قدم پر قدم دھوکہ … گمراہی کے گڑھے تک

خلاصہ: شیطان جو انسان کو گمراہ کرتا ہے اس کا ایک طریقہ کار یہ ہے کہ قدم بہ قدم انسان کو گمراہی کی طرف لے جاتا ہے، لہذا انسان اپنی زندگی کے مختلف مسائل میں خیال رکھے کہ جو شخص اسے گناہ کی طرف مائل کررہا ہے، یہ بات ایک گناہ پر نہیں رکے گی، بلکہ ہوسکتا ہے کہ قدم بہ قدم اس کو گمراہی کی طرف لے جائے کہ انسان کو معلوم بھی نہ ہوپائے کہ دھوکہ کا شکار ہوکر گمراہ ہورہا ہے۔

قدم بہ قدم دھوکہ ... گمراہی کے گڑھے تک

گناہ کے راستے کی ابتدا میں شیطان انسان کو اپنا آخری مقصد نہیں دکھا دیتا کہ انسان کہہ دے کہ جہاں تم لے جانا چاہتے میں تو اس دور جگہ پر تمہارے ساتھ نہیں جانا چاہتا ہوں، بلکہ وہ گنہگار آدمی کو ایک ایک قدم غلط راستے اور گمراہی کی طرف لے جاتا ہے۔ انسان اس ڈھلان کو ایک ہی نظر میں نہیں دیکھ لیتا کہ اس گمراہ راستے پر مزید چلنے سے رک جائے، لہذا شیطان مردود کے دھوکے کا شکار ہوکر اس کے نقش قدم پر چلتا رہتا ہے۔
شیطان انسان کا دشمن ہے جو انسان کو کسی قسم کا فائدہ نہیں پہنچانا چاہتا، بلکہ اسے برائی اور بے حیائی کا حکم دیتا رہتا ہے اور اللہ تعالیٰ انسان کو شیطان کے نقش قدم پر چلنے سے منع کرتا ہے، سورہ نور آیت ۲۱ میں ارشاد الٰہی ہے: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ وَمَن يَتَّبِعْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ فَإِنَّهُ يَأْمُرُ بِالْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ، “اے ایمان والو! شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو۔ اور جو کوئی شیطان کے نقش قدم پر چلتا ہے تو وہ اسے بے حیائی اور ہر طرح کی برائی کا حکم دیتا ہے”۔
حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں: مَن خالفَ نفسَهُ فَقَدْ غَلَبَ الشّيطانَ، “جس نے اپنے نفس کی مخالفت کی یقیناً اس نے شیطان پر غلبہ پالیا”۔ [غررالحکم، ص۶۳۸، ح۱۱۳۵]
لہذا انسان کو خیا ل رکھنا چاہیے کہ شیطان کے نقش قدم پر نہ چلے اور اس کے وسوسوں پر عمل نہ کرے، بلکہ اپنے نفس کی مخالفت کرکے شیطان پر غالب آجائے، لیکن اگر انسان اس کے نقش قدم پر چلتا رہے تو شیطان کیونکہ انسان کا دشمن ہے تو یہ دشمن انسان کو گمراہی کے گڑھے میں ضرور پھینک دے گا، ایسا نہیں ہے کہ ابتدا میں شیطان انسان سے دشمنی نہیں کرتا اور آخر میں دشمنی کرتا ہے، نہیں! بلکہ اس کا ایک ایک قدم سراسر دشمنی اور عداوت سے ہی بھرا ہوا ہے، ہاں انسان کو دیر سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ تو بالکل دھوکہ، دشمنی اور گمراہی تھی۔
۔۔۔۔۔
حوالہ:
[غررالحکم و دررالکلم، آمدی]
[ترجمہ آیت از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب]

تبصرے
Loading...