اللہ کے دین پر عمل کرنے اور نہ کرنے کا نتیجہ

خلاصہ: اللہ تعالی کے دین اور احکام پر عمل کرنے والے آخرت میں کامیاب ہیں اور عمل نہ کرنے والے آخرت میں ناکام ہیں۔

اللہ کے دین پر عمل کرنے اور نہ کرنے کا نتیجہ

دین، اللہ کی طرف سے آیا ہے تا کہ انسان کے مقررہ قوانین کو ان حدود میں مقرر کرے جس میں انسان کا فائدہ ہے اور انسان کی ترقی و کمال میں رکاوٹ نہیں بنتے، اور ان میں سے بہت سارے قوانین جو انسان کے فائدے میں نہیں ہیں بلکہ اسے جہنم کی طرف لے جاتے ہیں، انسان سے ان کو لے لے اور وہ احکام جو انسان کو حیات تک پہنچاتے ہیں، ان کی انسان کو تعلیم دے۔
جو لوگ ان احکام پر عمل کرتے ہیں ان کے وجود کا پھَل اپنے کمال کے مرحلہ تک پہنچ جاتا ہے اور انہیں جو طاقتیں اور قوتیں دی گئی ہیں وہ ان سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے وجود کی طاقتوں کو نکھارتے ہیں۔ ایسے لوگ موت کے وقت خوشحال اور مسکراتے ہیں (کیونکہ تکامل کے ابتدائی مراحل سے گزر کر کائنات کے راز تک پہنچ چکے ہیں)۔ حقائق ان کے لئے واضح ہوچکے ہوتے ہیں، انہیں مرنے سے کوئی خوف نہیں ہوتا، بلکہ موت کے عاشق ہوتے ہیں تاکہ جن عوالِم کو انہوں نے یہاں نہیں دیکھا اور وہ عوالم یہاں کسی مصلحت کے تحت ان سے چھپے رہے، وہ ان کو دیکھ لیں۔
جو لوگ ان احکام پر عمل نہیں کرتے اور اپنی زندگی کو کھیل کود میں گزار دیتے ہیں اور خیالات میں زندگی بسر کرتے ہیں تو کیونکہ باطل نے ان کے دلوں کو گھیرا ہوا ہے اور باطل نے حقیقت کے لباس میں اور زینت دینے والی خیالی صورتوں سے ان کی افکار کو اپنے ساتھ مصروف کیا ہوا ہے اور بالآخر مقصدِ خلقت تک پہنچنے کے بغیر زندگی بسر کرتے رہے ہیں تو آخرت کی طرف ان کی حرکت، وجودی ضعف اور نقص کے ساتھ ہے، لہذا حسرت، غم اور پریشانی کے ساتھ نتیجہ حاصل کیے بغیر پیاس کی حالت میں دنیا سے چلے جاتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[اصل مطالب ماخوذ از: معادشناسی، علامہ آیت اللہ سید محمد حسین حسینی طہرانی]

تبصرے
Loading...