۹/ ربیع الاول کی فضیلت اور اسکے دوسرے اسماء

پیغمبر اسلام  صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے منقول ہے کہ آپ نے امام حسن  اور امام حسین علیہما السلام سے فرمایا: مبارک ہو ں تمہیں  اس دن (۹/ ربیع الاول ) کی برکتیں۔۔۔۔خدا وند متعال نے وحی  کی مجھ پر کہ اے محمد(ص)! میں نے اس دن کو تمہارے لئے اور تمہارے اہلبیت کے لئے اور مومنین اور شیعوں میں سے ہر اس شخص کے لئے کہ  جو ان کی پیروی کرے، اسکے لئے عید کا دن قرار دیا اور خود کو اپنی عزت و جلال کی قسم دی کہ۔۔۔۔ ہر سال اس روز ، اپکے شیعوں، محبوں اور دوستوں میں ہزاروں  لوگوں کو آتش جہنم سے نجات دوں اور انکی کوششوں کی جزا دوں، ان کے گناہوں کو معاف کروں اور انکے اعمال کو قبول کروں۔

امام علی نقی علیہ السلام  نے فرمایا:اہلبیت علیہم السلام کے نزدیک، ۹/ ربیع الاول سے بڑھ کر کون سا دن محترم ہے؟!

مرحوم محدث قمی (رہ) نے مفاتیح الجنان میں لکھا: ۹/ ربیع الاول، عظیم عید  کا دن ہے۔ روایتوں میں ہے کہ جو شخص بھی اس دن کچھ راہ خدا میں دیگا، اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔یہ دن، غموں کے دور ہونے کا دن ہے، بہت با فضیلت دن ہے۔یہ دن ، امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ کی امامت کا پہلا دن ہے  کہ جسکی وجہ سے اس دن کی فضیلت میں اضافہ ہو گیا۔

حذیفہ  ابن یمان کہتے ہیں کہ میں اس روز امیر المومنین علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ نے فرمایا:اے حذیفہ وہ دن تمہیں یاد ہے جب تم میرے سید و سردار حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں آئے تھے اور میں اور پیغمبر کے دونو نواسے، حسن اور حسین( علیہم السلام) ان کے پاس بیٹھ کر کھانا کھا رہے تھے اور پھر پیغمبر نے اس دن کی فضیلت کے بارہ میں تمہیں بتایا تھا؟

میں نے کہا، جی ہاں اے  برادر رسول خدا(ص)۔

حضرت نے فرمایا: خدا کی قسم یہ وہ دن ہے کہ جس میں خدا وند متعال نے آل رسول کی آنکھوں کو ٹھنڈک بخشی اور میں اس دن کے لئے بہتر(۷۲) ناموں کو جانتا ہوں۔ حذیفہ نے عرض کیا: اے امیرالمومنین ! میں چاہتا ہوں کہ ان  ناموں کو آپ سے سنوں۔ امام نے فرمایا:یہ دن، یوم  استراحت (آرام) ہے، کرب و غم کے زایل ہونے کا دن ہے، یوم غدیر ثانی ہے، شیعوں کے گناہوں میں تخفیف کا دن ہے، مومنوں کے لئے نیکی اختیار کرنے کا دن ہے، یوم رفع قلم ہے، کفر و عداوت کی عمارت کے ٹوٹنے کا دن ہے، یوم عافیت ہے، یوم برکت ہے، مومنین کے خون طلبی کا دن ہے، یوم عید عظیم ہے، دعا کے  مستجاب ہونے کا دن ہے، عہد کے وفا کرنے کا دن ہے،  یوم شرط ہے، سیاہ لباس اتارنے کا دن ہے، ظالموں کی ندامت کا دن ہے،  کانٹوں کے نابود ہونے کا دن ہے، ہم و غم کے دور ہونے کا دن ہے، یوم فتح ہے، کفار کے اعمال کی پیشی کا دن ہے، قدرت کو پیش کرنے کا دن ہے، شیعوں کے گناہوں کی بخشش کا دن ہے،  شیعوں کی خوشی کا دن ہے، یوم توبہ ہے، یوم انابہ ہے،  یوم زکات عظمی ہے، یوم فطر ثانی ہے، باغیوں کے غم و اندوہ کا دن ہے،  مخالفین کے گلےمیں آب دہان اٹکنے کا دن ہے، مومنوں کی رضایت کا دن ہے، عید اہلبیت (ع) کا دن ہے،  بنی اسرائیل کی فرعون پر کامیابی کا دن ہے،  شیعوں کے اعمال کے مقبول ہونے کا دن ہے،  صدقہ نکالنے کا دن ہے،  ثواب میں زیادتی کا دن ہے،  یوم قتل منافق ہے، یوم وقت معلوم ہے،  یوم سرور اہلبیت (ع) ہے،  یوم شہود ہے، دشمنوں پر قہر کا دن ہے، گمراہی کی نابودی کا دن ہے، ظالموں کے لئے انگشت ندامت کو چبانے کا دن ہے، یوم تنبیہ ہے، شرم کا دن ہے، مومنوں کے قلوب کی ٹھنڈک کا دن ہے، منافقوں کی بادشاہت کے برطرف ہونے کا دن ہے، اہل ایمان کے لئے توفیق کا دن ہے، مومنوں کی کافروں سے رہائی کا دن ہے، یوم مظاہرہ ہے،  یوم مفاخرہ ہے،  قبولیت اعمال دن ہے، یوم تعظیم ہے،  یوم عطا ہے،  یوم شکر خدا ہے، مظلوموں کی نصرت  کا دن ہے، یوم زیارت  مومنین(ملاقات) ہے،  یوم محبت ہے،  رحمت الہی تک وصول کا دن ہے، یوم تزکیہ ہے، بدعتوں کے کشف ہونے کا دن ہے، اسرار کے ظاہر ہونے کا دن ہے،  گناہان کبیرہ سے بچنے کا دن ہے،  حق کی آواز بلند کرنے کا دن ہے، یوم عبادت ہے، یوم موعظہ اور نصیحت ہے، (دین کے تئیں) سر تسلیم خم کرنے کا دن ہے وغیرہ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

و بحار الانوار، طبع بیروت، جلد 31 صفحه 120  سے ۱۲۹ تک .

تبصرے
Loading...