امام صادق علیہ السلام سے منقول حکمت نامہ

امام صادق عليه السلام کا ارشاد ہے کہ حضرت لقمان عليه السلام نے اپنے بیٹے سے فرمایا:اے بیٹا ! ہر چیز کی کوئی علامت ہے کہ جس سے وہ پہچانی جاتی ہے اور وہی چیز اس کی گواہی دیتی ہے اور دین کی تین نشانیاں ہیں : علم ، ایمان ، اور اس پر عمل۔ایمان کی تین نشانیاں ہیں : خدا پر ایمان ، اس کی کتاب پر ایمان ،اس کے بھیجے ہوئے رسول پر ایمان ۔عالم کی تین نشانیاں ہیں : خدا کی پہچان، اس چیز کی پہچان جسے خدا پسند کرتا ہے،اور جسے پسند نہیں کرتا۔عامل کی تین نشانیاں ہیں : نماز ، روزہ ، زکات۔دکھاوا کرنے والے کی تین نشانیاں ہیں : اپنے سے بڑی چیز سے مقابلہ کرتا ہے ، وہ بولتا ہے جس کا اسے علم نہیں ہے ، ایسی چیز کے پیچھے ہے جس تک نہیں پہنچ سکتا۔ظالم کی تین نشانیاں ہیں : گناہ کے ذریعے اپنے بڑی ہستی پر ظلم کرتا ہے ، اپنے سے چھوٹوں پر غلبہ کرتا ہے ، ظالم کی مدد کرتا ہے ۔منافق کی تین نشانیاں ہیں : اس کی زبان اس کے دل کی مخالف ہوتی ہے، اس کا دل اس کے کام کے مخالف ہوتا ہے، اس کا ظاہر اس کے باطن کے مخالف ہوتا ہے ۔گنھگار کی تین نشانیاں ہیں : خیانت کرتاہے، جھوٹ بولتا ہے، اور اپنی بات کی مخالفت کرتا ہے ۔ریاکار کی تین نشانیاں ہیں : جب تنہا ہوتا ہے تو سستی کرتا ہے، جب لوگوں کے درمیان ہو تو تیزی دیکھاتا ہے، اور ہر کام میں اپنی تعریف کےلیے اعتراض کرتا ہے ۔حاسد کی تین نشانیاں ہیں : جب کوئی سامنے نہ ہو تو اسکی غیبت کرتا ہے، جب حاضر ہو تو تعریف کرتا ہے، مصیبت کے وقت ملامت کرتا ہے ۔اسراف کرنے والے کی تین نشانیاں ہیں : اسے خریدتا ہے کہ جو اسے ضرورت نہیں ، اسے پہنتا ہے کہ جو ضروری نہیں ، اسے کھاتا ہے کہ جس کی حاجت نہیں ۔سست انسان کی تین نشانیاں ہیں : اتنی سستی کرتا ہے کہ قصور وار ٹہرتا ہے ، اور جب قصور وار ٹہرتا ہے تو ایک چیز کو ضائع کر بیٹھتا ہے، اور جب ضائع کرتا ہے تو گنہگار بنتا ہے۔غافل کی تین نشانیاں ہیں : خطا کرنا ، فضول کام کرنا، بھول جانا ۔
حكمت نامہ لقمان : حدیث نمبر : 100375

تبصرے
Loading...