شیطان کی تین خطرناک کام

      امام جعفر صادق(علیہ السلام) شیطان کے تین ایسے کاموں کی طرف اشارہ فرمارہے ہیں کہ جس کے بعد شیطان انسان کو اس کے حال پر چھوڑ دیتا ہے: «قَالَ‌ إِبْلِیسُ‌ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَیْهِ لِجُنُودِهِ إِذَا اسْتَمْکَنْتُ مِنِ ابْنِ آدَمَ فِی ثَلَاثٍ‌ لَمْ أُبَالِ مَا عَمِلَ فَإِنَّهُ غَیْرُ مَقْبُولٍ مِنْهُ؛ ابلیس لعنۃ اللہ علیہ نے  اپنے لشکر سے کہا ہے: میں ابن آدم  کو تین کاموں کے کرنے پر اکساتا ہوں اس کے بعد مجھے اس بات کا کوئی غم نہیں  ہوتا کہ وہ کونسے عمل کو انجام دیرہا ہے کیونکہ اس کے بعد اس کا کوئی بھی عمل قبول نہیں ہوتا».
وہ تین عمل یہ ہیں:
۱. «إِذَا اسْتَکْثَرَ عَمَلَهُ؛ جب وہ زیادہ اعمال بجالاتاا ہے»،
۲. «وَ نَسِیَ ذَنْبَهُ؛ جب وہ اپنے گناہ بھول جاتا ہے»،
۳. «وَ دَخَلَهُ الْعُجْبُ؛ اور جب وہ تکبر میں گرفتار ہوجاتا ہے».
* بحار الانوار، محمد باقر بن محمد تقى‏ مجلسى، ج۶۹، ص۳۱۵، دار إحياء التراث العربي‏، بیروت، ۱۴۰۳۔

تبصرے
Loading...