بعض نظریں، اللہ کی عبادت، رسالہ حقوق کی تشریح

خلاصہ: رسالہ حقوق کی تشریح کرتے ہوئے، اللہ تعالیٰ کی عبادت کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔

رسالہ حقوق میں حضرت امام سجاد (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: “فَأَمَّا حَقُّ اللَّهِ الْأَكْبَرُ فَأَنَّكَ تَعْبُدُهُ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئاً فَإِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ بِإِخْلَاصٍ جَعَلَ لَكَ عَلَى نَفْسِهِ أَنْ يَكْفِيَكَ أَمْرَ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ يَحْفَظَ لَكَ مَا تُحِبُّ مِنْهَا”، “تو اللہ کا سب سے بڑا حق (تمہارے ذمے) یہ ہے کہ تم اس کی عبادت کرو، کسی چیز کو اس کا شریک نہ بناؤ، تو جب تم نے اخلاص کے ساتھ ایسا کیا تو اس نے تمہارے لیے اپنے ذمے لیا ہے کہ تمہاری دنیا اور آخرت کے کام کو سنوار دے اور اس (دنیا اور آخرت) میں سے جو تمہیں پسند ہے اسے تمہارے لیے محفوظ کرے”۔ [تحف العقول، ص۲۵۶]
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) فرماتے ہیں: “النَّظَرُ إلَى العالِمِ عِبادَةٌ، و النَّظَرُ إلَى الإمامِ المُقسِطِ عِبادَةٌ، و النَّظَرُ إلَى الوالِدَينِ بِرأفَةٍ و رَحمَةٍ عِبادَةٌ، و النَّظَرُ إلَى الأخِ تَوَدُّهُ في اللّه ِ عَزَّ و جلَّ عِبادَةٌ”، “عالم کی طرف دیکھنا عبادت ہے، اور عدل کرنے والے راہنما کی طرف دیکھنا عبادت ہے، اور والدین کی طرف رافت (نرم دلی) اور رحمت کے ساتھ دیکھنا عبادت ہے، اور اس بھائی کی طرف دیکھنا جسے تم اللہ عزّوجل کی خاطر اس سے محبت کرتے ہو، عبادت ہے”۔ [بحارالانوار، ج۳۸، ص۱۹۶]جناب ابوذر (رحمۃ اللہ علیہ) رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) سے نقل کرتے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا: “النَّظَرُ إلى عَلِيٍّ عِبادَةٌ، وَالنَّظَرُ إلَى الوالِدَينِ بِرَأفَةٍ ورَحمَةٍ عِبادَةٌ، وَالنَّظَرُ فِي الصَّحيفَةِ ـ يَعني صَحيفَةَ القُرآنِ ـ عِبادَةٌ، وَالنَّظَرُ إلَى الكَعبَةِ عِبادَةٌ”، “علی ابن ابی طالبؑ کی طرف دیکھنا عبادت ہے، اور والدین کی طرف رافت اور رحمت کے ساتھ دیکھنا عبادت ہے، اور صفحہ یعنی قرآن کے صفحہ کو دیکھنا عبادت ہے اور کعبہ کی طرف دیکھنا ہے”۔ [بحارالانوار، ج۳۸، ص۱۹۶]
 * تحف العقول، ابن شعبہ الحرانی، مؤسسة النشر الاسلامي، ص۲۵۶۔* بحارالانوار، علامہ مجلسی، موسسۃ الوفاء، ج۳۸، ص۱۹۶۔

تبصرے
Loading...