لا محدود نعمتیں، خطبہ فدکیہ کی تشریح

خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے، یہ تیرہواں مضمون ہے، حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے اس فقرہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی تعداد شمار نہیں کیا جاسکتا، کیونکہ نعمتوں کی تعداد گننے سے زیادہ ہے۔

حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ فدکیہ میں فرمایا: “جَمَّ عَنِ الْإِحْصَاءِ عَدَدُهَا”، “نعمتوں کی تعداد، گننے سے زیادہ ہے”۔ [احتجاج، طبرسی، ج1، ص131، 132]لفظ “جَمَّ”، “کَثُرَ” کے معنی میں ہے اور کیونکہ “جَمَّ”، “عَنْ” کے ساتھ متعدی ہوا ہے تو اس میں “تجاوز اور زیادہ” کے معنی بھی پائے جاتے ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ نعمتوں کی تعداد کو شمار کرنا، ہماری طاقت سے بڑھ کر ہے۔جناب سیدۂ کونین (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ کا یہ فقرہ، قرآن کریم کی اس آیت کی نشاندہی کررہا ہے جو اللہ تعالیٰ نے سورہ نحل کی آیت ۱۸ میں ارشاد فرمایا ہے: “وَإِن تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللَّهِ لَا تُحْصُوهَا”، “اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو تو شمار نہیں کر سکتے”۔اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا انسان کے عمل یا دل پر تب اثر پڑتا ہے جب ایک ایک نعمت کی باریکی اور صفات اور فائدوں پر غور کرے۔ مثلاً جب ماں کی محبت کے بارے میں سوچا جائے تو آدمی کہہ دے گا کہ ماں کی محبت بہت زیادہ ہے اور ہم اس محبت کا حق ادا نہیں کرسکتے، یہ بات بالکل صحیح ہے، لیکن اگر ماں کی محبت کی باریکی، ظرافت اور واقعات کے بارے میں غور کرے تو اس خضوع کا زیادہ ادراک کرپائے گا جو ماں کے سامنے ہونا چاہیے۔ مثلاً جب بچہ رونے لگتا ہے تو ماں جاگ اٹھتی ہے اور جیسا ہوسکے بچہ کو آرام اور سکون دیتی ہے، اگر سردیوں کی طویل رات کو بچہ صبح تک آرام نہ کرے تو ماں کو بھی آرام نہیں آتا اور ماں بھی کتنے سال بچے کے لئے تکلیف اٹھاتی رہتی ہے اور اس کے حق میں کوئی کوتاہی نہیں کرتی۔ کون بچہ کے لئے ایک رات سے صبح تک اتنی تکلیف برداشت کرنے کو تیار ہے۔ جب اس طرح کی باریکیوں سے اللہ تعالیٰ کی اس نعمت اور دیگر نعمتوں کو دیکھا جائے تو ان کی قدر زیادہ بہتر سمجھ میں آتی ہے۔ جب نعمتوں کی زیادہ سمجھ آئے گی تو ایک ایک نعمت کے اردگرد کئی چھپی ہوئی نعمتیں بھی دکھائی دیں گی تو انہی کو ہی شمار نہیں کیا جاسکتا، تو کیسے انسان اتنی نعمتوں کی تعداد کو گن سکتا ہے جو ہر لمحہ اس پر ہر طرف سے لگاتار برس رہی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حوالہ جات:[احتجاج، طبرسی][شرح خطبه حضرت زهرا (سلام الله علیها)، آیت اللہ آقا مجتبی تہرانی][شرح خطبہ فدکیہ، آیت اللہ مصباح یزدی][ترجمہ آیت از: مولانا محمد حسین نجفی]

تبصرے
Loading...