دنیا انسان کی ذلت و خواری کا باعث

خلاصہ: اگر انسان دنیا کی غلامی اختیار کرے تو دنیا انسان کو ذلیل و خوار کردیتی ہے۔

دنیا انسان کی ذلت و خواری کا باعث

حضرت امیرالمومنین علی (علیہ السلام) فرماتے ہیں: “الدّينُ يُجِلُّ. الدُّنيا تُذِلُّ، “دین (انسان کو) جلالت (بزرگی) دیتا ہے، دنیا (انسان کو) ذلیل (و خوار) کرتی ہے”۔
وہی قوم، عزت اور شان پاتی ہے جو دین اسلام کے عین مطابق عمل کرے، بلکہ بنیادی طور پر حقیقی اور سچی عزت و احترام، دین اسلام کے علاوہ نہیں مل سکتی اور جو کچھ دین کے بغیر عزت و احترام کی شکل میں دکھائی دیتا ہے، وہ صرف ذہنی خیالات کی بنیاد پر اور کھوکھلی، من گھڑت اور جھوٹی عزت ہے جو حقیقت میں ذلت ہوتی ہے جس پر اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنے والے لوگ، اپنی نفسانی اور گِری ہوئی خواہشات کو حاصل کرنے کے لئے، اپنے مدنظر افراد جن سے ان کو لالچ ہو ان پر عزت و احترام کا خول چڑھا کر ان سے تعلّقات بناتے ہیں تا کہ دنیا کی مال و دولت اکٹھی کریں۔
پھر ان کی یہ غلط فہمی رفتہ رفتہ اتنی بڑھ جاتی ہے کہ انہیں اس بات پر یقین ہونے لگ جاتا ہے کہ ان کو جن افراد سے ذاتی نفع اور لالچ ہے وہ محترم افراد ہیں، جبکہ ہرگز ایسا نہیں ہے، بلکہ ان کے غلط افکار اور غلط اعمال کا نتیجہ ہے کہ وہ اس غلط فہمی کا شکار ہوجاتے ہیں اور ان کی نظر میں حق و باطل اور عزت و ذلت کا معیار الٹ ہوجاتا ہے۔
ایسی عزت کو جب گہری نظر سے دیکھا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ وہ عزت نہیں ہے، بلکہ بالکل ذلت و خواری ہے جس میں وہ لوگ اپنی دنیاوی خواہشات کو حاصل کرنے کے لئے دوسروں کی غلامی کرتے ہیں، ایسی دنیا ان کو ذلت کے گھاٹ اتار دیتی ہے۔

* غررالحکم و دررالکلم، آمدی، ح۳، ح۴۔

تبصرے
Loading...