں_ در اصل بدبينى كى عينك اپنى آنكھوں سے اتار ليجيئے اور اپنے شوہر كى خوبيوں پر نظر ڈاليئے _ اس وقت آپ ديكھيں گى كہ اس كى خوبياں، اس كى رائيوں سے بدرجہ ہا
49زيادہ ہيں _ اگر اس ميں ايك عيب ہے تو اس كے بدلے ميں سينكڑ وں خوبياں بھى موجود ہيں_ اس كى خوبيوں اور محاسن پر نظر ركھئے اور خوش ومطمئن رہئے كيا آپ خود بے عيب ہيں جو اس بات كى توقع ركھتى ہيں كہ آپ كا شوہر عيب سے پاك ہو_ بات در اصل يہ ہے كہ آپ كى خود پسندى اور خود غرضى اس بات كى اجازت نہيںديتى كہ اپنے عيبوں پر نظر ڈاليں_ اگراس ميں كچھ شك ہے تو دوسروں سے پوچھ ليجئے حضرت رسول خدا(ص) فرماتے ہيں _بڑا عيب يہ ہے كہ انسان دوسرے كے عيوب كو ديكھے مگر اپنے عيبوں كى طرف سے غافل ہو_(53)ايك چھوٹے سے عيب كو اس قدر بڑا كيوں بنا ديتى ہيں اور اس كے بارے ميںاس قدر متكفر اور پريشان ہوجاتى ہيں كہ زندگى كى بنيادوں كو كمزور اور مہر و محبت كے مراكز اپنے گھر اور خاندان كو تباہ و برباد كرنے كے درپے ہوجاتى ہيں _ عقلمندى اوربردبارى سے كام ليجئے _ حرص و حسد اور فضول خيالات سے پرہيز كيجئے _ چھوٹى چھوٹى باتوں كو نظر انداز كيجئے _ اظہار محبت كے ذريعہ خاندان كے ماحول كو خوشگوار بنايئےا كہ مہر و محبت كى نعمت سے آپ كادامن بھرا ہے _ اس بات كا دھيان ركھئے كہ اپنے شوہر كے عيب نہ اس كے سامنے اور نہ ہى اس كى غير موجودگى ميں بيان كريں _ كيونكہ اس سے وہ رنجيدہ خاطر اور دل برداشتہ ہوجائے گا اور وہ بھى عيب جوئي كى فكر ميں رہے گا _ اس كى محبت و چاہت ميں كمى آجائے گى ہميشہ لڑائي جھگڑا كرے گا اور يہى حالات رہے تو آپ كى زندگى بہت تلخ اور ناخوشگوار ہوجائے گى اگر نوبت طلاق اورجدائي تك پہونچى تو اور بھى برا ہوگا _اگر عيب اصلاح كے قابل ہے تو اس كو دور كرنے كى فكر كيجئے _ ليكن صرف اسى صورت ميں كہ اگر اس ميں كاميابى كا امكان ہو _ او رنہايت نرمي، صبر و حوصلہ كے ساتھ ، خيرخواہى ، خواہش اور تمنا كى صورت ميں كہئے _ نہ كہ عيب جوئي اور اعتراض كى صورت ميں اور سرزنش اور لڑائي جھگڑے كے ساتھ _
اپنے شوہر كے علاوہ دوسرے مردوں سے سروكار نہ ركھيئےخاتون محترم ممكن ہے شادى سے پہلے كچھ لوگ آپ سے خواستگارى كے لئے آئے ہوں _ ممكن ہے ايسے افراد آپ كى نظر ميں ہوں جن سے شادى كى آرزومندرہى ہوں يا آپ كى خواہش
