کربلامیں ورود

۲/ محرم الحرام ۶۱ ہ یوم پنجشنبہ کوامام حسین (ع) علیہ السلام واردکربلاہوگئے نورالعین ص ۴۶ حیواة الحیوان جلد ۱ ص ۵۱ مطالب السؤل ص ۲۵۰ ، ارشادمفید،دمعة ساکبة ص ۳۲۱ ۔

واعظ کاشفی اورعلامہ اربلی کابیان ہے کہ جیسے ہی امام حسین (ع) نے زمین کربلاپرقدم رکھا زمین کربلازردہوگئی اورایک ایساغباراٹھاجس سے آپ کے چہرئہ مبارک پرپریشانی کے آثارنمایاں ہوگئے ،یہ دیکہ کر اصحاب ڈرگئے اورجناب ام کلثوم رونے لگیں (کشف الغمہ ص ۶۹ روضة الشہداء ص ۳۰۱) ۔

صاحب مخزن البکالکھتے ہیں کہ کربلاپرورودکے فورابعد جناب ام کلثوم نے امام حسین (ع) سے عرض کی ،بھائی جان یہ کیسی زمین ہے کہ اس جگہ ہمارے دل دہل رہے ہیں امام حسین (ع) نے فرمایابس یہ وہی مقام ہے جہاں باباجان نے صفین کے سفرمیں خواب دیکھاتھا یعنی یہ وہ جگہ ہے جہاں ہماراخون بہے گا ،کتاب مائین میں ہے کہ اسی دن ایک صحابی نے ایک بیری کے درخت سے مسواک کے لیے شاخ کاٹی تواس سے خون تازہ جاری ہوگیا۔

 

تبصرے
Loading...