اسلام کی شریعت نے کمال اور کاملیت تک پهنچنے کے بعد تشریعی نبوت کو خاتمه بخشا هے، نه که تبلیغی نبوت کو ، اس بنا پر تبلیغی نبوت کے خاتمه کے بارے میں کیسے توجیه کی جا سکتی هے؟


سائٹ کے کوڈ
fa5221


کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ
16115

اسلام کی شریعت نے کمال اور کاملیت تک پهنچنے کے بعد تشریعی نبوت کو خاتمه بخشا هے، نه که تبلیغی نبوت کو ، اس بنا پر تبلیغی نبوت کے خاتمه کے بارے میں کیسے توجیه کی جا سکتی هے؟

انبیائے الهٰی دو قسم کے هیں: ان میں سے پهلے قسم کے انبیاء صاحب شریعت هیں، جن کی تعداد بهت کم هے اور وه حسب ذیل هیں:
حضرت نوح{ع} ، حضرت ابراھیم{ع} ، حضرت موسی {ع} حضرت عیسٰی{ع} اور حضرت محمد بن عبدالله {ص} ، انهیں اولوالعزم پیغمبر کها جاتا هے۔
دوسرے قسم کے انبیاء ، جن کی تعداد زیاده هے، صاحب شریعت نهیں تھے، بلکه وه گزشته شریعت کے مبلغ تھے اور ااپنے سے پهلے والی شریعت کو تحریف سے بچاتے تھے اور وه اس گزشته شریعت کی ترویج کرنے والے تھے، ان پیغمبروں کو “تبلیغی پیغمبر” کها جاتا هے۔ اسلام نے جب ختم نبوت کا اعلان کیا تو اس نے نه صرف تشریعی نبوت کو خاتمه بخشا بلکه تبلیغی نبوت کو بھی خاتمه بخشا ۔ سوال یه پیدا هوتا هے که اسلامی شریعت نے کمال اور کاملیت تک پهنچنے کے بعد تشریعی نبوت کو بھی خاتمه بخشا هے، لیکن تبلیغی نبوت کے خاتمه کی کیسے توجیه کی جائے گی، جبکه هر زمانه کے لوگوں کو هدایت اور راهنمائی کی ضرورت هوتی هے۔ اس میں کیا حرج هے که اگر پیغمبروں کے مانند کچھ پیغمبر مبعوث هو جائیں اور صرف آخری شریعت ، یعنی اسلام کے مبلغ هوں؟

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ

تبصرے
Loading...