کامیابی کی چابی قرآن مجید میں

خلاصہ: انسانیت کے ہر موڑ پر جو چیز انسان کو کامیابی کی جانب راہنمائی کرتی ہے وہ اسکا اس چیز پر پائیداری اور استقامت کے ساتھ باقی رہنا ہے۔

کامیابی کی چابی قرآن مجید میں

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     وہ انسان زندگی کے ہر موڑ پر کامیاب ہوتا ہے جو قرآن مجید کی اس آیت پر عمل کرے:«فَاسْتَقِمْ كَمَا أُمِرْتَ[سورہ ھود، آیت:۱۱۲] آپ کو جس طرح حکم دیا گیا ہے اسی طرح استقامت سے کام لیں»، انسانیت کے ہر موڑ پر جو چیز انسان کو کامیابی کی جانب راہنمائی کرتی ہے وہ اسکا اس چیز پر پائیداری اور استقامت کے ساتھ باقی رہنا ہے، مثال کے طور پر ہم سب کو یہ معلوم ہے کہ غیبت حرام ہے، جھوٹ حرام ہے، حسد حرام ہے بداخلاقی حرام ہے لیکن ہمارا یہ جاننا ہمیں اس کام کے کرنے سے روک نہیں رہا ہے، اس لئے صرف یہ جاننا کہ یہ کام حرام ہے کافی نہیں ہے بلکہ جاننے کے ساتھ ساتھ اس بات کا عھد کرنا کہ مجھے اس حرام کام کو انجام نہیں دینا ہے اور اس پر پائداری اور استقامت کے ساتھ باقی رہنا بھی ضروری ہے اس طریقہ سے کہ جب  گناہ کی وادی میں گرفتار ہو تو اپنے آپ کو گناہ کرنے سے روک لے، بے شک اگر انسان اس طرح اپنے آپ کو گناہ کرنے سے روک لےگا تو ایک وقت ایسا آئےگا کہ وہ خود با خود گناہ کو ترک کرتا ہوا نظر آئےگا:«وَّاَنْ لَّوِ اسْتَقَامُوْا عَلَي الطَّرِيْقَۃِ لَاَسْقَيْنٰہُمْ مَّاءً غَدَقًا [سورہ جن، آیت:۱۶] اور اگر یہ لوگ سب ہدایت کے راستے پر ہوتے تو ہم انہیں وافر پانی سے سیراب کرتے»۔
 

تبصرے
Loading...