انگریزی شیعہ کون ہیں؟ آٹھویں قسط

اس چینل نے اپنے کام کے آغاز سے ہی اسلامی مذاہب کے باہمی تعلقات کو نمایاں کرنے کے لئے اقدامات کئے۔ شیعیان حیدر کرار(ع) اگر سیدہ فاطمہ زہرا سلام علیہا کی شہادت کے ایام “ایام فاطمیہ” کے عنوان سے مناتے ہیں تو اس چینل نے اس کو “محسنیہ” کا نام دینے کی کوشش کی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ گزشتہ سے پیوستہ
18۔ اہل بیت چینل: امریکہ سے اپنے پروگرام نشر کرنے والا اس چینل کا ڈائریکٹر افغان شہری “حسن اللہ یاری” نامی شخص ہے۔ اس چینل کی بنیاد ابتدائی طور پر مقدس شہر “قم” میں رکھی گئی۔ اس چینل کے کرتوں دھرتوں نے اہل بیت علیہم السلام کا مقدس نام استعمال کرکے قم کے ماحول میں اپنے لئے نشان پا تلاش کرنے کی کوشش کی اور 2010ع‍ میں ایران میں اس کے دفاتر بند ہوئے اور اس چینل کا اصل مرکز بھی امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ایک شہر سان ڈیاگو میں منتقل ہوا۔ یہ فارسی، انگریزی، اردو، پشتو اور بعض اوقات عربی میں بھی پروگرام نشر کرتا ہے۔
اس چینل نے اپنے کام کے آغاز سے ہی اسلامی مذاہب کے باہمی تعلقات کو نمایاں کرنے کے لئے اقدامات کئے۔ شیعیان حیدر کرار(ع) اگر سیدہ فاطمہ زہرا سلام علیہا کی شہادت کے ایام “ایام فاطمیہ” کے عنوان سے مناتے ہیں تو اس چینل نے اس کو “محسنیہ” کا نام دینے کی کوشش کی اور تاریخی حقائق سے نابلد ہو کر ربیع الاول کی نویں تاریخ کو خلیفۂ ثانی کا یوم القتل قرار دیا اور اس دن کو “عید الزہراء” منانے کا اہتمام کیا اور خلفائے ثلاثہ اور ازواج رسول صلی اللہ علیہ و آلہ کی توہین کا سلسلہ شروع کیا جو آج تک جاری ہے۔
یاسر الحبیب کی طرح خود اعلان کردہ مولوی اللہ یاری ـ جو اس چینل کا ڈائریکٹر بھی ہے ـ خود ہی اس چینل کا اینکر بن بیٹھا۔ اس نے ابتداء میں اپنے آپ کو مراجع تقلید اور علمائے اعلام سے منسوب کیا اور اس کا دعوی تھا کہ کئی مراجع تقلید سے منسلک ادارے بھی اس کی حمایت و تائید کر رہے ہیں لیکن مراجع تقلید اور ان کے دفاتر نے بہت جلد اس کی دعؤوں کی تردید کی۔ جس کے بعد اس نے مراجع تقلید کے خلاف ہرزہ سرائی کا آغاز کیا اور سنی مقدسات کے ساتھ ساتھ شیعہ مقدسات کو بھی نشانہ بنانا شروع کیا۔
پہلے دنوں میں قم میں مقیم مرحوم “آیت اللہ قربان علی محقق کابلی” نے اس چینل کی حمایت کی تھی لیکن ایک سال بعد ـ 2010ع‍ میں ـ جب واضح ہوا کہ اس چینل کے مقاصد تخریبی ہیں اور یہ مسلمانوں کا اتحاد پارہ پارہ کرنے کے مشن کی بنیاد پر بنایا گیا ہے اور اس کے اصل حامی بھی امریکی سرکاری ادارے ہیں، تو ایک طرف سے ایران کی ایک عدالت نے ان کے دفاتر بند کرنے کا اعلان کیا اور دوسری طرف سے آیت اللہ محقق کابلی نے اس سے بیزاری کا اعلان کیا۔ مرحوم آیت اللہ کابلی نے اپنے بیان میں لکھا: “اہل بیتِ عصمت و طہارت کے سچے پیروکاروں اور حقیقی شیعوں سے پرزور اپیل کی جاتی ہے کہ اہل بیت(ع) کے نام پر مسلم امہ کے خلاف سرگرم سیٹلائٹ چینل کی اخلاقی اور مادی امداد سے اجتناب کریں۔ میری رائے کے مطابق زکوۃ، سہم امام(ع) اور صدقات وغیرہ کی مد میں کسی بھی عنوان سے ایسے مراکز، ٹی وی چینلوں، ذرائع ابلاغ اور پروگراموں کو دینے سے پرہیز کریں جو امت مسلمہ کے درمیان انتشار پھیلاتے ہیں اور ایسے مراکز کو شرعی واجبات کی ادائیگی نہ صرف شرعا مقبول نہیں ہے بلکہ گناہ اور ظلم و زیادتی میں معاونت کرنے کے مترادف ہے”۔

بقلم ابو اسد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲


تبصرے
Loading...