50ہو كہ آپ كا شوہر دولت مند ہو ں_ فلاں سروس كرتا ہوں ، انجينئر ہو ، يا ڈاكٹر ہو ، خوبصورت اور اسمارٹ ہو و غيرہ و غيرہ _ شادى سے پہلے اس قسم كى خواہش اور تمنا كرنے ميں كوئي مضائقہ نہيں _ ليكن اب جبكہ آپ نے ايك مرد كو اپنا شريك زندےى منتخب كرليا اور شادى كے مقدس پيمان پر دستخط كركے آخر عمر تك ساتھ نبھانے كا عہد كرليا تو گزشتہ باتوں كو يكسر بھلا دينا چاہئے _ ان آرزوؤں اور تمناؤں كا جو پورى نہ ہو سكيں اب دل ميں خيال تك نہ لايئے اور اپنے شوہر كے علاوہ ہر مرد كى طرف سے مكمل طور پر آنكھيں بند كر ليجئے _ اپنے دل كو اضطراب و پريشانى سے نجات دلايئے اپنے شوہر كے علاوہ ہر غير مرد كے خيال كو دل سے نكال ديجئے _ اور اپنى تمام تر توجہ اپنے شوہر كى جانب مركوز كرديجئے اپنے سابق خواستگار كو فراموش كرديجئے_ اس كے بارے ميں نہ سوچئے_ آپ كو كيا كہ وہ پريشان ہے يا نہيں _ اس كے حالات جاننے كى آپ كو كيوں فكر ہے _ اس دودلى كى حالت سے سوائے پريشانى كے آپ كو كچھ حاصل نہ ہوگا _ بعض اوقات يہ چيز آپ كے لئے مشكليں كھڑى كردے گى _اب جب كہ آپ نے ايك مرد سے شادى كا رشتہ قائم كرليا ہے تو پھر يہ شو خيال كيسي؟ اس مرد اور اس مرد پر نظر ڈالتى ہيں اور اپنے شوہر كا ان سب سے مقابلہ كرتى ہيں _ ان باتوں سے سوائے پريشانى ، اضطراب اور دائمى حسرت دياس كے اور كچھ حاصل نہ ہوگا _حضرت على عليہ السلام فرماتے ہيں: جو شخص اپنى آنكھوں كو تكليف پہونچائے اس كے اعصاب ہميشہ مضمحل رہتے اور ايسا آدمى ہميشہ حسرت و ياس ميں مبتلا رہتا ہے _ (54)جب آپ مردوں پر نظر ڈالتى ہيں اور اپنے شوہر كا ان سے مقابلہ كرتى ہيں تو ايسے مرد بھى نظر آتے ہيں جن ميں وہ عيب نہ ہو جو آپ كے شوہر ميں ہے _ ليكن كيا آپ سمجھتى ہيں كہ وہ سب بے عيب ہيں ؟ كيا وہ آسمان سے اترے ہيں ؟ جى نہيں _ بلكہ ممكن ہے ان ميں كچھ ايسے عيب موجود ہوں كہ جن كہ آپ كو خبر ہو جائے تو آپ اپنے شوہر كو ان پر تزجيح ديں گى _ چونكہ ان كے عيوب آپ سے پوشيدہ ہيں اور فقط ان كى خوبيوں كو آپ نے ديكھا ہے اس لئے خود كو بد نصيب سمجھتى ہيں _ اور يہ خيال كرتى ہيں كہ اس شخص
51سے شادى كركے آپ سراسر گھا ٹے ميں رہى ہيں _ اس قسم كے افكار آپ كو بد بختى اور تباہى كے دہانے پر پہو نچا ديتے ہيں _ايك اٹھار ہ سالہ شادى شدہ عورت جو گھر سے بھاگ گئي تھى ، اسے پوليس نے گرفتار كرليا _ اس نے پوليس كو بيان ديتے ہوئے كہا كہ تين سال قبل فلان شخص سے ميرا عقد ہوا تھا _ ليكن رفتہ رفتہ ميں نے محسوس كيا كہ ميں اس كو پسند نہيں كرتى _ اپنے شوہر كے چہر ے كا بعض مردوں سے مقابلہ كرتى تھى اور افسوس كرتى تھى كہ اس مرد كى بيوى كيوں بنى ؟ (55)خاتون محترم اگر آپ چاہتى ميں كہ بدبختى سے محفوظ رہيں ، اعصابى كمزور يوں اور ذہنى پريشانيوں كا شكار ہ ہوں ،مطمئن اور پر مسرّت زندگى گزاريں، تو ہوس بازى اور فضول آرزؤوں سے اپنا دامن بچايئےاپنے شوہر كے علاوہ سب كو نظر انداز كرديجئے _دوسرے مردوں كى تعريف نہ كيجئے دوسرے مرد كا خيال تك دل ميں نہ لايئے اور كبھى يہ نہ سوچئے كہ كاش فلان شخص نے مجھ سے شادى كا پيغام بھيجا ہوتا_ كاش فلان شخص سے ميں نے شادى كى ہوتى _ كاش ميرے شوہر كا فلان پيشہ ہوتا _ كاش ايسا ہوتا ويسا ہوتا و غيرہ و غيرہ _كيا آپ نے كبھى سوچا ہے كہ آپ كى ان لا حاصل آرزوؤں اور غلط افكار كا كيا نتيجے نكلے گا ؟ كيوں اپنى اور اپنے شوہر كى زندگى كو تلخ بنارہى ہيں _ كيوں اپنى ازدواجى زندگى كى بنياد دل كو متزلزل كررہى ہيں _ يہ آپ كيسے كہہ سكتى ہيں كہ اگر فلاں مرد سے آپ كى شادى ہوئي ہوتى تو آپ سو فيصد خوش و مطمئن رہتيں ؟ آپ كو اس كے ظاہرى اوصاف كے علاوہ تو كچھ معلوم نہيں _ ممكن ہے كہ اس ميں ايسے عيوب موجود ہوں كہ اگر آپ كو ان كا علم ہوجائے تو اپنے شوہر كو اس پر ترجيح ديں گي_ آپ كو كيا معلوم كہ ان مردوں كى بيوياں ان سے كس حد تك راضى و مطمئن ہيں _خواہر عزيز اگر آپ كے شوہر كو احساس ہوجائے كہ دوسرے مرد آپ كى نظر ميں ہيں تو وہ بد گمان ہوجائيگا اس كى مبحت و لگاؤميں كمى آجائے گى _ زندگى اور خاندان سے اس كى دلچسپى ختم ہوجائے گى _ اس
52بات كا خيال ركھئے كہ دوسرے مردوں كى تعريف نہ كيجئے _ ان سے اظہار دلچسپى نہ كيجئے _ ہنسى مذاق نہ كيجئے مرد اس قدر حسّاس ہوتا ہے كہ وہ اس بات كو بردشت نہيں كرسكتا كہ اس كى بيوى غير مرد كى تصوير تك سے اپنى دلچسپى كا اظہار كرے _پيغمبر اسلام(ص) فرماتے ہيں : جو شوہر دار عورت ، اپنے شوہر كے علاوہ غير مرد پر ہوسناك نظر ڈالے ، پروردگار عالم كے شديد غيظ و غضب كا شكار ہوگى _ (56)
39_ بحار الانوار ج 103 ص 24240_ بحارالانوار ج 76ص 36741 _ مستدرك ج 2 ص 53242 _ بحارالانوار ج 103 ص 21743_ مستدرك ج 2 ص 53444_ سورہ ابراہيم آيت 745_ بحارالانوار ج 103 ص 23946_ شافى _تاليف : محمدبن المرتضى معروف47_ وسائل الشيعہ ج 11 ص 54248_ روزنامہ اطلاعات 24 دسمبر سنہ 196949_ روزنامہ اطلاعات 28 ، نوامبر سنہ 1971ئ50_ روزنامہ اطلاعات 6 فرورى سنہ 1972ئ51_ روزنامہ اطلاعات يكم مارچ سنہ 1972ئ52_ روزنامہ اطلاعات 27 فرورى سنہ 1972ئ53_ بحار الانوار ج 73 ص 385_54_ بحارالانوار ج 104 ص 3855_ روزنامہ اطلاعات 22فرورى سنہ 197256_ بحارالانوار ج 104 ص 39

http://shiastudies.com/ur/2401/%d8%a8%db%8c%d9%88%db%8c-%da%a9%db%8c-%d8%a8%db%92-%d8%ac%d8%a7-%d8%aa%d9%88%d9%82%d8%b9%d8%a7%d8%aa/

تبصرے
Loading...