با حجاب خواتین ثقافت حجاب کی ترویج کا بہترین نمونہ ہیں

حجت‌الاسلام والمسلمین اختری:

 با حجاب خواتین ثقافت حجاب کی ترویج کا بہترین نمونہ ہیں

 سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی نے کہا: معاشرے میں با حجاب خواتین کی موجودگی ثقافت حجاب کی بہترین تبلیغ ہے۔

 اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام والمسلمین محمدحسن اختری نے معاشروں میں حجاب کی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حجاب اور عفاف (پاکدامنی) دو اہم اصول ہیں جن پر تمام الہی ادیان ـ خاص طور پر دین اسلام ـ میں تأکید ہوئی ہے؛ تمام مسلمانوں اور تمام اسلامی مذاہب کے درمیان حجاب کے مسئلے پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے؛ حجاب اور پاکدامنی تمام انسانی معاشروں کی اخلاقی خصوصیات کا اہم حصہ ہے اور تمام انسانی معاشرے اسے مقدس سمجھتے ہیں اور انسانی تاریخ کے تمام مراحل میں پاکدامنی کو بہت زیادہ فضیلت حاصل رہی ہے۔ 

انہوں نے کہا: پاکدامنی نہ صرف لباس میں ملحوظ ہونی چاہئے بلکہ کلام، روش اور کردار میں بھی اس کی ضرورت ہے اور معنوی لحاظ سے بھی حجاب اور عفاف ایک انسان کے ذاتی تشخص کی ایک شکل ہے۔ 
سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی نے کہا: بہت سے معاشروں میں بعض خاص مقاصد اور مختلف تہذیبوں کی موجودگی کی وجہ سے حجاب کو اہمیت نہیں دی جاتی اور اگرچہ اسلامی معاشروں میں حجاب اور عفاف ایک اہم اور ضروری امر ہے مگر ان معاشروں میں عالمی استعمار کی ریشہ دوانیوں کی وجہ سی ہمارے معاشرے بھی بدحجابی کا شکار ہوگئے ہیں۔ 
انھوں نے کہا: انگریزی استعمار نے ایران میں رضا خان پہلوی کے ذریعے، ترکی میں مصطفی کمال پاشا کے ذریعے اور دیگر اسلامی معاشروں میں ان جیسے دیگر آمرین کے ذریعے بے عفتی اور بے حجابی رائج کردی لیکن ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد حجاب کا مسئلہ دنیائے اسلام میں زیادہ اہمیت اختیار کرگیا اور مسلم خواتین نے حجاب میں اپنا اسلامی تشخص پا لیا۔ 
انھوں نے اسلامی معاشروں میں حجاب و پاکدامنی کی ترویج کے لئے گہرے علمی، تبلیغی اور منطقی اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بےحجابی اور بےپردگی کی زدپذیریوں اور نقصانات سے مسلم نوجوانوں اور گھرانوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے اور باحجاب خواتین معاشروں میں حجاب کی ترویج کے لئے بہترین نمونۂ عمل ہیں اور وہ اس حوالے سے نوجوان نسل پر بہترین انداز میں اثر انداز ہوسکتی ہیں۔ 
حجت الاسلام اختری نے اس سلسلے میں اسلامی معاشروں کے حکام کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: مسلم حکام کو اس مہم کی طرف زیادہ توجہ دینی چاہئے اور دفتری، جامعاتی اور دیگر عام مقامات اور حلقوں میں حجاب کی ثقافت کی ترویج کا اہتمام کرنا چاہئے۔ 
انھوں نے کہا: حجاب اور پاکدامنی کا فلسفہ صحیح اور منطقی انداز میں رائج کرنے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرے کی خواتین اور نوجوان لڑکیاں کھلی نگاہ سے حجاب اپنائیں۔ 

تبصرے
Loading...