ایمان اور سکون قلب

خلاصہ: سکون اور اطمینان اللہ کی یاد میں ہیں۔

ایمان اور سکون قلب

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     تنگ و تاریک، اضطراب و پریشانی سے بھری ہوئی زندگی بے دینی کا نتیجہ ہے دین اور ایمان کے بغیر انسان اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں خلاء محسوس کرتا ہے اور پریشانیوں میں گھرجاتا ہے، اس ہولناک تباہی اور مہلک بیماری سے نجات حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ انسان دین کو اختیار کرے اور خدائے واحد پر ایمان لائے۔
     بڑے بڑے دانشوروں کا کہنا ہے کہ دین و مذھب انسانی زندگی کو اطمینان اور روحانی پناہ گاہ  فراہم کرتے ہیں۔
    خداوند عالم قرآن مجید میں دل کے سکون کے بارے میں اس طرح ارشاد فرمارہا ہے:«الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللَّهِ ۗ أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ[سورہ رعد، آیت:۲۸]یہ وہ لوگ ہیں جو ایمان لائے ہیں اور ان کے دُلوں کو یادُ خدا سے اطمینان حاصل ہوتا ہے اور آگاہ ہوجاؤ کہ اطمینان یادُ خدا سے ہی حاصل ہوتا ہے»۔
     قرآن مجید نے اپنا صاف فیصلہ سنا دیا ہے کہ جو لوگ اللہ ہر ایمان لیکر آتے ہیں ان ہی کو سکون اور اطمیان قلب میسر ہوتا ہے چاہے۔

تبصرے
Loading...