کونسی چیز صحیح ہے

خلاصہ: معصومین(علیہم السلام) انسان کی صحیح طریقے سے راہنمائی کرنے والے ہیں۔

کونسی  چیز صحیح ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     آج کی دنیا میں انسان اتنی چیزوں کو سنتا ہے کہ جس کی کوئی انتھاء نہیں ہے یہاں انسان کے ذہنمیں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر کونسی چیز جو اس نے سنی ہے وہ صحیح ہے اور کونسی غلط، اس کے جواب میں شریعت نے ہم کو کچھ معیار بتائے ہیں کہ آگر تمھاری سنی ہوئی چیز ان معیار پر ہے تو صحیح ہے نہیں تو غلط ان ہی معیار میں سے بعض کو یہاں اختصار کے ساتھ بیان کیا جارہا ہے:
۱۔ جو قرآن کے مطابق ہو: کیونکہ قرآن اللہ کا کلام ہے اور ایک روشن حقیقیت ہے، قرآن کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ قرآن حق کو بیان کرنے والا ہے اس لئے جو چیز بھی قرآن کے مطابق ہو وہ صحیح ہے۔(کافی، ج:۱، ص:۶۹)۔
۲۔ جو فطرت کے مطابق ہو: کیونکہ انسان کی فطرت جس پر اللہ نے اسے پیدا کیا ہے وہ پاک ہو اور کبھی بھی وہ غلط بات کی تائید نہیں کرتی اس لئے جس چیز کے بارے میں شک ہو اس میں یہ دیکھناچاہئے کہ وہ فطرت کے مطابق ہے یا نہیں اگر وہ فطرت کے مطابق ہے تو وہ صحیح ہے نہیں تو غلط جس کے بارے میں خداوند متعال اس طرح فرمارہاہے: «فَأَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنيفاً فِطْرَتَ اللَّهِ الَّتي‏ فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْها لا تَبْديلَ لِخَلْقِ اللَّهِ ذلِكَ الدِّينُ الْقَيِّم(سورہٗ روم، آیت:۳۰) آپ اپنے رخ کو دین کی طرف رکھیں اور باطل سے کنارہ کش رہیں کہ یہ دین وہ فطرت الہیۤ ہے جس پر اس نے انسانوں کو پیدا کیا ہے اور خلقت الہٰی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی ہے یقینا یہی سیدھا اور مستحکم دین ہے».
۳۔ جو عقل کے مطابق ہو: کیونکہ عقل انسان کو سیدھا راستہ دکھانے والی ہے لہذا جس بات کی تائید انسان کی سالم عقل کرے وہ صحیح ہے۔
     ان سب کو صحیح طریقے سے سمجھنےکے لئے معصومین(علیہم السلام) کی اطاعت اور پیروی ضروری ہے بغیر انکی پیروی کے انسان کبھی صحیح راستے کا انتخاب نہیں کر سکتا۔
*کافی، کلینی، محمد بن یعقوب، تهران، دار الکتب الإسلامیة، چوتھی چاپ، ۱۴۰۷ق.

تبصرے
Loading...