ھٹ دھرم کفار کے ناقابل ھدایت ھونے کے باوجود، انبیاء کی طرف سے ان کی ھدایت پر اصرار کرنے اور قیامت میں ان کے لئے عذاب کے کیا معنی ھوسکتے ھیں؟


سائٹ کے کوڈ
fa5355


کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ
16775

ھٹ دھرم کفار کے ناقابل ھدایت ھونے کے باوجود، انبیاء کی طرف سے ان کی ھدایت پر اصرار کرنے اور قیامت میں ان کے لئے عذاب کے کیا معنی ھوسکتے ھیں؟

سوره بقره کی آیت نمبر ۶ اور ۷ میں ارشاد ھوتا ھے:” اے رسول! جن لوگوں نے کفر اختیار کیا ھے ان کے لئے سب برابر ھے۔ آپ انھیں ڈرائیں یا نه ڈرائیں یه ایمان لانے والے نھیں ھیں۔ خدا نے ان کے دلوں اور کانوں پر گویا مھر لگادی ھے که نه کچھه سنتے ھیں اور نه سمجھتے ھیں اور آنکھوں پر بھی پردے پڑگئے ھیں۔ ان کے واسطے آخرت میں عذاب عظیم ھے۔” اس آیه شریفه کے مطابق انبیاء {ع} کا مبعوث ھونا ایک بیھوده کام تھا، اب جبکه خداوند متعال نے ان کے فھم و ادراک پر یه مھر لگادی ھے تو معلوم نھیں وه کس جرم کی وجه سے جھنم میں جائیں گے؟

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ

تبصرے
Loading...