حسد، جھوٹ بولنے کا ایک سبب

خلاصہ: کبھی کبھی انسان حسد کی وجہ سے چھوٹ ہولتا ہے۔

حسد، جھوٹ بولنے کا ایک سبب

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     جھوٹ بولنے کی ایک وجہ حسد ہے، قرآن نے حسد کو جھوٹ کا سبب قرار دیا ہے، حضرت یوسف(علیہ السلام) کے بھائیوں نے حسد کی وجہ سے جھوٹ کہا تھا: «أَرْسِلْهُ مَعَنَا غَدًا يَرْتَعْ وَ يَلْعَبْ وَ إِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ[ سورۂ یوسف، آیت:۱۲] کل ہمارے ساتھ بھیج دیجئے کچھ کھائے پئے اور کھیلے اور ہم تو اس کی حفاظت کرنے والے موجود ہی ہیں».
     کبھی کبھی انسان اپنی اجتماعی حیثیت باقی رکھنے کے لئے جھوٹ بولتا ہے تاکہ اس کی عزت و آبرو باقی رہے اور کبھی کبھی  فائدے حاصل کرنے کے لئے اور کبھی اپنے آپ کو نقصان سے بچانے کے لئے انسان جھوٹ بولتا ہے۔
     اورانسان کبھی مذاق یا دوسروں  کو بنسانے کے لئے جھوٹ بولتا ہے تاکہ اس کے وجہ سے لوگ خوش ہوجائے، اس کے بارے میں رسول خدا (صلی اللہ علیہ  وآلہ و سلم) جناب ابوذر سے اس طرح فرمارہے ہیں: «يَا أَبَاذَرٍّ وَيْلٌ لِلَّذِي يُحَدِّثُ فَيَكْذِبُ لِيُضْحِكَ بِهِ الْقَوْمَ- وَيْلٌ لَهُ وَيْلٌ لَهُ وَيْلٌ لَه‏، اے ابوذر! اس شخص پر افسوس جو دوسروں کو ہنسانے کے لئے جھوٹ بولتا ہے، جھوٹ بولنے والے پر بھی افسوس ہے اور جھوٹ سننے والے پر بھی»[بحار الانوار، ج۷۴، ص۸۸]۔
بحارالانوار، محمد باقر مجلسی، دار احیاء التراث العربی، بیروت، دوسری چاپ، ۱۴۰۳ق۔

تبصرے
Loading...