انسان کی کرامت

خلاصہ: انسان کا سب سے قیمتی گوہر اس کی کرامت ہے جس کو ختم  کرنے کا اختیار انسان کے پاس نہیں ہے۔

انسان کی کرامت

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     خداوند متعال نے انسان کو کرامت کے تاج سے نوازا ہے، کرامت و شرافت، انسان کا سب سے بڑا اور قیمتی گوہر ہے جس کو ختم  کرنے کا اختیار انسان کو نہیں دیا گیا ہے۔
     ممکن ہے ایک انسان اپنے تمام حقوق کو ختم کردے اور خدا اسے معاف کر دے لیکن اگراس نے اپنا کرامت و شرافت کے گوہر کو ضائع کر دیا تو خدا معاف نہیں کرے گا کیونکہ جس انسان میں یہ گوہر ختم ہوجائے اس کی عزت نفس ختم ہوجائے اور جب کسی انسان کی اندر سے کرامت ختم ہوجاتی ہے تو اس انسان کے اندر ہر طرح کی گمراہی، پستی اور انحطاط اور زوال پیدا ہوجاتا ہے۔
     امام علی(علیہ السلام) ایک وصیت میں ارشاد فرارہے ہیں کہ اپنے اندر عزتِ نفس اور بزرگواری کی روح پیدا کریں:«أکرِم نَفسک عَن کُلِّ دَنیَّةٍ وَاِن ساقَتکَ اِلی الرَّغائب فَاِنَّک لَن تَعتاضَ بِما تَبذُلُ مِن نَفِسک عِوضاً ولا تکُن عبدَ غَیرک و قد جعلکَ اﷲ حُراً؛ اپنے نفس کو ہر قسم کی  پستی سے بلند رکھو، خواہ یہ پست و حقیر ہونا، تمہیں پسندیدہ اشیاء تک پہنچا ہی کیوں نہ دے کیونکہ تم جو عزتِ نفس گنوائو گے اسکا کوئی بدل نہیں مل سکتا اور خبردار! کسی کے غلام نہ بن جانا، اللہ نے تمہیں آزاد قرار دیا ہے»[بحار الانوار ج:۷۴، ص:۲۲۷]۔
*بحار الانوار، محمد باقر مجلسى‏، انتشارات مؤسسة الوفاء، بيروت، لبنان‏، ۱۴۰۴ ق۔
 

تبصرے
Loading...