اگر هم خداوند متعال سے عهد کریں که فلاں کام کو انجام نهیں دیں گے لیکن بعد میں اسے انجام دیں تو اس کا حکم کیا هے؟

اگر هم خداوند متعال سے عهد کریں که فلاں کام کو انجام نهیں دیں گے لیکن بعد میں اسے انجام دیں تو اس کا حکم کیا هے؟

اگر کو ئی شخص (مراجع عظام کی تقلید کی توضیح المسائل میں درج شرائط کے ساتھـ )[1] خداوند متعال کے ساتھـ عهد کرے اور اس پر عمل نه کرے (اس میں کوئی فرق نهیں هے که کسی کام کو انجام دینے کے لئے عهد کیا هو یا کسی کام کو ترک کر نے کے لئے) اسے کفاره دینا چاهئے ، یعنی ساٹھـ فقیروں کو پیٹ بھر کر کھانا کھلائے ، یا دو مهینے روزه رکھے[2]یا ایک غلام کو آزاد کرے- [3][1]  مثلاً عهد را حج امر سے متلق هے اور باپ کی ممانعت سے منعقد نهیں هوتا هے اور اس کے لئے صیغه ضروری هے یعنی عهد کر نے والا کهے : میں نے خدا کے ساتھـ عهد کیا هے که فلاں نیک کام کو انجام دوں گا –” لیکن اگر صیغه نه پڑھے ، یا وه کام شرعاً مطلوب نه هو تو اس کے عهد کا کوئی اعتبار نهیں هے –

ملا حظه هو:
1- مراجع کی توضیح المسائل ج٢، ص٦٢٢مسئله نمبر ٢٦٦٧و ٢٦٦٨-
2- ان دنوں میں سے ٣١دن پے درپے روزه رکھے ، لیکن باقی بچے دنوں یعنی ٢٩ دنوں کو فاصله کے ساتھـ روزه رکھـ سکتا هے-
3- مراجع کی توضیح المسائل ،ج٢،ص٦٢٢،مسئله٢٦٦٩-

تبصرے
Loading...