انسان پر غسل جنابت کس صورت میں واجب ھوتا ہے؟

انسان کے لئے جنابت واقع ھونے کی دو چیزیں سبب ھوتی ہیں : ۱۔ جماع (ہم بستری) جب مرد کا آلہ تناسل ختنہ گاہ کی مقدار میں  مرد یا عورت، بالغ یا نا بالغ کی شرم گاہ یا مقعد میں داخل ھو جائے، اگر چہ منی بھی نہ نکلے۔[1]  
۲۔ منی کا نکلنا، خواہ خواب میں ھو یا بیداری میں کم ھو یا زیادہ، شہوت کے ساتھ ھو یا بغیر شہوت ھو، اختیار سے ھو یا بلا اختیار۔[2]   
  اس بنا پر سوال کے فرض کے مطابق اگر مراد یہ ھو کہ دخول انجام پایا ہے تو مرد و زن دونوں پر غسل جنابت واجب ہے ۔ لیکن اگر دخول انجام نہیں پایا ہے اور صرف مرد سے منی نکلی ہے، تو اس صورت میں صرف مرد جنب ھوا ہے ، اور اسی پر غسل جنابت واجب ہے، اس کی بیوی جنب نہیں ھوئی ہے ، کیونکہ نہ دخول انجام پایا ہے اور نہ اس سے منی خارج ھوئی ہے ۔ اگر ان کے لباس نجس ھوئے ھوں تو انھیں دھو لینا چاہئیے لیکن اگر ان کا لباس نجس نہیں ھوا ھو تو نماز کے لئے اسے زیب تن کرنے کے لئے کوئی حرج نہیں ہے۔

 


[1] ۔توضيح المسائل (المحشى للإمام الخميني)، ج‏1،  ص 210، مسأله 349 .
[2] ۔ توضيح المسائل (المحشى للإمام الخميني)، ج‏1، ص 208، مسأله 345.
تبصرے
Loading...