جنت کے دروازے کس کے لئے کھولے جاتے ہیں

خلاصہ: جنت کے دروازے انسان کے لئے اس وقت کھولے جاتے ہیں جب اسکے نامہ عمل میں ایک بھی گناہ لکھا ہوا نہ ہو۔

جنت کے دروازے کس کے لئے کھولے جاتے ہیں

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     ہم جتنے بھی اچھے اعمال انجام دیتے ہیں اسکا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ہم ان اعمال کی وجہ سے جنت میں جاسکے اور ہمارے لئے جنت کے دروازے بند نہ کئے جائے اور اس کے دروازے ہمارے لئے کھول دیئے جائے،
     ہوسکتا ہے ہمارے ذھن میں یہ سوال آئے کے جنت کے دروازوں کو کھولے جانے کا کیا مطلب ہے، تو اسکا جواب یہ ہے کہ ہم نے اپنی تمام عمر میں جو گناہ انجام دئے ہیں، ان سب سے اپنے آپ کو پاک کرلیں اور نیک اور صالح اعمال کو بجالائیں کیونکہ انسان جب تک گناہ کو انجام دیتا ہے اس وقت تک وہ جنت میں داخل نہیں ہوسکتا، جنت کے دروزے اسکے لئے بند ہوتے ہیں، جنت کے دروازے اسکے لئے اس وقت کھولے جاتے ہیں جب اسکے نامہ عمل میں ایک بھی گناہ لکھا ہوا نہ ہو، جس کے بارے میں حضرت علی(علیہ السلام) فرما رہے ہیں: «الْفَرَائِضَ‏ الْفَرَائِضَ‏ أَدُّوهَا إِلَى اللَّهِ تُؤَدِّكُمْ إِلَى الْجَنَّة؛ واجبات، واجبات! ان کو اللہ کے لئے بجالاؤ تاکہ تمہیں جنت کی طرف لیکر جائیں»[بحار الانوار، ج:۲، ص:۲۹۰]، اگر واجبات کو اللہ کے لئے بجالایا جائے تو اس وقت خداوند عالم ان کو قبول کرتا ہے، اور جب خدا قبول کرتا ہے تو اس وقت اسکے لئےجنت کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں۔
*بحار الانوارالجامعة لدرر أخبار الأئمة الأطهار،  محمد باقر مجلسى، دار إحياء التراث العربي، ۱۴۰۳ق۔

تبصرے
Loading...