ہر عالم دین وارث انبیاء نہیں بلکہ کردار شرط ہے: علامہ سید کلب جواد

    انہوں نے کہا : قاضی نوراللہ شوستری ایک مدبر معلم منصف حکیم اور زیرک انسان تھے

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ تمام ادیان علم حاصل کرنے کو مخصوص لوگوں تک محدود رکھنے کی تلقین اور باقی انسانوں پر دین حاصل کرنے پر پابندی کے قائل ہیں مسیحیت میں حصول علم صرف مخصوص گروہ کی اجارہ داری کا قائل اسی طرح ھندو مذھب میں بھی صرف ایک ذات کے لوگ دین کا علم حاصل کرسکتے ہیں لیکن واحد اسلام ایسا مذھب ہے جو نہ صرف یہ کہ سب انسانوں کو علم حاصل کرنے کا حامی بلکہ تمام انسانوں پر حصول علم کو فریضہ سمجھتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار قائد ملت حجت الاسلام والمسلمین سید کلب جواد نقوی صاحب نے کویت میں کیا۔
محسن ملت جعفریہ شہید ثالث قاضی نوراللہ شوستری مدفون آگرہ کی ایصال ثواب کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا: دیگر مذاہب اور اسلام میں فرق یہ ہے کہ دیگر مذاھب اپنی بدصورتی کوچھپانے کیلئے اپنے ماننے والوں کو نورعلم کو ضوفشانیوں سے دور رکھتے ہیں جبکہ اسلام اپنے پیروکاروں کو اپنے نورانی و حسین چہرے کی زیارت سے شرف یاب کروانے کا قائل ہے۔ مذہب اہلبیت میں علماء انبیا اور آئمہ کے وارث ہیں اسی لیے آخری امام کی غیبت میں انہوں نے امرا و حکام کو اپنا جانشین نہیں بلکہ عمائے حق کو اپنا وارث و دین حق کا محافظ بنایا ہے۔ ہرعالم امام کےعلم و کمال کا وارث نہیں بلکہ کردار شرط ہے۔ اسی لیے امام حسن عسکری علیہ السلام نے مراجع کرام کی خصوصیات کے تعارف میں علم سے پہلے کردار کی بلندی کو شرط قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا : قاضی نوراللہ شوستری ایک مدبر معلم منصف حکیم اور زیرک انسان تھے جنہوں نے شہنشاہ اکبر کے زمانے میں قضاوت کی ذمہ داری سنبھالی جبکہ دشمن آپ سے بے حد حسد کرتے تھے۔ اور آخرکار آپ اسی حسد کی بھینٹ چڑھ گئے اورشھنشاہ وقت کے بحکم سے آپکا سر تن سے جداکردیا گیا آپکے لاش کو جنگل میں پھینک دیا گیا۔ لیکن آپ دیگر شہدا ملت جعفریہ کی طرح اسلام ںاب محمدی پر قربان ہوگئے مگر شہنشاہوں کی خواہش پر تسلیم نہیں ہوئے اور اپنے مذھب حق پا قائم رہے۔ اسی لئے تو عالم کی نماز عالم کی ایک گھنٹے کی فکر عام انسان کی لاکھوں رکعتوں سے زیادہ قیمتی ہے کیونکہ عام آدمی نماز فقط اس کے لئے ہے جبکہ ایک عالم کی ایک گھنٹے کی فکر ایک قوم کی زندگی کیلئے ہوتی ہے۔

آپ نے مجلس کے آخر میں مصائب امام حسین کا تذکرہ فرمایا جس پو مومنین نے خوب گریہ کیا اس مجلس عزا کا ثواب اور فاتحہ خوانی کا ثواب شہدثالث کی روح کو ہدیہ۔کیاگیا۔

تبصرے
Loading...