عادات اور نفسانی خواہشات پر غلبہ پانا

خلاصہ: نفسانی خواہشات اور بری عادات سے مقابلہ کرنا چاہیے، اس مضمون میں تین روایات کی روشنی میں اس بات کو واضح کیا جارہا ہے۔

عادات اور نفسانی خواہشات پر غلبہ پانا

      یقیناً بہت سارے لوگ اپنی زندگی کے اوقات کو مختلف طرح کی نفسانی خواہشات میں گزارتے ہیں، خواہشات ان پر غالب ہوجاتی ہیں اور وہ خواہشات رفتہ رفتہ عادت بن جاتی ہیں، اسی لیے ان سے مقابلہ کرنا چاہیے۔ حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: إيّاكُم وغَلَبَةَ الشَّهَواتِ على قُلوبِكُم؛ فإنَّ بِدايَتَها مَلَكَةٌ، ونِهايَتَها هَلَكَةٌ، “اس سے بچو کہ خواہشات تمہارے دلوں پر غالب ہوجائیں، کیونکہ ان کی ابتدا بادشاہی ہے اور ان کی انتہا ہلاکت ہے”۔ [غررالحکم، ص۱۷۵، ح۱۱۴]
جب ایسے لوگوں سے کہا جائے کہ ان نفسانی خواہشات اور ہواہوس سے بچو تو کہتے ہیں کہ ہمیں عادت پڑگئی ہے اور اب بہت مشکل ہے کہ اس عادت کو چھوڑ دیں۔
اس کا حل یہ ہے جو حضرت امام علی (علیہ السلام) فرماتے ہیں: غالِبوا أنفُسَكُم على تَركِ العاداتِ تَغلِبوها، وجاهِدوا أهواءكُم تَملِكُوها، “عادات کو چھوڑنے کے ذریعے اپنے نفسوں سے مقابلہ کرو تا کہ ان پر غالب آجاؤ، اور اپنی خواہشات (کے مقابلہ میں) جدوجہد کرو تا کہ ان کے مالک بن جاؤ”۔ [غررالحکم، ص۴۷۳، ح۳۸]
لہذا عادات اور نفسانی خواہشات پر غلبہ کیا جاسکتا ہے، جو لوگ اس کا شکار ہوجاتے ہیں وہ آہستہ آہستہ اپنی غلط عادت کو چھوڑ سکتے ہیں یہاں تک کہ سب سے زیادہ شجاع آدمی بن جائیں، کیونکہ رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کا ارشاد گرامی ہے: أشجَعُ النّاسِ مَن غَلَبَ هَواهُ، “لوگوں میں سے سب سے زیادہ شجاع وہ ہے جو اپنی خواہش پر غالب آجائے”۔ [منتخب میزان الحکمہ، ص۵۸۸]
۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
غررالحکم و دررالکلم، آمدی]
[منتخب میزان الحکمہ، محمدی ری شہری]

تبصرے
Loading...