گفتگو میں میانہ روی

خلاصہ: انسان کو سنجیدگی اور اعتدال کے ساتھ گفتگو کرنی چاہئے۔

گفتگو میں میانہ روی

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     انسان جب گفتگو کررہا ہو تو اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی گفتگو میں اعتدال کا خیال رکھے کیونکہ گفتگو میں اعتدال رکھنے سے وہ غلطیوں اور لغزشوں سے اپنے آپ کو محفوظ رکھتا ہے اور سننے والا بھی اس کی گفتگو سے پریشان نہیں ہوتا جس کی طرف امام علی(علیہ السلام) اس طرح اشارہ فرما رہے ہیں: «خَيرُالْكَلامِ ما لاتُمِلُّ ولا يقِلُّ؛ سب سے اچھا کلام وہ ہے جو نہ تھکانے والا ہو اور نہ بہت کم ہو»[غررالحكم و دررالكلم،  آمدي ،ص۳۵۵]۔ اور ضروری ہے کہ انسان جب کسی بات کو کہہ رہا ہے تو وہ اسے کہنے سے پہلے بہت زیادہ غور و فکر کرے تاکہ غلطیوں سے محفوظ رہے، جس کی طرف امام علی(علیہ السلام) اس طرح اشارہ فرمارہے ہیں: «مَن تَفَقَّدَ مَقالَهُ قُلَّ غَلَطُهُ؛ جو اپنے کلام میں غور و فکر کرتا ہے وہ غلطیوں سے محفوظ رہتا ہے»[غررالحكم و دررالكلم،  آمدي، ص۵۸۹]۔
*تميمى آمدى‏، دار الكتاب الإسلامي‏، قم، ۱۴۱۰ق۔

 

تبصرے
Loading...