ایرانی قوم پہلوی حکومت کے مظالم کا شکار رہی ہے:امام خمینی(رح)

ایرانی قوم پہلوی حکومت کے مظالم کا شکار رہی ہے:امام خمینی(رح)

اسلامی ممالک کی سیاسی و سماجی صورت حال کا جائزہ لیا جائے اور اپنے ایمانی بھائیوں کی مشکلات سے مطلع ہونا تمام مسلمانوں کے لئے لازمی ہے اور ان کی مشکلات کو دور کرنے کے لئے اسلامی فریضہ کے مطابق کوشش کرنا چاہئے اور مسلمانوں کے امور کا اہتمام اسلام کے اہم فرائض میں سے ہے۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رہ) نے حجاج کرام کے نام اپنے ایک بیان میں فرمایا: موسم حج آ پہنچا ہے اور پوری دنیا سے مسلمان خانہ خدا کی زیارت کے لئے تشریف لے گئے ہیں لہذا اعمال حج کے ساتھ ساتھ اس عظیم الشان اجتماع کے ایک اہم فلسفہ کی جانب توجہ دلانا ضروری ہے، اسلامی ممالک کی سیاسی و سماجی صورت حال کا جائزہ لیا جائے اور اپنے ایمانی بھائیوں کی مشکلات سے مطلع ہونا تمام مسلمانوں کے لئے لازمی ہے اور ان کی مشکلات کو دور کرنے کے لئے اسلامی فریضہ کے مطابق کوشش کرنا چاہئے اور مسلمانوں کے امور کا اہتمام اسلام کے اہم فرائض میں سے ہے۔ امام (رہ) نے اپنے بیان میں ایرانی قوم کی مشکلات بیان کرتے ہوئے حجاج کرام کو ان سے آگاہ کیا اور فرمایا: ایرانی قوم گذشتہ پچاس سالوں میں پہلوی حکومت کے ظلم و ستم کا شکار رہی ہے ان پچاس سالوں میں اس قوم نے بہت زیادہ مشکلات و سختیوں کا سامنا کیا ہے اور اس عرصہ میں قومی منافع کو شاہ نے غیروں کے حوالے کر رکھا تھا، پٹرول، تیل اور دیگر معدنیات کو امریکہ، روس، برطانیہ اور دوسرے ممالک ہڑپ کرتے رہیں ہیں جس کی وجہ سے ایرانی قوم اپنے حیاتی مظاہر سے بھی محروم رہی ہے۔ اب کچھ سالوں سے ہماری قوم نے بیداری کا ثبوت دیا ہے اور اس نے اپنے حقوق کا مطالبہ کرتے ہوئے مظلومانہ آواز بلند کرنے کی کوشش کی ہے تو اس کا نتیجہ مسلسل قتل و غارت ہے جس نے تاریخ کے اوراق کو سیاہ بنا ڈالا ہے، اس وقت ایران ایک قبرستان میں تبدیل ہو چکا ہے،پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور شاہ اپنی آخری سانسوں میں بھی اس مستضعف قوم سے انتقام لے رہا ہے، منحوس فوجی حکومت کا سایہ پوری ایرانی قوم پر منڈلا رہا ہے اور شاہ کی ظالمانہ حکومت چھوٹے، بڑوں، اور مرد و عورتوں کو قتل کرنے میں لگی ہوئی ہے۔

امام (رہ) نے اپنا پیغام جاری رکھتے ہوئے فرمایا: مجھے قوم کی مظلومانہ صدا کو دنیا کے کانوں تک پہنچانے کی کسی بھی اسلامی ملک میں اجازت نہیں ہے نیز میں اپنی سرگرمیاں کسی بھی اسلامی ملک میں جاری نہیں رکھ سکتا لہذا میں اپنا دینی فریضہ نبھانے کی خاطر غیر اسلامی ملک میں جلاوطنی پر مجبور کیا گیا ہوں شائد میں اس طریقہ سے پوری انسانیت کو ایرانی قوم پر جو کچھ گزر رہی ہے اس آگاہ کر سکوں اور کسی اسلامی ملک میں اس فریضہ کی انجام دہی کے شرائط مہیا ہونے تک غیر اسلامی ملک میں زندگی بسر کروں گا۔

بانی انقلاب نے اپنے بیان کے آخری حصہ میں پوری دنیا کے مسلمانوں کو ایک اہم ذمہ داری سونپتے ہوئے فرمایا:  اے عالمی مسلمانو! ایرانی قوم کی فریاد سنو اور اسے پوری دنیا میں پہنچاؤ۔ رسول اسلامٔ سے منقول ہے کہ: مَنْ‏‎ ‎‏اَصْبَحَ و لَمْ یَهْتَمَّ باْمور المُسلمینَ فَلَیْسَ بِمُسلِمٍ۔ اور اے خدا گواہ رہنا کہ میں نے اپنا پیغام بھیج دیا ہے۔ والسلام علی من اتبع الھدی۔  

تبصرے
Loading...