خوش اخلاقی سے برتاؤ کرنا اور بد سلوکی سے پرہیز کرنا

خلاصہ: خوش مزاجی کے فائدوں کے بارے میں جب غوروخوض کیا جائے تو انسان میں یہ جذبہ پیدا ہوتا ہے کہ خوش مزاج آدمی بن جائے۔

خوش اخلاقی سے برتاؤ کرنا اور بد سلوکی سے پرہیز کرنا

   جو چیز حقیقت میں انسان کے لئے مفید ہے اور اس کے فائدہ مند ہونے کو بھی انسان جانتا ہے، لیکن کسی بھی وجہ سے وہ چیز آدمی کے پاس نہیں ہے تو اگر آدمی اس کے فائدوں کے بارے میں غوروخوض کرے تو کیونکہ کسی چیز کے بارے میں غور کرنے سے اس چیز کو حاصل کرنے کا جذبہ پیدا ہوجاتا ہے تو آدمی اس کو حاصل کرنے کا طریقہ اور ذریعہ ڈھونڈ نے کی کوشش کرتا ہے۔
   خوش اخلاقی اور خوش مزاجی ایسی صفت ہے جسے ہر انسان پسند کرتا ہے، کیونکہ خوش مزاجی ہر انسان کے فطری تقاضے کے مطابق ہے، بلکہ انسان کی انسانیت کی نشانی یہ ہے کہ وہ خوش مزاج ہو، لیکن بہرحال اس میں خوش مزاجی کی صفت نہیں پائی جاتی تو وہ کس طریقے سے اسے اپنائے؟
   خوش مزاجی کو اپنانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ خوش مزاجی کے فائدوں کے بارے میں غور کرے تو اس میں یہ جذبہ پیدا ہوجائے گا کہ لوگوں سے خوش مزاجی اور خوش اخلاقی کے ساتھ برتاؤ کرے۔ وہ جب لوگوں سے اچھا برتاؤ کرے گا تو وہ اچھے برتاؤ کے فائدوں کو محسوس کرے گا اور لطف اندوز ہوگا اور پھر لوگوں کا ردّعمل بھی دیکھے گا کہ اس کے اچھے برتاؤ کے جواب میں لوگ بھی اس سے کتنا اچھا سلوک کرتے ہیں۔
   اگر اس سے کسی کے حق میں کوئی غلطی ہوگئی ہے تو وہ دوسرے آدمی سے غصہ کرکے اپنی غلطی کو چھپانے کے بجائے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے اس سے معذرت خواہی کرلے۔
   اگر کسی نے اس کے حق میں غلطی کی ہے تو اس کا مواخذہ کرنے اور ڈانٹنے کے بجائے اس کی غلطی کو نظرانداز کردے۔ ہوسکتا ہے کہ غلطی کو نظرانداز کرنا اور اچھا سلوک باعث بنے کہ غلطی کرنے والا شخص خود ہی اپنی غلطی سے پچھتائے اور اپنی غلطی کو غلطی تسلیم کرکے آئندہ اس غلطی سے باز آجائے، جبکہ اگر اس سے تلخ کلامی کی جائے یا ڈانٹا جائے تو وہ مزید اپنی غلطی پر ڈٹ جائے اور باز نہ آئے۔

تبصرے
Loading...