شب جمعہ میں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی نماز

شب جمعہ میں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی نماز

شب جمعہ میں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی نماز

سید علی بن طاؤوس  فرماتے ہیں

میں نے بزرگ فقیہ ابو علی فضل بن حسن طبرسی کی تالیف”کنوز النجاح” میں دیکھا کہ انہوں نے ہمارے مولاحضرت حجت عجل اللہ فرجہ الشریف سے یوں فرمایا ہے :ابو عبداللہ حسین بن محمد بزوفری کہتے ہیں:

 حضرت صاحب الزمان عجل اللہ فرجہ الشریف کی طرف سے اس طرح بیان ہوا:

جس کی خدا سے کوئی حاجت ہو اسے چاہئے شب جمعہ آدھی رات کے بعد غسل کرے جا نماز پر جائے اور دو رکعت نماز بجالائے ،۔پہلی رکعت میں سورئہ حمد پڑھے اور جب(إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعينُ)پر پہنچے تو اسے سو(١٠٠)مرتبہ تکرار کرے اورپھر سورئہ کو آخر تک پڑھے ، اورپھر ایک مرتبہ سورئہ ”توحید ” پڑھے اور پھر رکوع و سجود بجا لائے البتہ ان کا ذکر سات مرتبہ پڑھے۔ دوسری رکعت بھی اسی کیفیت سے پڑھے اور پھر یہ دعا پڑھے۔قطع رحم کے سوا جو بھی حاجت ہو خدا سے طلب کرے، خداوند متعال اس کی حاجت  ضرور پوری فرمائے گا۔اور وہ دعا یہ ہے:

    أَللَّهُمَّ إِنْ أَطَعْتُكَ فَالْمَحْمَدَةُ لَكَ، وَ إِنْ عَصَيْتُكَ فَالْحُجَّةُ لَكَ، مِنْكَ الرَّوْحُ وَمِنْكَ الْفَرَجُ، سُبْحانَ مَنْ أَنْعَمَ وَشَكَرَ، سُبْحانَ مَنْ قَدَرَ وغَفَرَ.

    أَللَّهُمَّ إِنْ كُنْتُ قَدْ عَصَيْتُكَ، فَإِنّي قَدْ أَطَعْتُكَ في أَحَبِّ الْأَشْياءِ إِلَيْكَ وَهُوَ الْإيمانُ بِكَ، لَمْ أَتَّخِذْ لَكَ وَلَداً، وَلَمْ أَدْعُ لَكَ شَريكاً، مَنّاً مِنْكَ بِهِ عَلَيَّ لا مَنّاً مِنّي بِهِ عَلَيْكَ، وَقَدْ عَصَيْتُكَ يا إِلهي عَلى غَيْرِ وَجْهِ الْمُكابَرَةِ، وَلَا الْخُرُوجِ عَنْ عُبُودِيَّتِكَ، وَلَا الْجُحُودِ لِرُبُوبِيَّتِكَ، وَلكِنْ أَطَعْتُ هَوايَ، وَأَزَلَّنِي الشَّيْطانُ، فَلَكَ الْحُجَّةُ عَلَيَّ وَالْبَيانُ، فَإِنْ تُعَذِّبْني فَبِذُنُوبي غَيْرَ ظالِمٍ، وَ إِنْ تَغْفِرْ لي وَتَرْحَمْني، فَإِنَّكَ جَوادٌ كَريمٌ، يا كَريمُ يا كَريمُ

ایک سانس میں جتناپڑھ سکتا ہے پڑھے اورپھر کہے:

    يا آمِناً مِنْ كُلِّ شَيْ‏ءٍ، وَكُلُّ شَيْ‏ءٍ مِنْكَ خائِفٌ حَذِرٌ، أَسْأَلُكَ بِأَمْنِكَ مِنْ كُلِّ شَيْ‏ءٍ، وَخَوْفِ كُلِّ شَيْ‏ءٍ مِنْكَ، أَنْ تُصَلِّيَ عَلى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تُعْطِيَني أَماناً لِنَفْسي وَأَهْلي وَوَلَدي، وَسائِرِ ما أَنْعَمْتَ بِهِ عَلَيَّ، حَتَّى لا أَخافَ أَحَداً، وَلا أَحْذَرَ مِنْ شَيْ‏ءٍ أَبَداً، إِنَّكَ عَلى كُلِّ شَيْ‏ءٍ قَديرٌ، وَحَسْبُنَا اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَكيلُ، يا كافِيَ إِبْراهيمَ نُمْرُودَ، يا كافِيَ مُوسى فِرْعَوْنَ، أَسْأَلُكَ أَنْ تُصَلِّيَ عَلى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَكْفِيَني شَرَّ فُلانِ بْنِ فُلانٍ.

فلاں بن فلاں کی جگہ اس شخص کا نام لے جس کے شر سے خوف ہو۔ انشاء اللہ پروردگار عالم اسے اس کے شر سے اسے محفوظ رکھے گا ۔

پھر سجدے میں جائے اپنی حاجت طلب کرے اور بارگاہ الٰہی میں گریہ و زاری کرے۔کیونکہ کوئی ایسا مومن مرد و عورت نہیں ہے جو اس دعاکے ساتھ یہ نماز پڑھے اور خلوص نیت سے دعا کرے مگر آسمان کے دروازے اجابت کے لئے نہ کھلیں۔ اسی وقت اور اسی رات اس کی جو بھی حاجت ہو ،وہ پوری ہوجاتی ہے اور یہ پروردگارعالم کا ہم پر اور لوگوں فضل و کرم ہے .(1)

———————————————————————————

1) مهج الدعوات : 351، و در المصباح : 522 کچھ  فرق  کے  ساتھ

منبع: ویب  سایٹ فرهنگی مذهبی سه نقطه ،
از کتاب صحیفه مهدیه 149:  

تبصرے
Loading...