مہر حضرت زہرا سلام اللہ علیہا

پیغمبر اسلام(ص) کی بیٹی کا مہر پانچ سودرہم تھا اور ہر درہم ایک مثقال چاندی کے برابر تھا (ہر مثقال ۱۸؍ چنے کے برابر ہوتاہے)۔ 

پیغمبر اسلام کی عظیم المرتبت بیٹی کا عقد بہت زیادہ سادگی اور بغیر کسی کمی کے ہوا عقدہوئے ایک مہینہ سے زیادہ گزر گیا پیغمبر کی عورتوں نے حضرت علی سے کہا: اپنی بیوی کواپنے گھرکیوں نہیں لے جاتے؟ حضرت علی نے ان لوگوں کو جواب دیا: لے جاؤں گا. ام ایمن پیغمبر کی خدمت حاضر ہوئیں اور کہا اگر خدیجہ زندہ ہوتیں تووہ فاطمہ کے مراسم ازدواج کو دیکھ کرخوش ہوجاتیں۔ پیغمبر نے جب خدیجہ کا نام سنا تو آنکھیں آنسوؤ ں سے تر ہوگئیں اور کہا:اس نے میری اس وقت تصدیق کی تھی جب سب نے مجھے جھٹلا دیا تھا. اور خدا کے دین کودوام بخشنے کے لئے میری مدد کی اور اپنے مال کے ذریعے اسلام کے پھیلانے میں مدد کی۔ ام ایمن نے کہا: فاطمہ کوان کے شوہر کے گھر بھیج کر ہم سب کو خوشحال کیجئے۔ رسول اکرم نے حکم دیا کہ ایک کمرہ کو زہرا ؑ کے زفاف کے لئے آمادہ کرو اورانھیں آج کی رات اچھے لباس سے آراستہ کرو۔ جب دلہن کی رخصتی کا وقت قریب آیاتو پیغمبر نے حضرت زہرا کو اپنے پاس بلایا. زہرا ؑ پیغمبر کے پاس آئیں، جب کہ ان کے چہرے پر شرم و حیا کا پسینہ تھا اور بہت زیادہ شرم کی وجہ سے پیر لڑکھڑا رہے تھے اور ممکن تھا کہ زمین پر گرجائیں. اس موقع پر پیغمبر نے ان کے حق میں دعا کی اور فرمایا: ’’اَقَالَکَ اللّٰہُ الْعَثْرَۃَ فِی الدُّنْیٰا وَ الآْخِرَۃِ ‘‘ خدا تمہیں دونوں جہان کی لغزش سے محفوظ رکھے، پھر زہرا کے چہرے سے حجاب ہٹایا اور ان کے ہاتھ کوعلی ۔کے ہاتھ میں دیا اور مبارکباد پیش کر کے فرمایا:’’بٰارِکْ لَکَ فِی اِبْنَۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ یَا عَلِیُّ نِعْمَتِ الزُّوْجَۃُ فَاطِمَۃُ‘‘ پھر فاطمہ کی طرف رخ کر کے کہا: ’’نِعْمَ الْبَعْلُ عَلِیُّ ‘‘۔ پھر دونوں کو اپنے گھر جانے کے لئے کہااور بزرگ شخصیت مثلاً سلمان کو حکم دیا کہ جناب زہرا ؑ کے اونٹ کی مہار پکڑیں اور اس طرح اپنی باعظمت بیٹی کی جلالت کا اعلان کیا۔ جس وقت دولہا ودولہن حجلہ عروسی میں گئے تودونوں شرم وحیا سے زمین کی طرف نگاہ کئے ہوئے تھے، پیغمبر ان کے کمرے میں داخل ہوئے اور ایک برتن میں پانی لیا اور تبرک کے طور پر اپنی بیٹی کے سر اور بدن پر چھڑکا، پھر دونوں کے حق میں اس طرح سے دعا کی: ’’اَلّٰلہُمَّ ہٰذِہِ اِبْنَتِیْ وَ اَحَبُّ الْخَلْقِ اِلیَّ اَلّٰلہُمَّ وَ ہٰذَا اَخِیْ وَ اَحَبُّ الْخَلْقِ اِلَیَّ اَلّٰلہُمَّ اجْعَلْہُ وَ لِیّاً وَ …[بحار الانوار] پروردگارا! یہ میری بیٹی فاطمہ سب سے زیادہ مجھے محبوب ہے ،پروردگارا! علی بھی تمام لوگوں سے زیادہ میرے نزدیک محبوب ہے خداوندا ان دونوں کے رشتۂ محبت کواستوار فرما۔[۱] بحار الانوار ج۴۳ ص ۹۴، کشف الغمہ، ج۱، ص ۳۵۹، کشف الغمہ کے مطابق حضرت زہرا ؑ کے گھر کے تمام سامان کل ۶۳؍ درہم میں خریدے گئے تھے۔

تبصرے
Loading...