کیا مسکن کے قرض الحسنه کے حساب میں ، ان کے لون سے رهائشی مکان کے لئے استفاده کر نے کی غرض سے بچت کی جانے والی رقم پر خمس دینا هے ؟

اس سوال کے سلسله میں که ایک شخص کے پاس رهائشی مکان نهیں هے اور اس نے مکان خرید نے یا زندگی کی ضرورت کو پورا کر نے کے لئے کچھـ رقم بچت کی هے ، کیا اس رقم پر خمس هے؟ مقام معظم رهبری نے جواب میں فر مایا هے : اگر کسب و کار کی منفعت سے زندگی کی ضروریات کو پورا کر نے کے لئے کوئی رقم بچت کی جائے ، تو سال خمس کے پهنچنے پر اس کا خمس دینا هے ، مگر یه که یه بچت زندگی کی ضروریات کا خرچه پورا کر نے کی غرض سے هو، تو اس صورت میں اگر سال خمس کی تاریخ گزرنے کے بعد مستقبل قریب میں ( مثلاً سال خمس کی تاریخ کے دوتین ماه بعد ) مذکوره ضرورت کے لئے خرچ کرے تو اس پر خمس نهیں هے –[1]

اس لحاظ سے معظم لّه کے فتوی کے مطابق قرض الحسنه مسکن کی بچت پر سال خمس کی تاریخ پهنچنے پر خمس دینا هے-



[1] – توضیح المسائل ( لمحشی للامام الخمینی) ج ٢، ص٧٩ ، مسئله نمبر : ٩٠٩-

تبصرے
Loading...