آپ کا یزید کی ولیعہدی کی مذمت کرنا

معاویہ نے یزید کو مسلمانوں کا خلیفہ معین کرنے کی بہت کو شش کی ،بادشاہت کو اپنی ذریت و نسل میں قرار دینے کے تمام امکانات فراہم کئے ،امام حسین نے اس کی سختی سے مخالفت کی اور اس کا انکار کیا چونکہ یزید میں مسلمانوں کا خلیفہ بننے کی ایک بھی صفت نہیں تھی اور امام حسین نے اس کے صفات یوں بیان فرمائے : وہ شرابی شکارچی،شیطان کا مطیع و فرماں بردار ،رحمن کی طاعت نہ کرنے والا ،فساد برپا کرنے والا،حدود الٰہی کو معطل کرنے والا ، مال غنیمت میں ذاتی طور پر تصرف کرنے والا حلال خدا کو حرام،اور حرام خدا کو حلال کرنے والا ہے(١) معاویہ نے امام حسین کو ہر طریقہ سے اس کے بیٹے یزید کی بیعت کرنے کیلئے قانع کر نا چاہا ،اس کے علاوہ اس کے پاس کو ئی اور چارہ نہیں تھا ۔

معاویہ کی ہلاکت

جب باغی معاویہ ہلاک ہو ا تو حاکم مدینہ ولید نے یزید کی بیعت لینے کیلئے امام حسین کو بلا بھیجا ، امام نے اس کا انکار کیا اور اس سے فر مایا:”ہم اہل بیت نبوت ،معدن رسالت اور مختلف الملائکہ ہیں،ہم ہی سے اللہ نے آغاز کیا اور ہم ہی پر اختتام ہوگا اور یزید فاسق ، شرابی ،نفس محترم کا قتل کرنے والا،متجاہر بالفسق (کھلم کھلا گناہ کرنے والا)ہے اور مجھ جیسا اس جیسے کی بیعت نہیں کرسکتا ”۔(٢ )

 

١۔تاریخ ابن اثیر،جلد ٢،صفحہ ٥٥٣۔

٢۔حیاةالامام حسین ، جلد ٢،صفحہ ٢٥٥۔(نقل شدہ کتاب الفتوع جلد٥،صفحہ ١٨)۔

جس طرح خاندان نبوت کے تمام افراد نے اس کی بیعت کرنے سے انکار کر دیا اسی طرح امام حسین نے بھی اپنے بزرگوں کی اتباع کرتے ہوئے یزید کی بیعت کرنے سے انکار فرمادیا ۔

 

تبصرے
Loading...